بسنت پنچمی کے موقع پر، نیشنل اندرا گاندھی آرٹس سینٹر میں ایک پروگرام کا انعقاد کیا جائے گا، ڈاکٹر انو سنہا پیش کریں گی ایک دلکش رقص
Dr. Anu Sinha will give a dance performance: موسم بہار کی آمد کے ساتھ ہی ماحول کھل جاتا ہے۔ ایک طرف زرد سرسوں کے پھول فطرت میں نیا رنگ بھرتے ہیں تو دوسری طرف انسانی ذہن میں ایک نئی توانائی پھیلتی ہے اور دل خوشی سے بھر جاتا ہے۔ ایسے وقت میں ہمارا دل تہوار منانے کا کرنے ہی لگتا ہے۔ اس تہوار کے جذبے کے تحت، اس سال موسم بہار کی آمد کے موقع پر، وزارت ثقافت نے ملک کی مشہور رقاصہ ڈاکٹر انو سنہا، کرشنا کلا فاؤنڈیشن اور ایجوکیشنل سوسائٹی کی ڈائریکٹر کو ایک ڈانس ڈرامہ کے لیے مدعو کیا ہے۔ یہ پروگرام 14 فروری کو شام 5 بجے نیشنل اندرا گاندھی سینٹر فار آرٹس کے آڈیٹوریم میں منعقد کیا جائے گا۔
ثقافت کی وزارت سے اظہار تشکر کرتے ہوئے ڈاکٹر انو سنہا نے کہا کہ یہ ثقافتی پروگرام اپنے آپ میں بہت باوقار، دلکش اور قابل دید ہوگا۔ اس 45 منٹ کی ڈانس پرفارمنس میں سب سے پہلے سمیرن (راگ دیش پر مبنی گنیش وندنا)، یا کوندیندو (راگا بھوپالی سرسوتی وندنا)، بھئے پرکٹ کرپالا رام، ٹھمری (ایسو ہٹھیلو چھہل راگ دیش)،سرگم راگ مالکوس میں اور شنکر اتی پرچنڈ (راگ ملکوس چارتال) کے ساتھ پریزنٹیشن کا اختتام ہوگا۔
اس پروگرام میں ڈاکٹر انو سنہا اپنے ساتھی فنکاروں انشیکا بھدوریا، برجیش کماری، امن پانڈے، کومل مشرا، لیکشا اور امت کے ساتھ پرفارم کریں گی۔ موسیقی کی کمپوزیشن پنڈت راجندر گنگانی کی ہے۔ رقص کی کمپوزیشن اور رقص کا تصور ڈاکٹر انو سنہا کا ہے۔ پروگرام میں کاسٹیوم ڈیزائنر نونیت پانڈے، تکنیکی اسسٹنٹ پروین کمار سنگھ اور وجے سنہا فوٹو گرافی اور بیک اسٹیج اسسٹنٹ کے طور پر شرکت کریں گے۔
بسنت پنچمی کے موقع پر ڈاکٹر انو سنہا نے اس تقریب کے انعقاد کے لیے وزارت ثقافت اور اندرا گاندھی نیشنل سینٹر فار آرٹس کا شکریہ ادا کیا۔ ڈاکٹر انو سنہا نے کہا کہ اس طرح کے پروگرام ہماری ثقافت کے فروغ اور پرچار کے لیے بہت اہم ہیں۔ اس سے رقص کے فن اور ثقافت کو مزید تقویت ملے گی اور ساتھ ہی نئے فنکاروں کے اعتماد میں بھی اضافہ ہوگا اور نئی نسل ہندوستانی ثقافت کے ستونوں سے آشنا ہوگی۔ انہوں نے بتایا کہ ہندوستان کا فن اور ثقافت نہ صرف بہت امیر ہے بلکہ عالمی سطح پر ہندوستان کی شناخت بھی ہے۔ ایسے پروگرام ثقافتی تقویت کا باعث بنتے ہیں۔
-بھارت ایکسپریس