Bharat Express

Akhilesh Yadav:اکھلیش نے یوپی پولیس کی چائے پینے سے کیا انکار،نہیں پی سکتا، زہر دے سکتے ہیں

ان کے ساتھ پارٹی کارکنوں نے گرفتاری کے خلاف ڈی جی پی ہیڈکوارٹر پر دھرنا دیا۔اگروال پر پارٹی کے سوشل میڈیا ہینڈل سے ٹویٹر پر قابل اعتراض تبصرہ کرنے کا الزام ہے۔

اکھلیش نے یوپی پولیس کی چائے پینے سے کیا انکار،نہیں پی سکتا، زہر دے سکتے ہیں

Akhilesh Yadav: سماج وادی پارٹی کے صدر اکھلیش یادو نے اتوار کو ڈی جی پی ہیڈکوارٹر میں پولیس افسران کے ذریعہ پیش کی جانے والی چائے پینے سے انکار کردیا۔ انہوں نے اپنے پارٹی ورکر کو باہر سے چائے لانے کو کہا۔آپ نہیں جانتے، وہ میری چائے میں زہر ملا سکتے ہیں،‘‘انہوں نے کہا۔ میں اپنی چائے خود پیوں گا اور آپ لوگ (پولیس اہلکار) آپ کی چائے پی سکتے ہیں۔اکھلیش یادو اپنی پارٹی کے ٹوئٹر اکاؤنٹ کے میڈیا ہینڈلر منیش جگن اگروال کی گرفتاری کے خلاف احتجاج کرنے ڈی جی پی ہیڈکوارٹر پہنچے تھے۔

ان کے ساتھ پارٹی کارکنوں نے گرفتاری کے خلاف ڈی جی پی ہیڈکوارٹر پر دھرنا دیا۔اگروال پر پارٹی کے سوشل میڈیا ہینڈل سے ٹویٹر پر قابل اعتراض تبصرہ کرنے کا الزام ہے۔ حضرت گنج پولیس اسٹیشن میں مقدمہ درج ہونے کے بعد اسے اتوار کی صبح گرفتار کیا گیا۔

سماج وادی پارٹی نے اپنے ٹویٹر پر کہا، لکھنؤ پولیس کے ذریعہ سماج وادی پارٹی کارکن منیش جگن اگروال کی گرفتاری قابل مذمت اور شرمناک ہے! پولیس انہیں فوری رہا کرے۔
پولیس والوں نے اکھلیش سے کچھ کہنا چاہا تو انہوں نے ایک بار پھر انہیں روک دیا۔ اکھلیش نے کہا کہ ہمیں واقعی آپ پر بھروسہ نہیں ہے۔ باہر سے منگوا کر چائے پی لیں گے۔ تم اپنی چائے پیو، ہم پی لیں گے۔ دوسری جانب اے ڈی جی لاء اینڈ آرڈر پرشانت کمار نے پریس کانفرنس میں کہا کہ منیش جگن اگروال کے خلاف قواعد و ضوابط کے مطابق کارروائی کی گئی ہے۔ بتا دیں کہ پولیس نے منیش جگن اگروال کو مجسٹریٹ کے سامنے پیش کیا جہاں سے اسے جیل بھیج دیا گیا ہے۔

بتادیں کہ لکھنؤ پولیس نے سماج وادی پارٹی کے ٹوئٹر ہینڈل منیش جگن اگروال کو گرفتار کیا ہے۔ حضرت گنج کوتوالی پولیس نے منیش کے خلاف مقدمات درج کر لیے ہیں۔ بتا دیں کہ منیش جگن اگروال، جو اصل میں سیتا پور کے رہنے والے ہیں، سماج وادی پارٹی کا ٹوئٹر اکاؤنٹ آپریٹ کرتے تھے۔ 6 جنوری کو، بی جے پی یووا مورچہ سوشل میڈیا انچارج ڈاکٹر ریچا راجپوت نے ایس پی میڈیا سیل نامی ٹویٹر ہینڈل پر عصمت دری اور جان سے مارنے کی دھمکیوں کا مقدمہ درج کرایا۔ اس کے ساتھ ہی ریچا نے سابق وزیر اعلی اکھلیش یادو کو اپنے ساتھ ہونے والی کسی بھی چیز کا ذمہ دار قرار دیا تھا۔ منیش کی گرفتاری کے بعد ایس پی صدر اکھلیش یادو لکھنؤ میں پولیس ہیڈکوارٹر پہنچے۔

بھارت ایکسپریس

Also Read