پاکستان میں ہائی کورٹ نے ایلون مسک کی مائیکرو بلاگنگ سائٹ ایکس (سابقہ ٹویٹر) کو بلاک کرنے پر شہباز حکومت کی سرزنش کی ہے۔ شہباز حکومت نے ایکس کو یہ کہہ کر بلاک کر دیا تھا کہ یہ قومی سلامتی کے لیے خطرہ ہے۔ تاہم، پاکستان کی سندھ ہائی کورٹ نے حکومت کو فوری طور پر ایکس پر پابندی کوہٹانے کی ہدایت کی ہے۔ جیو نیوز کی رپورٹ کے مطابق عدالت نے حکومت پاکستان سے ایک ہفتے میں پابندی ہٹانے کا کہا ہے۔
پاکستان کی وزارت داخلہ نے قبل ازیں عدالت کو مطلع کیا تھا کہ انہیں ایکس پر پابندی لگانی پڑی، جسے پہلے ٹوئٹر کے نام سے جانا جاتا تھا، کیونکہ مائیکروبلاگنگ پلیٹ فارم ‘حکومت کی قانونی ہدایات پر عمل کرنے میں ناکام رہا’۔ پاکستان کی حکومت نے ایکس پر یہ کہتے ہوئے پابندی عائد کر دی تھی کہ یہ قومی سلامتی کے لیے خطرہ ہے۔
“سندھ ہائی کورٹ نے حکومت کو اپنا فیصلہ واپس لینے کے لیے ایک ہفتے کا وقت دیا ہے۔ اگر ایسا نہ ہوا تو عدالت اگلی تاریخ کو مناسب کارروائی کرے گی،” وکیل معیز جعفری، جنہوں نے ایکس پر حکومت کی طرف سے عائد پابندی کو چیلنج کیا، نے اے ایف پی کو بتایا۔ “سکتا ہے۔”
رائٹرز کی رپورٹ کے مطابق ایکس صارفین نے فروری کے وسط سے پاکستان میں اس کے استعمال میں درپیش مسائل کے تعلق سے شکایت کی تھی تاہم حکومت کی جانب سے اس حوالے سے کسی قسم کا کوئی باضابطہ اعلان نہیں کیا گیا۔
اب چیف جسٹس سندھ ہائی کورٹ کا تبصرہ اس وقت سامنے آیا ہے جب لوگ مسلسل ایکس پر پابندی ہٹانے کا مطالبہ کر رہے ہیں۔ گزشتہ ماہ پاکستان ٹیلی کمیونیکیشن اتھارٹی (پی ٹی اے) نے عدالت کو بتایا کہ اس نے وزارت داخلہ اور انٹیلی جنس ایجنسیوں سے ہدایات ملنے کے بعد سوشل میڈیا پلیٹ فارم کو بلاک کر دیا ہے۔
بھارت ایکسپریس۔