اسرائیل کے فضائی حملوں سے لبنان میں تباہی، خواتین اور بچوں سمیت 31 افراد جاں بحق
Israel Hezbollah War: لبنان کے دارالحکومت بیروت میں جمعہ کو ہونے والے فضائی حملوں میں مرنے والوں کی تعداد 31 ہو گئی ہے، جن میں سات خواتین اور تین بچے بھی شامل ہیں۔ ملک کے وزیر صحت فراس عابیاد نے ہفتے کے روز اس کی جانکاری دی۔ عابیاد نے یہاں نامہ نگاروں کو بتایا کہ اس حملے میں 68 افراد زخمی بھی ہوئے ہیں جن میں سے 15 ہسپتال میں داخل ہیں۔ ان کے مطابق 2006 کی اسرائیل-حزب اللہ جنگ کے بعد یہ سب سے مہلک اسرائیلی فضائی حملہ تھا۔
حزب اللہ کے کمانڈر جاں بحق
اسرائیل کے اس حملے میں ہلاک ہونے والوں میں حزب اللہ کے کمانڈر ابراہیم عقیل اور اس تنظیم کے تقریباً ایک درجن ارکان شامل ہیں۔ حملے کے وقت یہ سب ایک عمارت کے تہہ خانے میں جمع تھے۔ حملے میں متعلقہ عمارت بھی تباہ ہو گئی ہے۔ عقیل حزب اللہ کی ‘رضوان فورسز’ کے انچارج تھے۔ عابیاد نے کہا کہ اس حملے میں تین شامی شہری بھی مارے گئے۔
صحافیوں کو حملے کی جگہ پر لے جایا گیا
جمعہ کو اسرائیلی فوج نے کہا تھا کہ اس حملے میں عقیل سمیت حزب اللہ کے 11 ارکان مارے گئے ہیں۔ اسرائیل نے یہ فضائی حملہ جمعہ کی سہ پہر کو گنجان آباد جنوبی بیروت کے علاقے میں اس وقت کیا جب لوگ کام سے گھر لوٹ رہے تھے اور طلباء اسکولوں سے۔ ہفتہ کی صبح حزب اللہ کا میڈیا آفس صحافیوں کو حملے کی جگہ لے گیا جہاں لوگ ملبہ صاف کر رہے تھے۔
حزب اللہ نے بھی بمباری کی
لبنانی فوجیوں نے حملوں کے بعد علاقے کو گھیرے میں لے لیا ہے اور لوگوں کو حملے میں تباہ ہونے والی عمارت تک پہنچنے سے روکتے ہوئے دیکھا گیا ہے۔ اسرائیل کی طرف سے جمعے کے مہلک حملے سے چند گھنٹے قبل حزب اللہ نے بھی اسرائیل کے شمالی علاقوں میں بڑے پیمانے پر بمباری کرتے ہوئے اسرائیلی فوجی اہداف کو نشانہ بنایا تھا۔
-بھارت ایکسپریس