الیکشن کمیشن
الیکشن کمیشن آف انڈیا نے جمعرات کو اپنی ویب سائٹ پر الیکٹورل بانڈز کیس میں اسٹیٹ بینک آف انڈیا (ایس بی آئی ) سے حاصل کردہ ڈیٹا اپ لوڈ کر دیا ہے۔ سپریم کورٹ نے ایس بی آئی کو منگل کی شام تک انتخابی بانڈز کا مکمل ڈیٹا جمع کرانے کو کہا تھا۔ ایس بی آئی نے منگل کی شام 5.30 بجے الیکشن کمیشن کو ڈیٹا سونپ دیا تھا۔ اس کے بعد الیکشن کمیشن (ای سی ) نے جمعرات کو اسے اپ لوڈ کر دیا۔ 11 مارچ کو سپریم کورٹ نے بینک کو پھٹکار لگائی تھی اور اسے 12 مارچ کی شام تک یہ تفصیلات فراہم کرنے کی ہدایت کی تھی۔
سپریم کورٹ کے 5 ججوں پر مشتمل آئینی بنچ نے 15 فروری کو انتخابی بانڈز کی فروخت پر پابندی عائد کر دی تھی۔ نیز، ایس بی آئی کو 12 اپریل 2019 سے اب تک خریدے گئے انتخابی بانڈز کے بارے میں معلومات 6 مارچ تک الیکشن کمیشن کو دینے کی ہدایت دی گئی۔ 4 مارچ کو ایس بی آئی نے سپریم کورٹ میں عرضی داخل کی تھی اور اپنی معلومات فراہم کرنے کے لیے 30 جون تک کا وقت مانگا تھا۔
اس کے بعد، اے ڈی آر یعنی ایسوسی ایشن فار ڈیموکریٹک ریفارم نے 7 مارچ کو سپریم کورٹ میں اسٹیٹ بینک آف انڈیا (ایس بی آئی) کے خلاف توہین کی درخواست دائر کی تھی۔ اے ڈی آر نے کہا کہ ایس بی آئی کا انتخابی بانڈز کے بارے میں معلومات فراہم کرنے کے لیے 30 جون تک توسیع کا مطالبہ اس عمل کی شفافیت پر سوال اٹھاتا ہے۔ اے ڈی آر نے دلیل دی کہ ایس بی آئی کا آئی ٹی نظام آسانی سے اس کا انتظام کر سکتا ہے۔ ہر بانڈ کا ایک منفرد نمبر ہوتا ہے۔ اس کے ذریعے رپورٹ تیار کرکے الیکشن کمیشن کو دی جاسکتی ہے۔
پیر (11 مارچ) کو سپریم کورٹ نے الیکٹورل بانڈز کے بارے میں معلومات دینے سے متعلق معاملے میں ایس بی آئی کی درخواست پر تقریباً 40 منٹ تک سماعت کی۔ ایس بی آئی نے عدالت سے کہا تھا- ‘ہمیں بانڈ سے متعلق معلومات دینے میں کوئی مسئلہ نہیں ہے، لیکن اس میں کچھ وقت درکار ہے۔’ اس پر سی جے آئی ڈی وائی چندر چوڑ نے پوچھا- ‘پچھلی سماعت (15 فروری) کے بعد سے 26 دنوں میں آپ نے کیا کیا؟’ فیصلہ سناتے ہوئے سپریم کورٹ کے 5 ججوں کی آئینی بنچ نے کہا – ‘ایس بی آئی 12 مارچ تک تمام معلومات فراہم کرائے۔’
بھارت ایکسپریس۔