جنسی جرائم کے الزامات سے فلم انڈسٹری میں آیا بھونچال، اداکارہ کی شکایت پراس مشہور ہدایت کار کے خلاف ایف آئی آر درج
ملیالم فلم انڈسٹری میں جنسی جرائم نے پورے ملک میں سنسنی پیدا کر دی ہے۔ ملیالم فلم انڈسٹری کے کئی بڑے ہدایت کار اور اداکار، جو اپنی بہترین فلموں کے لیے مشہور ہیں، پر خواتین اداکاراؤں کے ساتھ بدسلوکی اور جنسی جرائم کے الزامات لگے ہیں ۔ ایسوسی ایشن آف ملیالم موویز آرٹسٹس ( اے ایم ایم اے) کے سینئر ممبران پر بھی الزام لگایا گیا ہے۔ اس دوران کیرالہ پولیس نے بھی اس معاملے میں پہلا کیس درج کیا ہے۔
قابل ذکر بات یہ ہے کہ اتوار کو کیرالہ اسٹیٹ فلم اکیڈمی کے ڈائریکٹر اور صدر رنجیت اور ایکٹرس ایسوسی ایشن کے جنرل سکریٹری صدیقی نے اپنے اوپر لگے الزامات کے بعد اپنے عہدوں سے استعفیٰ دے دیا۔ پیر 26 اگست کو پولیس نے خاتون اداکارہ کی شکایت کی بنیاد پر رنجیت کے خلاف ایک غیر ضمانتی مقدمہ درج کیا۔ رنجیت نے کہا ہے کہ یہ الزام اس لیے لگایا گیا ہے کیونکہ انہوں نے اکیڈمی کے صدر بننے کے بعد ‘ٹھوس اقدامات’ کرنا شروع کر دیے تھے۔
ہیما کمیٹی کی رپورٹ سے ہنگامہ
جسٹس ہیما کمیٹی کی رپورٹ سامنے آنے کے بعد سے کئی اداکاراؤں نے آگے آکر اپنے ساتھ ہونے والے بد سلوکی کے بارے میں آگاہ کیا ہے۔ رپورٹ میں بتایا گیا ہے کہ ملیالم فلم انڈسٹری میں خواتین کا بڑے پیمانے پر جنسی استحصال کیا جا رہا ہے۔ ان کا استحصال بھی ہو رہا ہے۔ اس رپورٹ نے ہلچل مچا دی ہے کیونکہ اس میں ایسے اداکاروں کے نام سامنے آئے ہیں، جنہیں فلم انڈسٹری میں سپر اسٹار تسلیم کیا جاتا ہے۔
ایس آئی ٹی رنجیت کے خلاف الزامات کی تحقیقات کرے گی
قابل ذکر بات یہ ہے کہ جس نے ڈائریکٹر رنجیت پر الزام لگایا ہے وہ اداکارہ سریلیکھا مترا ہیں، جو گزشتہ ہفتے میڈیا کے سامنے آئیں اور 2009 میں اپنے ساتھ ہونے والے جنسی استحصال کے بارے میں بتایا۔ انہوں نے بتایا کہ ایک فلم کے حوالے سے میٹنگ کے دوران رنجیت نے انہیں نامناسب طریقے سے چھونے کی کوشش کی۔ انہوں نے کوچی پولیس میں شکایت درج کرائی ہے۔ جہاں آئی پی سی کی دفعہ 354 کے تحت مقدمہ درج کیا گیا تھا۔ اس معاملے کی جانچ کی ذمہ داری کیرالہ حکومت کی طرف سے تشکیل دی گئی ایس آئی ٹی کو سونپی گئی ہے۔
بھارت ایکسپریس