نائلہ قادری نے آزادی کے لیے اقوام متحدہ میں ہندوستان کی حمایت کی درخواست کی
ہریدوار: بلوچستان کی جلاوطن حکومت کی وزیر اعظم نائلہ قادری نے پاکستان کے غیر قانونی قبضے سے آزادی کے لیے اقوام متحدہ میں وزیر اعظم نریندر مودی سے تعاون طلب کیا ہے۔ ہریدوار میں گنگا کے ساحل پر واقع وی آئی پی گھاٹ پر بلوچستان کی آزادی کے لیے پوجا کرنے کے بعد قادری نے صحافیوں سے کہا “وزیراعظم نریندر مودی اور بھارتیہ جنتا پارٹی (بی جے پی) حکومت کے پاس آج اقوام متحدہ میں بلوچستان کی حمایت میں آواز اٹھانے کا موقع ہے، جو شاید کل ان کے پاس نہ ہو۔”
‘کبھی ایک آزاد ملک تھا بلوچستان’
انہوں نے کہا کہ بلوچستان جو کبھی ایک آزاد ملک تھا آج پاکستان کے ناجائز قبضے میں ہے۔ پاکستان بلوچستان کے معدنی وسائل کو لوٹ رہا ہے اور یہاں کی عوام پر ہر قسم کے مظالم کر رہا ہے۔ بلوچ لڑکیوں کی عصمت دری کی جا رہی ہے، گھروں اور باغوں کو نذر آتش کیا جا رہا ہے۔ قادری نے کہا کہ یہ کام پاکستان اکیلا نہیں کر رہا ہے۔ اس نے بلوچ عوام پر ظلم و ستم کرنے کے لیے چین کو بھی اپنے ساتھ شامل کر لیا ہے۔ انہوں نے زور دے کر کہا کہ اگر ہندوستان اقوام متحدہ میں بلوچستان کے لیے کھڑا ہوا تو ہم بھی اپنے ملک کے آزاد ہونے ہونے کے بعد ہندوستان کی حمایت میں کھڑے ہوں گے۔
یہ بھی پڑھیں: ہندوستان سے پاکستان گئی انجو’فاطمہ‘ پر تحفوں کی بارش، 40 لاکھ کا عالیشان فلیٹ اور جانئے کیا کیا ملا
دونوں کو مذہب کے نام پر کچلا گیا
ہندوستان اور بلوچستان میں مماثلت کے بارے میں بات کرتے ہوئے قادری نے کہا کہ دونوں کو مذہب کے نام پر کچلا گیا۔ قادری کے ساتھ ڈاسنا مندر کے ہیڈ پجاری یتی نرسمہانند بھی تھے، جن پر 2021 میں ہریدوار میں ایک ‘دھرم سنسد’ کے پروگرام میں مسلمانوں کے خلاف نفرت انگیز تقاریر کرنے کا الزام تھا۔ بتا دیں کہ قادری اس وقت پاکستان سے بلوچستان کی آزادی کے لیے حمایت حاصل کرنے کے لیے دنیا کے مختلف ممالک کے دورے کر رہی ہیں۔
یہ بھی پڑھیں: پاکستان جانے کے لیے جے پور ایئرپورٹ پہنچی نابالغ، سیکیورٹی اہلکاروں نے کیا پولیس کے حوالے
بھارت ایکسپریس۔