Bharat Express

May Day protests: یکم  مئی کے موقع پر فرانس ،ترکی میں مظاہرے ، 100 سے زائد پولیس اہلکار زخمی،291مظاہرین حراست میں

سی این این کے مطابق فرانس کے دارالحکومت میں ہونے والے احتجاج میں تقریباً 1 لاکھ 12 ہزار مظاہرین نے حصہ لیا۔ پیرس پولیس کا کہنا ہے کہ اس سال پنشن اصلاحات کے خلاف مظاہرے شروع ہونے کے بعد سے یہ دوسرا سب سے بڑا احتجاج ہے۔

ایکم  مئی کے موقع پر فرانس ،ترکی میں مظاہرے ، 100 سے زائد پولیس اہلکار زخمی،291مظاہرین حراست میں

May Day protests: یکم مئی یعنی لیبر ڈے پر فرانس میں لوگوں نے پنشن قانون کے خلاف احتجاج کیا۔ پیرس میں پیر کو ہونے والی جھڑپوں میں 100 سے زائد فرانسیسی پولیس اہلکار زخمی ہوئے۔ فرانس کے صدر ایمانوئل میکرون کی حکومت کی جانب سے پنشن اصلاحات کے حوالے سے اٹھائے گئے اقدامات کے خلاف یوم مئی کے موقع پر ملک بھر میں مظاہرے ہوئے۔  فرانس کے  وزیر جیرالڈ ڈرمینین نے صحافیوں کو بتایا کہ یوم مئی کے مظاہروں میں اتنی بڑی تعداد میں پولیس اہلکار زخمی ہوئے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ مولوٹوف کاک ٹیل سے ٹکرانے سے ایک پولیس اہلکار کا چہرہ اور ہاتھ جھلس گئے۔ حالانکہ وہ خطرے سے باہر ہے اور اس کی جان کو کوئی خطرہ نہیں ہے۔

ذرائع کے  مطابق پولیس نے فرانس بھر میں کل 291 افراد کو حراست میں لیا جن میں سے 90 کو پیرس سے گرفتار کیا گیا۔

اٹلی کے دارالحکومت روم سمیت دیگر شہروں میں بھی بڑے پیمانے پر ریلیوں اور مظاہروں کا اہتمام کیا گیا۔ اس دوران لوگوں نے یوکرین میں روسی حملے کو ختم کرنے کی بھی اپیل کی۔

قابل ذکر بات یہ ہے کہ یکم مئی کو کئی ممالک میں مزدوروں کے حقوق کے جشن کے طور پر منایا جاتا ہے اور اس دن ریلیاں، مارچ اور دیگر پروگرام منعقد کیے جاتے ہیں۔ کووڈ-19 سے متعلق پابندیوں کے ہٹائے جانےکے بعد سے اس سال ان ریلیوں میں بڑی تعداد میں لوگوں نے شرکت کی۔

1,12000 ہزار مظاہرین سڑک پر اتر آئے

سی این این کے مطابق فرانس کے دارالحکومت میں ہونے والے احتجاج میں تقریباً 1 لاکھ 12 ہزار مظاہرین نے حصہ لیا۔ پیرس پولیس کا کہنا ہے کہ اس سال پنشن اصلاحات کے خلاف مظاہرے شروع ہونے کے بعد سے یہ دوسرا سب سے بڑا احتجاج ہے۔ قابل ذکر بات یہ ہےکہ  اس دوران پولیس پر پٹاخے اور دیگر پروجیکٹائل پھینکے گئے۔ جواب میں پولیس نے آنسو گیس کے گولے داغے، جس کے بعد وہ پیچھے ہٹ گئے، لیکن دوبارہ منظم ہوگئے۔

ترکی میں پولیس مظاہرین کو استنبول میں ممنوعہ  تقسیم چوک کے قریب جانے سے روک دیا گیا تھا۔ قابل ذکربات یہ ہے کہ 1977 میں  تقسیم چوک کے قریب فائرنگ کے ایک واقعے میں 34 افراد ہلاک ہوگئے تھے۔ استنبول کے گورنر کے دفتر نے کہا کہ اتوار کو پولیس نے بغیر اجازت مظاہرے کرنے اور چوک میں جمع ہو کر پولیس کے خلاف احتجاج کرنے پر 164 افراد کو حراست میں لے لیا گیا تھا۔

 

Also Read