ترکیہ اور شام میں حالات بدسے بدتر، زلزلے سے اب 24 ہزار 680 افراد کی موت، 85ہزار سے زائد زخمی
Turkiye-Syria Earthquake: ترکیہ اور شام میں پیر کو آئے تباہ کن زلزلے کے بعد حالات روز بروز خراب ہوتے جا رہے ہیں۔ تازہ ترین اعدادوشمار کے مطابق اب تک 24 ہزار 680 افراد لقمہ اجل بن چکے ہیں۔ زخمیوں کی تعداد 85ہزار سے زائد سےبتائی جا رہی ہے۔
ترکیہ کے متاثرہ علاقوں میں 7 فروری سے این ڈی آر ایف کی امدادی کارروائیاں جاری ہیں۔ ہندوستان نے تباہ کن زلزلے کے بعد ترکیہ اور شام کو مدد فراہم کرنے کے لیے “آپریشن دوست” شروع کیا ہے۔ ہندوستان کی طرف سے 152 اہلکاروں پر مشتمل این ڈی آر ایف کی تین ٹیمیں ترکی بھیجی گئی ہیں۔ .
95 ممالک مدد کے لیے آئے
اس قدرتی آفت میں دنیا بھر کے 95 ممالک ترکی اور شام کی مدد کے لیے آگے آئے ہیں۔ بھارت ‘آپریشن دوست’ کے تحت دونوں ممالک کو مدد بھیج رہا ہے۔ بھارت نے ترکی میں فیلڈ اسپتال کا کام بھی شروع کر دیا ہے۔ اس کے ساتھ ہی این ڈی آر ایف کی کئی ٹیمیں دونوں ممالک میں ریسکیو آپریشن کے لیے بھیجی گئی ہیں۔
ترکیہ اور شام میں زلزلے کی تباہ کاریاں
ترکیہ اور شام میں زلزلے سے ہونے والی تباہی کے بعد حالات مزید خراب ہوتے جا رہے ہیں۔ جان کی بازی ہارنے والوں کی تعداد میں مسلسل اضافہ ہو رہا ہے۔ نئے اعداد و شمار کے مطابق اب تک 24 ہزار 680 افراد ہلاک ہو چکے ہیں۔ اس کے ساتھ ہی اس آفت میں 85 ہزار سے زیادہ لوگوں کے زخمی ہونے کی خبر ہے۔ ترکی میں 20 ہزار 213 افراد جان کی بازی ہار چکے ہیں اور 80 ہزار سے زائد افراد زخمی ہیں۔ کئی مقامات پر عارضی قبرستان بنا کر میتوں کو دفنانے کے انتظامات کیے جا رہے ہیں۔
ترکیہ اور شام کے یہ صوبے برباد ہیں
زلزلے کے باعث ترکیہ کا انتاکیا، سانلیورفا اور شام کا حلب شہر مکمل طور پر تباہ ہو گیا ہے۔ یہاں پانی اور بجلی کی سپلائی بھی بند ہے۔ لوگ شیلٹر ہومز میں رہنے پر مجبور ہیں۔ کھانے پینے کی اشیاء بھی یہاں دستیاب نہیں ہیں۔ زلزلے کا مرکز گازیانٹیپ شہر کے لوگوں کا کہنا ہے کہ تباہی کے 12 گھنٹے بعد بھی ان تک امداد نہیں پہنچی۔
اقوام متحدہ نے خبردار کیا ہے کہ ترکیہ اور شام میں کم از کم 870,000 افراد کو کھانے کی فوری ضرورت ہے۔ صرف شام میں، 5.3 ملین تک لوگ بے گھر ہو سکتے ہیں۔
-بھارت ایکسپریس