Bharat Express




Bharat Express News Network


اگر ہم مودی حکومت کے ان نو سالوں پر نظر ڈالیں تو آرٹیکل 370 کی منسوخی، راج پتھ کو کرتویہ پتھ بنانا، انڈیا گیٹ پر سبھاش چندر بوس جیسے عظیم ہیرو کا مجسمہ نصب کرنا، بھگوان شری رام کے مندر کی تعمیر وغیرہ شامل ہیں۔

ایک سینئر پولیس افسر نے بتایا کہ سوشل میڈیا پر عام ہونے والی ویڈیو کا نوٹس لیتے ہوئے سب انسپکٹر سشیل کمار وشنوئی اور چیف کانسٹیبل سنجیو کمار کو لائن پر لگا دیا گیا ہے اور ان کے خلاف محکمانہ انکوائری شروع کر دی گئی ہے۔

آئی ایم ایف نے قرض کا مطالبہ کر رہے پاکستان کے سامنے ایک اور شرط رکھ دی ہے۔ اس نے پاکستان سے پہلے اپنے یہاں سیاسی تنازعہ کو حل کرنے کے لئے آئینی طریقہ کار پر عمل کرنے کی سفارش کی ہے۔

حکام نے کہا کہ ریاست میں فسادات سے متاثر علاقوں میں وقف ٹیلی فون لائن لگانے کا فیصلہ کیا گیا ہے، جس کا استعمال افواہ پھیلانے والوں کےخلاف کیا جائے گا۔

بھارت نے خلائی شعبے میں نہ صرف یہ کہ حوصلہ افزاترقی کی ہے بلکہ انتہائی قلیل مدت میں تکنیکی مہارت حاصل کرکے ایک نئی مثال بھی قائم کی ہے جس کی آج پوری دنیا معترف ہے۔مودی حکومت نے گزشتہ 9برسوں میں خلا کے شعبے کوکافی اہمیت و اولیت دی ہے اور اسی تعلق سے خاص حصولیابیوں کا یہاں تذکرہ کیا جا رہا ہے۔

گوردواروں کو سیاسی یا بنیاد پرست ایجنڈوں سے پاک روحانی پناہ گاہیں رہنا چاہیے۔ مصنف خالصہ ووکس میں لکھتا ہے کہ کمیونٹی اس بات کی ضمانت دے سکتی ہے کہ گوردوارے ان مقدس مقامات کی پاکیزگی کی حفاظت کرکے ہم آہنگی، ہمدردی اور اجتماعی بہبود کے احساس کو پروان چڑھاتے رہیں۔

وزیراعظم نریندر مودی نے کہا، ’’ہندوستان آج عالمی جمہوریت کا ایک بڑا اڈہ ہے۔ جمہوریت ہمارے لئے ایک رسم، ایک خیال اور روایت ہے۔

 یہ علاقہ انتہائی خطرناک ہے۔ پچھلے سال لینڈ سلائیڈنگ نے دو لوگوں  کی جان لی تھی۔ مانسون کی آمد کے ساتھ، کوئی بھی لینڈ سلائیڈنگ سب سے پہلے میرے پیچھے چورٹن کو متاثر کرے گا، اور پھر خانقاہ کو براہ راست خطرہ لاحق ہو گا۔

ہندوستان کا پہلا مقامی طیارہ برداربحری جہازآئی این ایس وکرانت جلد ازجلد جنگی تیاریوں کو حاصل کرنے کے لئے روٹری ونگ اورفکسڈ ونگ ہوائی جہاز کے ساتھ فضائی سرٹیفیکیشن اور فلائٹ انٹیگریشن ٹرائلزسے گزررہا ہے۔ ہندوستانی بحریہ کے روسی نژاد مگ-29 کے جیٹ طیاروں نے کیریئرپر دن ورات کی لینڈنگ کامیابی سے حاصل کی ہے۔

ڈیفنس ریسرچ اینڈ ڈیولپمنٹ ڈپارٹمنٹ کے سکریٹری اورچیئرمین، ڈی آرڈی اوڈاکٹرسمیروی کامت نے سیشن کی صدارت کی۔ انہوں نے صنعت کاروں کویقین دہائی کرائی کہ ڈی آرڈی اوان کی ہرممکن مدد کرے گا اورہندوستان کوخالص ڈیفنس ایکسپورٹربنانے کے لئے ان کی صلاحیتوں کو بڑھانے میں ایک سرپرست کا کردار ادا کرے گا۔