Bharat Express

America rejects Russia’s allegations: امریکہ نے ہندوستان کے عام انتخابات میں مداخلت کے الزامات کو کیا مسترد، روس کے اس بیان کا دیا جواب

امریکی اخبار ‘واشنگٹن پوسٹ’ میں شائع ہونے والے ایک حالیہ مضمون میں الزام لگایا گیا تھا کہ ‘ریسرچ اینڈ اینالیسس ونگ’ کا ایک افسر خالصتانی علیحدگی پسند گروپتونت سنگھ پنو کے امریکی سرزمین پر مبینہ قتل کی منصوبہ بندی میں ملوث تھا۔

امریکہ نے ہندوستان کے عام انتخابات میں مداخلت کے الزامات کو کیا مسترد

واشنگٹن: امریکہ نے جمعرات کے روز روس کے ان الزامات کو مسترد کر دیا کہ امریکہ ہندوستان میں ہونے والے انتخابات میں مداخلت کر رہا ہے۔ امریکی محکمہ خارجہ کے ترجمان میتھیو ملر نے اپنی روزانہ کی پریس کانفرنس میں کہا، ’’قطعی نہیں‘‘۔ ہم نہ تو ہندوستان میں جاری انتخابات میں شامل ہیں اور نہ ہی دنیا میں کہیں بھی ہونے والے انتخابات میں۔ ہندوستان کی عوام فیصلہ کرے گی۔ درحقیقت روسی وزارت خارجہ کی ترجمان ماریہ زخارووا نے ماسکو میں کہا تھا کہ امریکہ ہندوستان کے گھریلو معاملات اور موجودہ انتخابات میں مداخلت کر رہا ہے۔ ملر سے اس بارے میں سوال پوچھا گیا تھا۔

امریکی اخبار ‘واشنگٹن پوسٹ’ میں شائع ہونے والے ایک حالیہ مضمون میں الزام لگایا گیا تھا کہ ‘ریسرچ اینڈ اینالیسس ونگ’ کا ایک افسر خالصتانی علیحدگی پسند گروپتونت سنگھ پنو کے امریکی سرزمین پر مبینہ قتل کی منصوبہ بندی میں ملوث تھا۔

اس مضمون کا جواب دیتے ہوئے، روسی وزارت خارجہ کی ترجمان ماریہ زخارووا نے ماسکو میں صحافیوں کو بتایا، “امریکہ نئی دہلی کے خلاف باقاعدگی سے بے بنیاد الزامات لگاتا رہتا ہے… ہم دیکھتے ہیں کہ وہ نہ صرف ہندوستان پر بلکہ کئی دوسرے ممالک پر بھی مذہبی آزادی کی خلاف ورزی کے بے بنیاد الزامات لگاتے ہیں جس سے یہ ظاہر ہوتا ہے کہ امریکہ ہندوستان کی قومی سوچ کو نہیں سمجھتا، وہ ہندوستان کی ترقی کے تاریخی تناظر کو نہیں سمجھتا اور وہ ایک ملک کے طور پر ہندوستان کا احترام نہیں کرتا۔” روسی ترجمان نے اسے امریکہ کی نوآبادیاتی دور کی ذہنیت قرار دیا۔

RT نیوز نے زخارووا کے حوالے سے کہا، “وہ عام پارلیمانی انتخابات کو پیچیدہ بنانے کے لیے ہندوستان کی اندرونی سیاسی صورتحال کو غیر متوازن کرنے کی کوشش کر رہے ہیں۔ یہ بھارت کے اندرونی معاملات میں مداخلت کا ایک طریقہ ہے۔ انہوں نے کہا کہ ملکی اور بین الاقوامی دونوں معاملوں میں واشنگٹن سے زیادہ جابرانہ حکومت کا تصور کرنا مشکل ہے۔

یہ بھی پڑھیں: اجیت ڈوول نے برطانیہ کے این ایس اے سے کی ملاقات ،کہا ‘خالصتان کو لگام لگانے کی اشد ضرورت

واشنگٹن میں امریکی محکمہ خارجہ کے ترجمان نے ان الزامات کے حوالے سے کسی بھی سوال کا جواب دینے سے گریز کیا۔ انہوں نے کہا کہ جب تک یہ الزامات عدلیہ کے سامنے ثابت نہیں ہو جاتے یہ محض الزامات ہی رہیں گے۔ چونکہ یہ ایک قانونی معاملہ ہے اس لیے میں اس پر یہاں کچھ نہیں کہوں گا…‘‘

بھارت ایکسپریس۔