سعودی حکام نے حرمین شریفین میں نعرے لگانے والوں کیلئے وارننگ جاری کردی ہے۔ حرمین میں صرف ’لبیک اللہم لبیک‘ کی صدا لگائی جا سکے گی۔ کوئی دوسری آواز لگانے والے پکڑے جائیں گے۔حرمین شریفین انتظامیہ میں دینی امور کے سربراہ شیخ ڈاکٹر عبد الرحمن السدیس نے کہا ہے کہ حرمین شریفین کی سلامتی سرخ لکیر ہے، جہاں ’لبیک اللہم لبیک‘ کے علاوہ کوئی نعرہ قابل قبول نہیں۔یوم تاسیس کے موقعے پر خصوصی تقریب سے خطاب میں شیخ سدیس نے مزید کہاکہ حرمین شریفین میں امن وامان کی گہری دینی جڑیں ہیں کیوں کہ امن وامان کو حرم سے مربوط کر دیا گیا جب کہ امن وامان حرم سے ہی وابستہ ہے۔حرمین شریفین کے زائرین کو چاہیے کہ اس ربط کا خیال رکھیں۔
“My message to those who go to the Haramain Sharifain: Do not devote yourself to anything other than worship, and do not raise slogans in the Haramain Sharifain except the slogan of monotheism and talbiyyah.”
Head of Religious Affairs of Haramain Sharifain, Sheikh Sudais. pic.twitter.com/VlravYEFlj
— The Holy Mosques (@theholymosques) February 26, 2024
انہوں نے مزید کہا کہ حرمین شریفین جائے عبادت ہے، یہ نعرے بازی اور شور کے لیے نہیں نہ ہی اس میں عبادت کے علاوہ کوئی اور کام کیا جاسکتا ہے۔انہوں نے حرمین شریفین کے زائرین کو ہدایت کرتے ہوئے کہا کہ جذبات میں آ کر مسجد حرام، مسجد نبوی اور مقدس مقامات میں عبادت کے علاوہ کسی اور چیز میں اپنا وقت صرف نہ کریں۔ زائرین حرمین شریفین عبادت کے لیے آتے ہیں، انہیں چاہیے کہ اسی میں اپنا وقت گزاریں۔ شیخ سدیس کے مطابق ’زائرین حرمین کو چاہیے کہ وہ انتظامیہ کی ہدایت پر عمل کرتے ہوئے سکیورٹی اہلکاروں کے ساتھ تعاون کریں تاکہ اپنے مناسک آسانی اور سہولت کے ساتھ انجام دے سکیں۔حرمین انتظامیہ نے زائرین کے لیے روحانی اور پر امن ماحول مہیا کر رکھا ہے تاکہ بندہ اپنے خالق سے وابستہ ہو، اس لیے زائرین کو دنیاوی امورمیں نہیں الجھنا چاہیے۔حرمین شریفین میں تلبیہ کے علاوہ کوئی اور نعرے اٹھانے والوں کے ساتھ سکیورٹی اہلکار سختی سے نمٹنے کے لیے ہر وقت مستعد ہیں۔
انہوں نے حرمین شریفین کے زائرین کو ہدایت کرتے ہوئے کہا کہ ’جذبات میں آ کر مسجد حرام، مسجد نبوی اور مقدس مقامات میں عبادت کے علاوہ کسی اور چیز میں اپنا وقت صرف نہ کریں۔زائرین حرمین شریفین عبادت کے لیے آتے ہیں، انہیں چاہیے کہ اسی میں اپنا وقت گزاریں۔شیخ سدیس کے مطابق ’زائرین حرمین کو چاہیے کہ وہ انتظامیہ کی ہدایت پر عمل کرتے ہوئے سکیورٹی اہلکاروں کے ساتھ تعاون کریں تاکہ اپنے مناسک آسانی اور سہولت کے ساتھ انجام دے سکیں۔
بھارت ایکسپریس۔