Bharat Express




Bharat Express News Network


پورے پروگرام کو چلانے کے لیے عوام کی شرکت کو یقینی بنانے اور بڑے پیمانے پر بیداری پیدا کرنے کے لیے مختلف سطحوں پر نگرانی کا طریقہ کار بنایا جائے گا۔ اسکریننگ میں بیمار پائے جانے والوں کے لیے باقاعدگی سے جانچ، علاج اور ادویات، دیگر بیماریوں کی ویکسینیشن، خوراک کی معاونت اور وقتاً فوقتاً مشاورت کی سہولیات کو بھی یقینی بنایا جائے گا۔

ملک بھر میں آج عیدالاضحیٰ منائی جارہی ہے۔ اس دن عید کی نماز کے بعد بکرے یا کسی اور جانور کی قربانی کی جاتی ہے۔ بقرعید پر قربانی کی خاص اہمیت ہے۔ اسی لیے منڈیوں میں بکروں کی مانگ بھی بڑھ جاتی ہے۔

سوئیڈن پولیس نے یہ منظوری اس شخص کو دی ہے، جس نے پہلے بھی اسٹاک ہوم میں عراق کے سفارت خانہ کے باہر قرآن نذر آتش کرنے کی اجازت مانگنے والے شخص کو دی ہے۔

حجاج جمرات میں رمی کرنے کے بعد قربانی کرتے ہیں، جس کے مکمل ہو جانے کے بعد بال منڈوانے کے بعد احرام کھول دیا جاتا ہے۔

خریداروں کے ساتھ دھوکہ دہی کے معاملے پہلے ہی سپرٹیک آف کمپنیز اور اس کے ڈائریکٹرز کے خلاف دہلی، ہریانہ اور اتر پردیش کے مختلف تھانوں میں درج ہیں۔

یہ خون مریضوں کو مکمل خون، پی سی وی، پلیٹلیٹ کنسنٹریٹ، پلازما، ایف ایف پی، کریوپریسیپیٹیٹ اور البومین جیسے عناصر کے ذریعے مدد فراہم کرنے کے لیے استعمال کیا جائے گا۔

خطبہ حج دیتے ہوئے شیخ ڈاکٹر یوسف بن محمد کا کہنا تھا کہ اے ایمان والو، دنیا اور آخرت کے معاملات میں اللہ کے حکم کو پورا کرو، اللہ تعالی نے تفرقہ ڈالنے سے منع کیا ہے، توحید کی دعوت تمام نبیوں میں مشترک رہی، اللہ ایک ہے اس کے سوا کوئی عبادت کے لائق نہیں، اللہ کے سوا تمام چیزوں کو ختم ہو جانا ہے۔

حج کے رکن اعظم ’وقوف عرفات‘ کی ادائیگی کے لئے 25 لاکھ کے قریب فرزندان اسلام میدان عرفات میں جمع ہو گئے ہیں، جہاں وہ مسجد نمرہ میں عبادت کے ساتھ ساتھ عرفات کے میدان میں خطبہ حج بھی سنیں گے۔

توانائی کی فراہمی کے انتظام میں اپنے وسیع علم سے فائدہ اٹھانے کی کمپنی کی صلاحیت اسے صارفین کو جدید ترین ڈیٹا سینٹر سولوشنز کے ساتھ اینڈ ٹو اینڈ انرجی سیکیورٹی اور کنٹرول فراہم کرنے کے قابل بناتی ہے، جس میں ڈیٹا سینٹر کا ڈیزائن، تعمیر اور مکمل ڈیجیٹل انفراسٹرکچر شامل ہے۔

فطرت کی اس قہر سامانی کے بالمقابل تباہی کا سامنا کرنے والے ادارے کی سب سے بڑی واحد کامیابی یہ تھی کہ گجرات میں اس سمندری طوفان کے نتیجے میں ایک بھی زندگی تلف نہیں ہوئی۔ یہ اس شدت کے طوفان اور تباہکاری کا سامنا کرنے کے معاملے میں ملک کی فزوں تر ہوتی صلاحیت کا ایک بین ثبوت ہے۔