Bharat Express

Mohd Sameer




Bharat Express News Network


انتخابات کے پہلے تین مرحلوں میں 19 اپریل، 26 اپریل اور 7 مئی کو ووٹ ڈالے گئے جن میں 66.1، 66.7 اور 61 فیصد ووٹ ڈالے گئے۔ 2019 کے انتخابات کے مقابلے ان تین مرحلوں میں کم ووٹنگ ہوئی ہے۔

یہ قیاس آرائیاں کی جا رہی ہیں کہ کلپنا سورین سی ایم چمپئی سورین کی جگہ لے سکتی ہیں اور جھارکھنڈ کے وزیر اعلیٰ کا عہدہ سنبھال سکتی ہیں، تاہم انہوں نے اس سے صاف انکار کر دیا ہے۔

بی جے پی لیڈر نونیت رانا نے حیدرآباد میں ایک انتخابی ریلی سے خطاب کرتے ہوئے اکبر الدین اویسی کے 15 منٹ کے بیان پر 15 سیکنڈ کا بیان دیا۔ نونیت رانا نے کہا تھا کہ اگر پولیس کو صرف 15 سیکنڈ کے لیے ہٹا دیا جائے تو چھوٹے اور بڑے کو پتہ نہیں چلے گا کہ وہ کہاں سے آئے اور کہاں گئے۔

تین مرحلوں میں ہونے والی ووٹنگ کے بعد ملک کے سیاسی منظر نامے کے بارے میں انہوں نے کہا کہ یہ تیزی سے تبدیل ہو رہا ہے۔ مودی کا اثر پورے ملک میں کم ہو رہا ہے۔ دن بہ دن قدم قدم پر اب وزیر اعظم مودی کو چیلنج کیا جا رہا ہے۔

شیام رنگیلا کی اس پوسٹ کو شیئر کرنے کے بعد لوگوں نے تبصرے کرنا شروع کر دیے اور کہا کہ شیام رنگیلا کے پاس 10 تجویز کنندہ نہیں ہیں اور وہ الیکشن لڑنے گئے ہیں۔ اس کے بعد شیام رنگیلا نے ایک اور پوسٹ شیئر کی۔

سپریم کورٹ میں کیجریوال کی طرف سے بحث کرتے ہوئے ابھیشیک منو سنگھوی نے شراب پالیسی معاملے میں انفورسمنٹ ڈائریکٹوریٹ (ای ڈی) کے الزامات کا اچھا جواب دیا۔ سنگھوی نے عدالت کو بتایا کہ کس طرح ضابطہ اخلاق کے نفاذ کے صرف پانچ دن بعد کیجریوال کو گرفتار کیا گیا۔

تلنگانہ کے سی ایم ریونت ریڈی نے کہا، "پلوامہ حملہ آئی بی اور انٹیلی جنس کی ناکامی تھی۔ وزیر اعظم نریندر مودی نے اس پر کچھ نہیں کیا ہے۔ اس کے بعد سرجیکل اسٹرائیک کی گئی۔ آپ (بی جے پی) نے سرجیکل اسٹرائیک کا فائدہ اٹھایا ہے۔"

محکمہ موسمیات نے کہا کہ جموں و کشمیر میں اتوار (12 مئی) کو شدید بارش ہوسکتی ہے۔ جبکہ جنوبی ریاستوں میں بارش کا موسم 14 مئی تک جاری رہنے کا امکان ہے۔ آئی ایم ڈی نے کہا کہ اگلے تین سے چار دنوں میں ملک کے کئی حصوں میں اچھی بارش کا امکان ہے۔

کیجریوال کے باہر نکلنے سے عام آدمی پارٹی کو بڑی راحت ملی ہے، کیونکہ وہ AAP کے سب سے بڑے اسٹار پرچارک ہیں۔ اروند کیجریوال ایسے وقت میں جیل سے باہر آئے ہیں جب دہلی، پنجاب اور ہریانہ جیسی ریاستوں میں انتخابات ہونا باقی ہیں۔

اس حقیقت کو مدنظر رکھتے ہوئے عدالت نے سپریم کورٹ کے فیصلے کی بنیاد پر انہیں پولیس تحفظ دینے سے انکار کر دیا۔ اس کے بجائے بنچ نے کہا کہ مذہب اسلام ایسے تعلق کی اجازت نہیں دیتا، خاص طور پر موجودہ کیس کے حالات میں۔