Bharat Express

راہل گاندھی کے دفتر میں تعینات دو ملازمین کو کیرلہ حکومت نے واپس بلایا

راہل گاندھی جب کیرلہ کے وائیناڈ پارلیمانی حلقہ سے رکن منتخب ہوئے تھے تب انہیں ریاستی سرکار نے ان کے دفتر میں کام کرنے کیلئے ملازمین کی سہولیات فراہم کی تھی ۔ لیکن اب رکنیت ختم ہونے کے بعد راہل گاندھی کا دفتر بھی قریب قریب ان کے ہاتھ سے نکلتا نظر آرہا ہے ۔

راہل گاندھی، لیڈر کانگریس (فائل فوٹو)

کانگریس کے سابق صدر اور نااہل قرار دیئے جاچکے رکن پارلیمنٹ راہل گاندھی کو کیرلہ کی سرکار نے ایک بڑا جھٹکا دیا ہے ۔ دراصل راہل گاندھی جب کیرلہ کے وائیناڈ پارلیمانی حلقہ سے رکن منتخب ہوئے تھے تب انہیں ریاستی سرکار نے ان کے دفتر میں کام کرنے کیلئے ملازمین کی سہولیات فراہم کی تھی ۔ لیکن اب رکنیت ختم ہونے کے بعد راہل گاندھی کا دفتر بھی قریب قریب ان کے ہاتھ سے نکلتا نظر آرہا ہے ۔ اس بیچ کیرلہ کی حککومت نے ایک اہم فیصلہ کرتے ہوئے ان دو ملازمین کو واپس بلالیا ہے جنہیں ریاستی سرکار نے راہل گاندھی کے وائیناڈ دفتر میں کام کرنے کیلئے تعینات کیا تھا۔

اس فیصلے کے سلسلے میں جو بیان سرکاری سطح پر جاری کیا گیا ہے اس میں جوائنٹ سکریٹری آف جنرل اڈمنسٹریشن نے کہا کہ راہل گاندھی کے پرسنل اسسٹنٹ  رتھیش کمار اور ڈرائیور کے طور پر تعینات کے گئے محمد رفیع کو اب ان کی اس ذمہ داری سے فارغ کیا جاتا ہے ۔ ان دونوں کو اپنا شناختی کارڈ جمع کرنے کی ہدایت کی گئی ہے۔ واضح رہے کہ راہل گاندھی وائیناڈ سے گرچے جڑے ہوئے ہیں لیکن ان کی رکنیت منسوخ ہونے کے بعد وہ وائیناڈ کی نمائندگی کے اہل نہیں ہیں ۔ اس لئے ریاستی سرکار نے ان سہولیات کو واپس لے لیا ہے جو انہیں رکن پارلیمنٹ منتخب ہونے کے بعد دی گئی تھیں۔

بھارت ایکسپریس۔