عدالت نے تجارتی فائدے کے لیے انل کپور کے نام، تصویر اور آواز کے استعمال پر لگائی پابندی
نئی دہلی: دہلی ہائی کورٹ نے بدھ کے روز اداکار انل کپور کو تجارتی فائدے کے لیے ان کے نام، تصویر، آواز اور دیگر شخصیت کی خصوصیات بشمول ان کے مشہور کیچ فریس “جھکاس” کا غلط استعمال کرنے پر پابندی لگا دی۔ جسٹس پرتیبھا ایم سنگھ نے متعدد ویب سائٹس اور پلیٹ فارمز کے خلاف اداکار کی جانب سے دائر مقدمہ کی سماعت کرتے ہوئے عبوری حکم جاری کیا۔ کپور نے یہ مقدمہ دائر کیا تھا جس میں الزام لگایا گیا تھا کہ وہ تجارتی فائدے کے لیے اپنی شخصیت اور مشہور شخصیات کے حقوق کا استحصال کر رہے ہیں۔
عدالتی حکم کے بعد کپور نے ایک بیان میں کہا، “میرا مقصد کسی کی آزادی یا اظہار رائے میں مداخلت کرنا یا کسی کو سزا دینا نہیں ہے۔ میری شخصیت ایک ایسی چیز ہے جس پر میں نے ساری زندگی کام کیا ہے اور بنانے کے لیے بہت محنت کی ہے۔ اس مقدمے کے ذریعے میں اپنے ذاتی حقوق کے تحفظ کا مطالبہ کر رہا ہوں۔‘‘ عرضی میں کپور کے نام، آواز، تصویر، بولنے کے انداز اور باڈی لینگویج کے حوالے سے ان کی شخصیت کے حقوق کا تحفظ کرنے کی مانگ کی گئی تھی۔
جسٹس سنگھ نے کہا کہ اس میں کوئی شک نہیں کہ اظہار رائے کی آزادی کا تحفظ کیا جاتا ہے، لیکن جب یہ “لائن کراس” کرتا ہے اور کسی کے ذاتی حقوق کو خطرے میں ڈالتا ہے تو یہ غیر قانونی ہو جاتا ہے۔ عدالت نے کہا، “مدعی کا نام، آواز، مکالمے اور تصاویر کو غیر قانونی اور تجارتی مقاصد کے لیے استعمال کرنے کی اجازت نہیں دی جا سکتی۔ عدالت کسی کی شخصیت کے اس طرح کے غلط استعمال پر آنکھیں بند نہیں کر سکتی۔”
ہائی کورٹ نے دیگر نامعلوم افراد کو بھی قابل اعتراض لنک کو گردش کرنے سے روک دیا۔ انہوں نے متعلقہ اتھارٹی کو ہدایت کی کہ ان قابل اعتراض فورمز کو بلاک کیا جائے۔ عدالت نے کہا کہ “کسی شخص کو اس کی مقبولیت کی وجہ سے بھی نقصان اٹھانا پڑتا ہے” اور یہ کیس ظاہر کرتا ہے کہ “ساکھ اور شہرت نقصان میں بدل سکتی ہے”، جس سے اس کی تشہیر کا حق متاثر ہو سکتا ہے۔