اچھی فٹنس کے بعد بھی کیوں اسٹوک اور ہارٹ اٹیک کا شکار ہو جاتے ہیں لوگ ، جانئے آخر کیا ہے اس کی وجہ ؟
Health News: گزشتہ چند سالوں میں ہارٹ اٹیک اور فالج(اسٹروک) کے کئی کیسز رپورٹ ہوئے ہیں۔ ہارٹ اٹیک اور فالج جیسی سنگین بیماریوں کے خطرے کو کم کرنے کے لیے ڈاکٹر اکثر فٹ رہنے کا مشورہ دیتے ہیں۔ کووڈ-19 کے بعد سے لوگ اپنی صحت کے بارے میں زیادہ باشعور ہیں۔ یہی نہیں لوگ اپنے کھانے میں زیادہ سے زیادہ غذائی اجزاء شامل کر رہے ہیں۔ لیکن اس سب کے باوجود بہت سے لوگ ایسے ہیں جو اب بھی دل کی بیماریوں سےاپنےآ پ کو نہیں بچا پاتا ہے ۔
فٹ لوگوں میں فالج کی وجوہات کیا ہیں؟
ڈاکٹروں اور ماہرین صحت کے مطابق کئی بار فٹ لوگ بھی ہارٹ اٹیک اور فالج کا شکار ہو رہے ہیں کیونکہ وہ ڈی ہائیڈریشن کا شکار ہو جاتے ہیں۔ قابل ذکر بات یہ ہے کہ پانی کی کمی خون کی نالیوں میں اینڈوتھیلیل فنکشن کو بہت زیادہ متاثر کرتی ہے۔ یہی وجہ ہے کہ خون کی گردش میں مسئلہ ہوتا ہے۔ جس کی وجہ سے ہارٹ اٹیک اور فالج کا خطرہ بڑھ جاتا ہے۔ بہت زیادہ ورزش کرنا بھی صحت کے لیے خطرناک ثابت ہو سکتا ہے۔ نیند کی کمی کی وجہ سے فالج کا خطرہ بڑھ جاتا ہے۔
فالج سے بچنے کے لیے اس طرح کی تدابیر کریں
اگر آپ فٹ رہتے ہیں تو پہلے تناؤ کو کم کریں۔
اگر آپ ورزش کرتے ہیں تو اسے محدود وقت کے لیے کریں اور ضرورت سے زیادہ ورزش سے گریز کریں۔
ہمیشہ کچھ خاص ٹیسٹ کروائیں۔
تمباکو نوشی اور شراب پینے سے پرہیز کریں۔
اچھی نیند حاصل کریں
غذائیت سے بھرپور کھانا کھائیں۔
اپنے آپ کو زیادہ سے زیادہ ہائیڈریٹ رکھیں اور زیادہ سے زیادہ پانی پئیں
برین اٹیک کو ہی فالج (اسٹروک) کہتے ہیں۔ دماغ کو خون کی مناسب فراہمی نہ ہونے کی وجہ سے اس کی خون کی شریانیں پھٹ جاتی ہیں ۔جس کی وجہ سے آکسیجن صحیح طریقے سے نہیں پہنچ پاتی اور دماغ کام کرنا بند کر دیتا ہے۔ ایسے وقت میں اگر فوری علاج نہ کیا گیا تو جان بھی جا سکتی ہے۔ قابل ذکر بات یہ ہے کہ فالج کبھی اچانک نہیں آتی۔ اس کے آنے سے پہلے ہی جسم میں فالج کے بہت سے انتباہی علامات ظاہر ہونے لگتے ہیں۔ ایک تحقیق میں بتایا گیا ہے کہ فالج کے 43 فیصد مریضوں نے فالج سے ایک ہفتہ قبل تک اس کی علامات کو محسوس کیا تھا ۔ ایسی میں آپ ان وارنگ سائن کو جان جاننا چاہیے۔
بھارت ایکسپریس