ترکی کی سڑکوں پر 18 سالہ 'نازی' لڑکے کی دہشت! مسجد کے باہر لوگوں پر چاقو سے کیا حملہ، پھر کیا لائیو سٹریم
Knife Attack in Turkey: ترکی میں پیر (12 اگست) کو ایک 18 سالہ لڑکے نے ایک مسجد کے باہر کئی افراد پر چاقو سے حملہ کیا۔ اس حملے میں کم از کم پانچ افراد بری طرح زخمی ہوئے ہیں۔ حملہ آور نے ہیلمٹ اور بلٹ پروف جیکٹ پہن رکھی تھی۔ مقامی میڈیا رپورٹس کے مطابق ملزم لڑکے کو پولیس نے اپنی تحویل میں لے لیا ہے۔ کہا جا رہا ہے کہ وہ نازی نظریے سے متاثر ہے۔
سب سے حیران کن بات یہ ہے کہ ملزم لڑکے نے لوگوں پر چاقو سے حملہ کرنے کے واقعے کو سوشل میڈیا پلیٹ فارم X پر لائیو اسٹریم بھی کیا۔ ویڈیو میں اسے ایک لمبے تیز دھار چاقو کے ساتھ دیکھا جا سکتا ہے۔ حملہ آور، ہاتھ میں چاقو لے کر ایسکیشیر شہر میں ایک مسجد کے باہر باغ میں لوگوں کو نشانہ بنا رہا ہے۔ تاہم پولیس کو جیسے ہی اس کی اطلاع ملی، اس نے اسے گرفتار کرلیا۔
بلٹ پروف جیکٹ، ہیلمٹ اور چہرہ ڈھانپ کر کیا حملہ
‘E skeshihir Durum’ میڈیا نے اپنی رپورٹ میں کہا، “حملہ آور نے ایسے لباس پہنا ہوا تھا جیسے کسی کھیل میں دیکھا گیا ہو۔ اس کی کمر پر چاقو بندھا ہوا تھا۔ اس نے بلٹ پروف جیکٹ اور ہیلمٹ پہنا ہوا تھا۔ حملہ آور نے اپنے چہرے کو کنکال والے رومال سے ڈھانپ رکھا تھا۔” ویڈیو میں دیکھا جا سکتا ہے کہ اس نے عینک بھی پہن رکھی ہے جس کی وجہ سے اس کا پورا چہرہ ڈھکا ہوا ہے اور اس کی شناخت مشکل ہو گئی ہے۔
حملہ آور کے پاس ملا نازی نشان!
کئی نیوز ویب سائٹس نے دعویٰ کیا ہے کہ حملہ آور لڑکے نے اپنے سینے پر ‘بلیک سن’ پہن رکھا تھا، جو کہ نازی علامت ہے۔ یہ نشان بہت سے سواستیکا سے بنا ہے۔ بتایا گیا ہے کہ حملہ آور نے حملے کے دوران کوئی نعرہ نہیں لگایا اور نہ ہی گرفتاری کے وقت اس نے یہ بتایا کہ حملے کی وجہ کیا تھی۔ یہ بھی خیال کیا جا رہا ہے کہ وہ ‘وار گیمز’ سے متاثر ہو سکتا ہے، جس میں ایسے واقعات دکھائے جاتے ہیں۔
-بھارت ایکسپریس