Cyclone Biparjoy LIVE: بیپرجوائے طوفان گجرات کے راستے ہندوستان پہنچ چکا ہے ۔ تازہ ترین جانکاری کے مطابق گجرات کے کچھ میں ساحل سمندر پربیپرجوائے کے ٹکرانے کا آغاز ہوگیا ہے جو آدھی رات ٹکراتا رہے گے۔ فی الحال اچھی بات یہ ہے کہ طوفان کی رفتار115-25کلو میٹر فی گھنٹہ ہے۔ کچھ کے جورکھاو پورٹ پر لینڈ فال کا آغاز ہوا ہے جو رات قریب 12 بجے تک جاری رہ سکتا ہے۔ محکمہ موسمیات کی پیشن گوئی کے عین مطابق کچھ کے علاقے سے بیپرجوائے طوفان کے لینڈ فال کا آغاز ہوچکا ہے ۔ اس وقت کچھ کے سمندر میں پانچ سے چھ میٹر اونچی لہریں اٹھ رہی ہیں ۔ اس علاقے میں پہلے سے ہی این ڈی آر ایف کی چار ٹیمیں تعینات ہیں جو ہنگامی صورتحال سے نپٹنے کی کوشش کررہی ہے۔ حالانکہ ساحلی علاقوں میں 20 میٹر بارش ریکارڈ کی گئی ہے ۔ ہواوں کی رفتار گرچہ 115-25 کلو میٹر ہے البتہ طوفان کی رفتار 15 کلو میٹر فی گھنٹہ ہے جس کی بنیا دپر یہ اندازہ لگایا جارہا ہے کہ گجرات کے کچھ منڈاوی میں رات 12 بجے کے بعد تک لینڈ فال ہوسکتا ہے۔
#CycloneBiparjoy | The landfall process has commenced…Upto midnight the landfall process will continue, says IMD. pic.twitter.com/yzf3gmGwWW
— ANI (@ANI) June 15, 2023
محکمہ موسمیات کا کہنا ہے کہ سوراشٹر اور کچھ میں اس وقت بھاری بارش ہورہی ہے اور طوفان کی وجہ سے ان علاقوں میں رات بھر بارش کا امکان ہے۔ ہر منٹ پر طوفان اور ہواوں کی رفتار کم وبیش ہورہی ہے البتہ محکمہ موسمیات کے مطابق ہواوں کی رفتار 120 کلیو میٹر سے اوپر ہے البتہ طوفان کی رفتار15 کلومیٹر سے زیادہ ہی بنی ہوئی ہے۔ محکمہ موسمیات کے جنرل ڈائریکٹر مرتنجئے مہاپاترا کے مطابق طوفان فی الحال 15 کلومیٹر کی رفتار سے آگے بڑھ رہا ہے ،یہی وجہ ہے کہ احتیاطاً دوارکا ،منڈاوی اور کچھ کے علاقے میں مکمل طور پر بجلی کی سپلائی بند کردی گئی ہے۔
بیپرجوائے طوفان کو دیکھتے ہوئے ریاست گجرات کی حکومت بھی کافی سنجیدگی کا مظاہرہ کررہی ہے۔ سی ایم بھوپیندر سنگھ کی صدارت میں اس وقت ایک اعلیٰ سطحی میٹنگ چل رہی ہے جس میں لینڈ فال اور اس کے بعد ہونے والے ڈیولپمنٹ کا جائزہ لیا جارہا ہے۔ سی ایم او کی طرف سے جانکاری یہ بھی دی گئی ہے کہ حالات کو دیکھتے ہوئے محکمہ جنگلا ت کی طرف سے 120 رکنی ٹیم تعینات کی جاچکی ہے ۔ ساتھ ہی ساتھ ایئرلفٹ کیلئے بھی ٹیمیں پوری طرح سے مستعد ہے اور ضرورت پڑنے پر وہ سب ہنگامی صورت سے بحسن وخوب نپٹنے کے اہل ہیں۔