ہندوستانی حکومت نے نئے سال کے آغاز پر بدنام زمانہ گینگسٹر گولڈی برار کے خلاف بڑی کارروائی کی ہے۔ وزارت داخلہ نے گولڈی برارکو دہشت گرد قرار دیا ہے۔ اس حوالے سے نوٹیفکیشن بھی جاری کر دیا گیا ہے۔ وزارت داخلہ کی جانب سے جاری نوٹس میں کہا گیا ہے کہ گولڈی برار کا تعلق کالعدم خالصتانی تنظیم ببر خالصہ انٹرنیشنل سے ہے۔ این آئی اے نے ہندوستان میں ٹارگٹ کلنگ کے معاملے میں گولڈی برار سمیت کئی بدنام غنڈوں کے خلاف چارج شیٹ داخل کی تھی۔ گولڈی برار کو گینگسٹر لارنس بشنوئی کا قریبی سمجھا جاتا ہے۔
سنٹرل انویسٹی گیشن ایجنسی (این آئی اے) نے حال ہی میں گینگسٹر سے متعلق کئی معاملات کی جانچ کی تھی۔ جس کے بعد وہ ملک میں دہشت پھیلانے والے 28 بڑے اور خوفناک غنڈوں تک پہنچ گئے۔ این آئی اے نے ایسے مجرموں کی رپورٹ مرکزی وزارت داخلہ کو سونپی تھی۔ ان غنڈوں میں پنجاب، دہلی، ہریانہ، راجستھان اور دیگر ریاستوں کے کئی بڑے بدنام زمانہ مجرم شامل ہیں۔
اس رپورٹ میں بتایا گیا کہ بیرون ملک رہنے والے ایسے جرائم پیشہ افراد بھارت میں ٹارگٹ کلنگ اور منشیات کا کاروبار آگے بڑھا رہے ہیں۔ اس کے علاوہ بھارت میں موجود ان غنڈوں کے حواری غیر قانونی ہتھیاروں کی سمگلنگ سمیت دیگر نوعیت کے جرائم کو انجام دیتے رہتے ہیں۔ ان غنڈوں کے ناموں کی فہرست حکومت ہند کے تحت مرکزی وزارت داخلہ نے تیار کی ہے۔
گولڈی برار پنجابی گلوکار سدھو موسی والا کے قتل کا مرکزی ملزم ہے۔ بتایا جاتا ہے کہ اس وقت وہ کینیڈا میں روپوش ہے۔ برار سے متعلق مجرموں کی گرفتاری کے لیے پنجاب پولیس اور این آئی اے نے پنجاب میں بڑے پیمانے پر چھاپے مارے ہیں۔ گولڈی برار سری مکتسر صاحب، پنجاب کا رہنے والا ہے۔ ان کا اصل نام ستیندرجیت سنگھ ہے۔ برار 2017 میں اسٹوڈنٹ ویزا پر کینیڈا گئے تھے۔ وہ لارنس بشنوئی گینگ کا سرگرم رکن ہے۔
-بھارت ایکسپریس