نوازالدین اور ان کی اہلیہ عالیہ کے اختلافات کے دوران بامبے ہائی کورٹ نے بڑا فیصلہ سنایا ہے۔
Nawazuddin Siddiqui Kids: بالی ووڈ کے باصلاحیت فنکاروں میں سے ایک نوازالدین صدیقی کافی وقت سے پروفیشنل لائف کی بجائے پرسنل لائف کو لے کر سرخیوں میں ہیں۔ اداکار کا اپنی الگ رہنے والی اہلیہ سے تنازعہ چل رہا ہے۔ دونوں کی آپسی لڑائی عدالت تک جا پہنچی ہے۔ ان سب کے درمیان ان کے بچوں کی پڑھائی کا کافی نقصان ہوا ہے۔ حالانکہ اب اداکار کے دونوں بچے اپنی پڑھائی کے لئے متحدہ عرب امارات (یو اے ای) واپس جائیں گے۔ یہ فیصلہ بامبے ہائی کورٹ کے ججوں کی مداخلت کے بعد آیا ہے۔
تعلیم مکمل کرنے کے لئے ابو ظہبی جائیں گے نوازالدین کے بچے
پیر کو نوازالدین کے بچے اپنی ماں عالیہ صدیقی کے ساتھ ججوں کے چیمبر میں موجود تھے۔ بینچ نے پہلے دونوں فریق کو انفرادی طور پر سنا اور پھر فیصلہ کیا کہ بچوں کو ان کی پڑھائی کے لئے واپس دبئی بھیج دیا جانا چاہئے۔ عدالت اب جون میں نوازالدین اور ان کی اہلیہ کے گھریلو تنازعہ معاملے پر پھر سے سماعت کرے گی۔
View this post on Instagram
نوازالدین نے دائرکی تھی عرضی
واضح رہے کہ بینچ اداکار کے ذریعہ ہیبیس کارپس کی دائردرخواست پر سماعت کر رہی تھی۔ اپنی عرضی میں نوازالدین صدیقی نے دعویٰ کیا تھا کہ ابو ظہبی کے ان کے بچوں کے اسکول نے انہیں مطلع کیا تھا کہ وہ اسکول نہیں آرہے ہیں۔ نوازالدین صدیقی نے یہ بھی دعویٰ کیا تھا کہ انہیں اپنے بچوں کے ٹھکانے کے بارے میں نہیں معلوم ہے۔
عالیہ سے سمجھوتہ کے لئے نوازالدین نے کیا تھا رابطہ
اس درمیان، عالیہ صدیقی نے یہ دعویٰ کیا تھا کہ نوازالدین صدیقی ان کے پاس سمجھوتہ کرنے کے لئے پہنچے تھے۔ حالانکہ انہوں نے ابھی تک اس کا جواب نہیں دیا ہے۔ انہوں نے یہ بھی کہا کہ ‘طلاق یقینی طور پرہوگا’ اور دعویٰ کیا کہ نوازالدین پہلے ہی بچوں کی حراست کے لئے عرضی دے چکے ہیں۔ عالیہ صدیقی نے ای ٹائمس کو دیئے انٹرویو میں کہا تھا ”طلاق ہوگا، یہ یقینی ہے اور میں اپنے دونوں بچوں کی حراست کے لئے بھی لڑوں گی۔ نوازالدین نے حراست کے لئے بھی عرضی دی ہے، لیکن میں ایسا نہیں ہونے دوں گی۔ میرے دونوں بچے میرے ساتھ رہنا چاہتے ہیں اوراس کے ساتھ نہیں رہنا چاہتے ہیں۔“