انڈونیشیا میں جان لیوا زلزلہ
بھارت ایکسپریس/ انڈونیشیا کے مرکزی جزیرے جاوا میں زلزلے کے جھٹکے محسوس کیے گئے، درجنوں عمارتوں کو نقصان پہنچا اور کم از کم 17 افراد کی ہلاکت کا خدشہ ہے، ہلاکتوں کی تعداد میں زبردست اضافہ بھی ہو سکتا ہے۔
امریکی جیولوجیکل سروے نے کہا کہ پیر کو آنے والے 5.6 کی شدت کے زلزلے کا مرکز مغربی جاوا صوبے کے سیانجور علاقے میں 10 کلومیٹر (6.2 میل) کی گہرائی میں تھا۔ اس نے دارالحکومت جکارتہ کے رہائشیوں کو حفاظت کے لیے سڑکوں پر بھاگنے کے لیےمجبور کر دیا تھا ۔
‘زبردست زلزلہ’
گریٹر جکارتہ کے علاقے میں زلزلے کے شدید جھٹکے محسوس کیے گئے۔ دارالحکومت میں کئی بلند و بالا عمارتیں زمین دوزہو گئیں اور کچھ کو خالی کرا لیا گیا۔
جنوبی جکارتہ میں کام کرنے والی ایک ملازم نے کہا۔
“زلزلہ بہت مضبوط محسوس ہوا۔ میں نے اور میرے ساتھیوں نےایمر جنسی سیڑھیوں کا استعمال کرتے ہوئے نویں منزل پر واقع اپنے دفتر سے باہر نکلنے کا فیصلہ کیا،”
ایک شخص مچلس، جو زلزلے کے وقت سیانجور میں تھا، نے کہا کہ اس نے “زبردست زلزلہ” محسوس کیا اور اس کے دفتر کی عمارت کی دیواروں اور چھت کو نقصان پہنچا۔
“میں بہت حیران تھا۔ مجھے خدشہ تھا کہ ایک اور زلزلہ آئے گا،” مچلس نے میٹرو ٹی وی کو بتایا، انہوں نے مزید کہا کہ لوگ اپنے گھروں سے باہر بھاگے، کچھ شدید جھٹکوں کی وجہ سے بیہوش ہو گئے اور قے ہو گئی۔
موسم اور جیو فزکس ایجنسی BMKG کی سربراہ، دویکوریتا کرناوتی نے لوگوں کو آفٹر شاکس کی صورت میں باہر رہنے کا مشورہ دیا۔
وسیع جزیرہ نما ملک میں زلزلے کثرت سے آتے ہیں، لیکن جکارتہ میں ان کا محسوس ہونا غیر معمولی بات ہے۔
270 ملین سے زیادہ آبادی والا ملک بحرالکاہل کاطاس علاقہ آتش فشاں اور فالٹ لائنوں کا ایک قوس “رنگ آف فائر” پر واقع ہونے کی وجہ سے اکثر زلزلوں، آتش فشاں پھٹنے اور سونامیوں کی زد میں رہتا ہے۔
فروری میں مغربی سماٹرا صوبے میں 6.2 شدت کے زلزلے میں کم از کم 25 افراد ہلاک اور 460 سے زائد زخمی ہوئے۔ جنوری 2021 میں مغربی سولاویسی صوبے میں 6.2 شدت کے زلزلے میں 100 سے زائد افراد ہلاک اور تقریباً 6,500 زخمی ہوئے۔
2004 میں بحر ہند کے ایک طاقتور زلزلے اور سونامی سے ایک درجن ممالک میں تقریباً 230000 افراد ہلاک ہوئے، جن میں سے زیادہ تر انڈونیشیا میں تھے۔