ایکواڈور میں مسلح افراد لائیو ٹی وی اسٹوڈیو میں داخل ، ملک مسلسل حملوں سے لرز رہا ہے، ایکواڈور میں 'ایمرجنسی' نافذ
Ecuador Gunmen:لاطینی امریکی ملک ایکواڈور میں 9 جنوری کو براہ راست نشریات کے دوران ٹی وی اسٹوڈیو پر حملہ کرنے والے 13 افراد پر دہشت گردی کا الزام عائد کیا جائے گا۔ ایکواڈور کی حکومت نے یہ اطلاع دی۔
قابل ذکر بات یہ ہے کہ ایکواڈور کے قومی پولیس سربراہ نے بعد میں اعلان کیا کہ حکام نے تمام نقاب پوش دراندازوں کو گرفتار کر لیا ہے۔ پولیس کمانڈر سیزر زپاٹا نے ٹی وی چینل ٹیلیامازوناس کو بتایا کہ حکام نے بندوق برداروں سے بندوقیں اور دھماکہ خیز مواد قبضے میں لے لیا ہے۔
‘ہم بم پھینکیں گے’
میڈیا رپورٹ کے مطابق بندوقوں کے ساتھ 13 نقاب پوش افراد منگل کو ایکواڈور کے بندرگاہی شہر گویاکیل میں ٹی سی ٹیلی ویژن نیٹ ورک کے سیٹ میں داخل ہوئے۔ اس کے بعد انہوں نے لائیو ٹی وی شو کے دوران سیٹ پر موجود لوگوں کو دھمکیاں دینا شروع کر دیں۔
مسلح افراد نے دھمکی دی کہ سب پرسکون رہیں ورنہ بم پھینک دیں گے۔ حملے کے دوران مسلح افراد نے فائرنگ بھی کی۔ یہ پورا واقعہ لائیو ٹی وی شو کے دوران کم از کم 15 منٹ تک جاری رہا۔ پہلے ہی منٹ میں لوگوں کو سمجھ نہیں آئی کہ یہ کیا ہو رہا ہے؟ سیٹ پر موجود ہر شخص خوفزدہ ہو گیا۔
ٹی سی ٹیلی ویژن کے سربراہ کی آزمائش
ٹی سی ٹیلی ویژن کی ہیڈ آف نیوز الینا مینریک نے کہا کہ وہ اسٹوڈیو کے سامنے کنٹرول روم میں تھیں۔ جب نقاب پوش افراد کا ایک گروپ عمارت میں داخل ہوا۔ مینریک نے کہا کہ ان میں سے ایک نے اس کے سر پر بندوق تانی اور اسے فرش پر بیٹھنے کو کہا۔ اس وقت تک واقعہ براہ راست نشر کیا گیا تھا۔ تقریباً 15 منٹ بعد اسٹیشن کا سگنل منقطع ہوگیا۔ اس دوران یہ معلوم نہیں ہو سکا کہ اسٹیشن کا کوئی ملازم زخمی ہوا یا نہیں۔
ایکواڈور میں 7 پولیس اہلکار اغوا
“میں ابھی تک صدمے میں ہوں،” مینریک نے ایک ٹیلی فون انٹرویو کے دوران ایسوسی ایٹڈ پریس کو بتایا۔ سب کچھ ختم ہو گیا ہے۔ میں صرف اتنا جانتا ہوں کہ اب اس ملک کو چھوڑ کر بہت دور جانے کا وقت آ گیا ہے۔ اس کے علاوہ ایک انتہائی خطرناک ڈرگ مافیا جوز ایڈولفو میکیاس ایکواڈور کی جیل سے فرار ہو گیا۔
اس کے بعد گزشتہ رات 7 پولیس اہلکاروں کو اغوا کیا گیا۔ جس کے بعد پورا ملک ہل گیا۔ ملک کی صورتحال کو دیکھتے ہوئے صدر ڈینیئل نوبوا نے پیر کو قومی ایمرجنسی کا اعلان کر دیا۔ صدر نے حکم دیا کہ جیلوں کی حفاظت فوج سے کی جائے۔ اس کے علاوہ ایک حکم نامہ بھی جاری کیا گیا کہ ملک میں سرگرم 20 منشیات فروش گروہوں کو دہشت گرد گروپوں کے طور پر نامزد کیا جائے۔ ایکواڈور کی فوج کو بین الاقوامی انسانی قانون کی حدود میں ان گروہوں کو ختم کرنے کے لیے آزادانہ لگام دی گئی تھی۔
بھارت ایکسپریس