امریکہ کے وزیر خارجہ تل ابیب پہنچ چکے ہیں اور اب وہ اسرائیلی رہنماؤں سے ملاقاتیں کریں گے۔ یہ دوسرے دوروں کے برعکس یہ ایک بہت سفارتی نوعیت کا دورہ ہے، جسے جلدی میں پلان کیا گیا ہے۔امریکی وزیرخارجہ کی پہلی ملاقات اسرائیل کے وزیراعظم بنیامین نتن یاہو سے ہو گی۔ آخری دورے میں انھوں نے اسرائیلی وزیراعظم سے سات گھنٹے تک ملاقات کی تھی۔آج یہ ملاقات بہت محدود وقت کے لیے ہی ممکن ہو سکے گی۔ امریکی وزیر خارجہ ایک گھنٹے کی ملاقات کے بعد اسرائیل کی جنگی فیصلے کرنے والی کابینہ کا دورہ کریں گے اور سابق صدر آئزک ہیرزوگ سے ملاقات کریں گے۔
⚡TENSE EVENING LOOMS: #Blinken in #TelAviv for 2nd time in recent weeks, xpected to declare support for #Israel‘s right to self-defense.
🇱🇧 #Hezbollah Chief #Nasrallah is due to give anticipated speech in few hours.
Track live here – https://t.co/jusO4Fs70M pic.twitter.com/sHNSX150dv
— Intel Republic (@IntelRepublic) November 3, 2023
اس کے بعد وہ میڈیا سے گفتگو کریں گے اور اس میں ممکنہ طور پر وہ اپنے دورے کی کامیابیوں سے متعلق بتائیں گے۔امریکیوں کو یہ امید ہے کہ وزیرخارجہ کے دورے کے نتیجے میں غزہ کو انسانی امداد بھیجنے کا رستہ کھل جائے گا۔امریکہ کے عرب اتحادی اب اسرائیل کے حملوں کی کھلم کھلا مذمت کر رہے ہیں۔اسرائیل کا دورہ مکمل کرنے کے بعد امریکی وزیرخارجہ اردن جائیں گے جہاں وہ اپنے عرب اتحادیوں کے تحفظات براہ راست سنیں گے۔اس کے بعد امریکی وزیر خارجہ کس جانب کا رخ کریں گے یہ چند گھنٹوں میں واضح ہو جائے گا۔ اس سے امریکی سوچ کا بھی پتا چل سکے گا کہ وہ اس معاملے میں کس اتحادی کو اس حوالے سے اہم سمجھتا ہے۔
امریکہ کے اس دورے کے مقاصد بڑے واضح ہیں۔۔۔ امریکہ اسرائیل کی مدد جاری رکھنا اور غزہ میں انسانی بحران پر قابو پانے کے لیے مؤثر اقدامات اٹھانا ہے۔اور اس اسرائیل اور حماس کے درمیان جنگ کو پورے خطے میں پھیلنے سے روکنا بھی امریکی اہداف میں شامل ہے۔حماس کے اسرائیل پر 7 اکتوبر کے حملوں کے بعد اور اسرائیلی فضائی بمباری کے دوران یہ امریکی وزیر خارجہ کا اسرائیل کا دوسرا دورہ ہے۔ان کے دورے کا مقصد غزہ میں عام شہریوں کو پہنچنے والے نقصانات کو کم سے کم کرنا یقینی بنانا ہے۔امریکی صدر جو بائیڈن پہلے ہی اسرائیل پر زور دے چکے ہیں کہ وہ جنگ میں انسانی بنیادوں پر وقفہ لے۔ امریکی وزیرخارجہ نے کہا ہے کہ اپنا دورہ مکمل ہونے سے قبل وہ یہ یقینی بنانے کی کوشش کریں گے کہ اسرائیل عام فلسطینیوں کو نقصان پہنچانا کم سے کم کر دے۔امریکی وزیر خارجہ کا دورہ ایک ایسے وقت پر ہو رہا ہے جب اسرائیل نے غزہ کا مکمل محاصرہ کر رکھا ہے اور اس وقت اس کے فوجی حماس سے براہ راست لڑ رہے ہیں۔
بھارت ایکسپریس۔