Hamas – Israel War: مشرق وسطیٰ میں ایک بار پھر جنگ شروع ہو گئی ہے۔ گزشتہ جمعہ سے جمعرات تک جاری رہنے والی جنگ بندی بالآخرختم ہوگئی اور غزہ کی پٹی پر ایک بار پھر بم باری شروع ہوگئی ہے۔ یکم دسمبر کی صبح جنگ بندی ختم ہوئی جس کے بعد اسرائیلی فوج نےغزہ پرفضائی حملے شروع کر دیے۔ قطر سمیت بین الاقوامی تنظیمیں غزہ کی پٹی پر حکمرانی کرنے والے اسرائیل اور حماس کے ساتھ ایک معاہدے تک پہنچنے کے لیے کام کر رہی ہیں۔
اقوام متحدہ کے انسانی حقوق کے کمیشن کے سربراہ مارٹن گریفتھ نے جنگ بندی کا مطالبہ کیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ غزہ میں رہنے والے فلسطینیوں کے پاس چھپنے کے لئے کوئی جگہ نہیں ہے۔ حماس اور فلسطینی اسلامی جہاد نے کہا کہ انہوں نے تل ابیب، اشدود اور اشکلون سمیت متعدد اسرائیلی شہروں پر راکٹ فائر کیے ہیں۔ اسرائیل اور لبنان کی سرحد پر بھی لڑائی شروع ہو گئی ہے۔ ایسی صورت حال میں اسرائیل حماس جنگ سے متعلق تازہ ترین اپڈیٹس ۔
غزہ میں موجود فلسطینی وزارت صحت نے کہا ہے کہ جمعہ کی صبح سے شروع ہونے والی اسرائیلی بمباری کے نتیجے میں 178 فلسطینی جاں بحق ہو چکے ہیں۔ اس بم دھماکے میں 589 افراد زخمی بھی ہوئے۔ اسرائیل اور حماس کے درمیان جنگ بندی کے خاتمے کے بعد جنگ شروع ہوئی ہے۔
الجزیرہ کی رپورٹ کے مطابق امریکا نے اسرائیل کو 100 ‘بنکر بسٹر’ بم دیے ہیں جن میں سے ہر ایک کا وزن 907 کلوگرام ہے۔ امریکہ یہ بم افغانستان، عراق اور شام میں استعمال کر چکا ہے۔ اب اسرائیل ان بموں کو غزہ میں استعمال کرنے جا رہا ہے۔
کمیٹی ٹو پروٹیکٹ جرنلسٹس (سی پی جے) نے کہا ہے کہ 7 اکتوبر سے اسرائیل اور حماس کے درمیان جنگ شروع ہونے کے بعد سے کم ازکم 61 صحافی ہلاک ہو چکے ہیں۔ ہلاک ہونے والوں میں زیادہ تر 54 فلسطینی صحافی ہیں۔ اس کے علاوہ چار اسرائیلی اور تین لبنانی صحافی بھی ہلاک ہوئے ہیں۔
سی این این کی رپورٹ کے مطابق قطر، امریکا اور مصر کے مشورے پر اسرائیل اور حماس اب بھی خواتین یرغمالیوں کی رہائی کے لیے بات کر رہے ہیں۔ توقع ہے کہ حماس کے ذریعے یرغمالیوں کی فہرست موصول ہوتے ہی جنگ بندی دوبارہ شروع ہو سکتی ہے۔
اسرائیلی فوج نے کہا ہے کہ اس نے غزہ میں حماس کے ٹھکانوں کو نشانہ بنایا ہے۔ فوج کا کہنا ہے کہ مقامی وقت کے مطابق صبح سات بجے تک 200 سے زائد اہداف پر حملے کیے گئے ہیں۔ اسرائیلی جنگی کابینہ کے وزیر بینی گینٹز نے کہا ہے کہ فوج اپنی کارروائیاں بڑھانے کے لیے تیار ہے۔
جنگ دوبارہ شروع ہونے کے بعد امریکا نے بھی فلسطینی شہریوں کے تحفظ کے لیے اسرائیل پر دباؤ ڈالنا شروع کر دیا ہے۔ سیکرٹری آف سٹیٹ انٹونی بلنکن نے کہا ہے کہ انہوں نے اسرائیل کی طرف سے شہریوں کی سلامتی کے حوالے سے اٹھائے گئے اقدامات کو دیکھا ہے۔
اسرائیل اور حماس کے درمیان ثالثی کرنے والے قطر نے غزہ میں بمباری شروع ہونے پر افسوس کا اظہار کیا ہے۔ قطری وزارت خارجہ نے کہا ہے کہ غزہ میں بمباری نے ثالثی کی کوششوں کو پیچیدہ اور انسانی المیے کو بڑھا دیا ہے۔
شام کی سرکاری خبر رساں ایجنسی سانا کا کہنا ہے کہ ہفتے کے روز دارالحکومت دمشق میں اسرائیلی حملے کو ناکام بنا دیا گیا۔ اسرائیل سے دارالحکومت کی جانب میزائل داغے گئے جنہیں فضائی دفاعی نظام کے ذریعے مار گرایا گیا۔
بھارت ایکسپریس