Bharat Express DD Free Dish

Pakistan again raised the issue of Kashmir: جنگ بندی کے اعلان کے بعد پاکستان نے پھر الاپا کشمیر کا راگ، اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل کی مداخلت پر دیا زور

جنگ بندی کے اعلان کے ایک دن بعد پاکستان نے اتوار کو مطالبہ کیا کہ کشمیر کے ’’تنازعہ‘‘ کو ’’اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل کی متعلقہ قراردادوں کے مطابق‘‘ حل کیا جائے۔

ہندوستان-پاکستان کے درمیان ڈی جی ایم او سطح کی میٹنگ اب شام میں ہوگی۔

پاکستان نے ایک بار پھر سے کشمیر کا مسئلہ عالمی سطح پر لے جانے کی کوشش کی ہے۔ امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کی جانب سے پاک بھارت جنگ بندی کے اعلان کے ایک دن بعد پاکستان نے اتوار کو مطالبہ کیا کہ کشمیر کے ’’تنازعہ‘‘ کو ’’اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل کی متعلقہ قراردادوں کے مطابق‘‘ حل کیا جائے۔

ہندوستان اور پاکستان کے درمیان جنگ بندی کے بیان کا خیرمقدم کرتے ہوئے پاکستان کی وزارت خارجہ نے ایک بیان میں کہا ’’ہم صدر ٹرمپ کی جانب سے جموں و کشمیر کے تنازع کو حل کرنے کی کوششوں کی حمایت کے لیے آمادگی کے اظہار کو بھی سراہتے ہیں – ایک دیرینہ مسئلہ،جو نہ صرف جنوبی ایشیا بلکہ عالمی امن و سلامتی کے حوالے سے نہایت اہم ہے دور رس اثرات کا حامل ہے۔‘‘

مسئلہ کشمیر پر پاکستان کے ساتھ مذاکرات کا سوال ہی پیدا نہیں ہوتا: ہندوستان

پاکستانی وزارت خارجہ نے مزید لکھا ’’پاکستا اس بات کا اعادہ کرتا ہے کہ جموں و کشمیر کے مسئلے کا کوئی پائیدار حل اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل کی متعلقہ قراردادوں کی روشنی میں نکالا جانا چاہیے اور ساتھ ہی کشمیریوں کے حق کو تسلیم کرتے ہوئے ان کی خودداریت کے حق کو یقینی بنانا چاہیے۔‘‘ واضح رہے کہ پاکستان کا یہ بیان ہندوستان اور پاکستان کے درمیان کشیدگی کے درمیان جنگ بندی کے فوراً بعد سامنے آیا ہے۔ حالاں کہ ہندوستان نے واضح کر دیا ہے کہ کشمیر پر کسی بھی مذاکرات کا کوئی سوال ہی پیدا نہیں ہوتا، سوائے اس کے پاک مقبوضہ کشمیر ہندوستان کو واپس کیا جائے۔

پاکستانی وزارت خارجہ نے ہندوستان اور پاکستان کے درمیان جنگ بندی میں امریکہ کی ثالثی اور اس کی کوششوں کو بھی سراہا ہے اور کہا ہے کہ امریکہ نے ایک تعمیری کردار ادا کیا ہے۔ ان بیانات کے ذریعے پاکستان اپنی خراب صورت حال کی بہتری کے لیے امریکہ کی حمایت کا خواہاں ہے۔ بیان میں کہا گیا ہے کہ ’’پاکستان امریکہ کے ساتھ اپنی شراکت داری کو مزید مضبوط کرنے کا منتظر ہے، خاص طور پر تجارتی سرمایہ کاری اور اقتصادی تعاون کے شعبوں میں۔‘‘

بھارت ایکسپریس اردو



بھارت ایکسپریس اردو، ہندوستان میں اردوکی بڑی نیوزویب سائٹس میں سے ایک ہے۔ آپ قومی، بین الاقوامی، علاقائی، اسپورٹس اور انٹرٹینمنٹ سے متعلق تازہ ترین خبروں اورعمدہ مواد کے لئے ہماری ویب سائٹ دیکھ سکتے ہیں۔ ویب سائٹ کی تمام خبریں فیس بک اورایکس (ٹوئٹر) پربھی شیئر کی جاتی ہیں۔ برائے مہربانی فیس بک (bharatexpressurdu@) اورایکس (bharatxpresurdu@) پرہمیں فالواورلائک کریں۔ بھارت ایکسپریس اردو یوٹیوب پربھی موجود ہے۔ آپ ہمارا یوٹیوب چینل (bharatexpressurdu@) سبسکرائب، لائک اور شیئر کرسکتے ہیں۔

Also Read