برطانیہ میں رشی سنک اور کیر اسٹارمر کے درمیان براہ راست مقابلہ،650 سیٹوں پر کچھ دیر میں شروع ہوگی ووٹنگ
برطانیہ کے عوام کے لیے بالآخر وہ لمحہ آئے گا جب وہ اپنے پسندیدہ وزیر اعظم کا انتخاب کریں گے۔ برطانیہ میں کل یعنی 4 جولائی کو ووٹنگ ہوگی۔ اس الیکشن میں کنزرویٹو پارٹی کے رشی سنک اور لیبر پارٹی کے کیئر اسٹارمر کے درمیان سخت مقابلہ ہے۔ رائے عامہ کے اب تک جتنے بھی جائزے آئے ہیں ان میں کیئر اسٹارمر کی لیبر پارٹی کو برتری دکھائی دے رہی ہے۔ اس کے ساتھ ہی سروے کے مطابق رشی سنک کو عبرتناک شکست کا سامنا کرنا پڑ سکتا ہے، ایسے میں یہ یقینی ہے کہ کیئراسٹارمر برطانیہ کے اگلے وزیراعظم بن سکتے ہیں، لیکن ان تمام باتوں کا فیصلہ ووٹنگ کے بعد ہی کیا جائے گا۔ کل اب ایسے میں سوال یہ بھی اٹھتا ہے کہ دونوں لیڈروں میں سب سے امیر کون ہے تو آئیے آپ کو بتاتے ہیں۔
رشی سنک سب سے امیر ہیں
برطانیہ کے دفتر برائے قومی شماریات (او این ایس) کے مطابق کنزرویٹو پارٹی کے رشی سنک لیبر پارٹی کے کیئر اسٹارمر سے زیادہ امیر ہیں۔ رشی سنک اور ان کی اہلیہ اکشتا مورتی کی کل مالیت تقریباً £651 ملین ہے۔ اس کے پیچھے وجہ انفوسس کے شیئرز ہیں۔ اکشتا مورتی کی انفوسس میں اہم حصہ داری ہے۔ پچھلے ایک سال میں انفوسس کے حصص میں اچھا اضافہ ہوا ہے۔ مئی میں جاری ہونے والی سنڈے ٹائمز کی رچ لسٹ رپورٹ کے مطابق اکشتا اور رشی سنک کی دولت برطانیہ کے بادشاہ چارلس سے زیادہ ہے۔ رپورٹ کے مطابق اس سال ان کی دولت میں 120 ملین پاؤنڈ کا اضافہ ہوا۔ 2023 میں 529 ملین پاؤنڈ سے بڑھ کر 651 ملین پاؤنڈ ۔
کیئر اسٹارمر کے پاس زیادہ پیسے نہیں ہیں
قابل ذکر بات یہ ہے کہ لیبر پارٹی کے رہنما کیئر سٹارمر کی تخمینہ مجموعی مالیت تقریباً 7.7 ملین پاؤنڈ ہے۔ ان کی زیادہ تر دولت ان کے قانونی کیریئر اور بطور سیاست دان کی کمائی سے آتی ہے۔ وہ سرے میں تقریباً 10 ملین پاؤنڈ مالیت کی زمین کے مالک ہیں، جو انہوں نے بطور وکیل 1996 میں خریدی تھی۔
اگرچہ کیئراسٹارمرکی مجموعی مالیت برطانیہ میں اوسط گھرانے سے 25 گنا زیادہ ہے، لیکن یہ سنک کے مقابلے میں کچھ بھی نہیں ہے۔
کل 650 سیٹوں پر ووٹنگ ہوگی
برطانیہ میں کل 650 نشستوں پر 4 جولائی کو ووٹنگ ہوگی۔ اس کے ساتھ ہی وزیر اعظم بننے کا ہندسہ 326 ہے، جس پارٹی کو اتنی سیٹیں ملیں گی وہی حکومت بنائے گی۔ یہاں کئی دہائیوں سے کنزرویٹو پارٹی اور لیبر پارٹی کے درمیان مقابلہ چل رہا ہے۔ یہاں ووٹ بیلٹ باکس میں ڈالے جاتے ہیں۔ اس سال برطانیہ میں 5 کروڑ ووٹرز حصہ لیں گے۔ انتخابات میں ووٹنگ صبح 7 بجے شروع ہوگی اور رات 11 بجے تک جاری رہے گی۔
لیبر پارٹی کے رہنما کیئراسٹارمر کو برتری حاصل ہے
اب تک کے سروے میں رشی سنک کی پارٹی کو جھٹکا لگا ہے۔ جب کہ لیبر پارٹی کو بڑی برتری ملی ہے۔ رائے عامہ کے کئی جائزوں میں لیبر بہت آگے ہے۔ مارچ کے پول میں رشی سنک کو 38 کی درجہ بندی دی گئی تھی جو کہ بدترین درجہ بندی تھی۔ اپریل میں YouGov کے ایک پول نے ظاہر کیا کہ کنزرویٹو پارٹی کو صرف 155 نشستیں ملیں گی، جب کہ 2019 میں سابق وزیراعظم بورس جانسن کی قیادت میں پارٹی نے 365 نشستیں حاصل کی تھیں۔ اس بار لیبر پارٹی 403 سیٹیں حاصل کرنے کا دعویٰ کر رہی ہے۔ اگر رائے عامہ کے جائزوں پر یقین کیا جائے تو رشی سنک کی پارٹی کو بڑی شکست کا سامنا کرنا پڑ سکتا ہے۔ سروے میں ایسا دعویٰ کیا جا رہا ہے۔ یہ سروے 18 ہزار افراد پر مبنی ہے۔
بھارت ایکسپریس