ایران میں کوئلے کی کان میں دھماکے سے 30 افراد ہلاک ہو گئے ہیں۔ مشرقی ایران میں کوئلے کی کان میں میتھین گیس کے اخراج سے ہونے والے دھماکے میں کم از کم 30 افراد ہلاک اور متعدد زخمی ہوگئے۔ ایران کے سرکاری میڈیا نے اس حادثے کی تصدیق کی ہے۔
🔴 IRAN :📹 EXPLOSION AT A COAL MINE IN TABAS DUE TO METHANE LEAK, on Sunday
At least 30 people killed, 17 injured, at least 24 miners trapped inside.#Ultimahora #Explosion pic.twitter.com/UwQCk11IxQ
— LW World News 🌍 (@LoveWorld_Peopl) September 22, 2024
سرکاری خبر رساں ایجنسی آئی آر این اے نے اپنی ایک خبر میں بتایا ہے کہ حادثہ دارالحکومت تہران سے تقریباً 335 کلومیٹر جنوب مشرق میں تباس میں واقع کوئلے کی کان میں ہفتے کی رات گئے پیش آیا، جس میں 30 افراد ہلاک ہو گئے۔ بیان میں کہا گیا ہے کہ حکام نے ہنگامی عملے کو جائے وقوعہ پر روانہ کر دیا ہے۔ حادثے کے وقت کان میں تقریباً 70 افراد کام کر رہے تھے۔
یہ پہلا موقع نہیں ہے کہ ایران کی کان کنی کی صنعت میں یہ دھماکہ ہوا ہے۔ 2017 میں کوئلے کی کان میں دھماکے سے کم از کم 42 افراد ہلاک ہوئے تھے۔ 2013 میں کان کنی کے دو الگ الگ واقعات میں 11 مزدور مارے گئے تھے۔ 2009 میں متعدد واقعات میں 20 مزدور مارے گئے۔ کان کنی کے علاقوں میں حفاظت کے کمزور معیارات اور ناکافی ہنگامی خدمات کو اکثر اموات کا ذمہ دار ٹھہرایا جاتا ہے۔تیل پیدا کرنے والا ایران سالانہ تقریباً 3.5 ملین ٹن کوئلہ استعمال کرتا ہے لیکن کان کنی صرف 1.8 ملین ٹن سالانہ کرتا ہے، باقی درآمد کیا جاتا ہے اور اکثر ملک کی سٹیل ملوں میں استعمال ہوتا ہے۔
بھارت ایکسپریس۔