اسرائیل حماس جنگ کے درمیان امریکی یونیورسٹی کے مسلمان طلباء کو دھمکیاں
Hamas Israel war: امریکہ کی University of Connecticut کے مسلمان طلباء کو اسرائیل اور غزہ جنگ کے درمیان پرتشدد دھمکیاں موصول ہوئی ہیں۔ جس کے بعد یونیورسٹی کے مسلم طلباء سیکورٹی کا مطالبہ کر رہے ہیں۔
بی بی سی کی رپورٹ کے مطابق جمعرات کو ایک پریس کانفرنس میں فلسطین کے حامی کیمپس گروپ کے ایک سابق رہنما نے دعویٰ کیا کہ انہیں ایک آڈیو میل موصول ہوئی ہے۔ جو اس نے سب کو بھی سنائی ہے۔ اس آڈیو کلپ میں نسلی گالیاں شامل تھیں۔ یونیورسٹی کی مسلم اسٹوڈنٹس یونین نے کہا کہ اسے ایک ای میل بھی موصول ہوئی ہے ۔جس میں ہلاک ہونے والے فلسطینیوں کا مذاق اڑایا گیا ہے۔ دھمکیوں کی اطلاع ریاستی پولیس اور ایف بی آئی کو دی گئی ہے۔
ای میل Yahoo سے آیا تھا
طلباء نے بتایا کہ کال اوکلاہاما کے ایریا کوڈ سے آئی تھی اور دھمکی آمیز ای میل یاہو کے ای میل ڈومین سے آئی تھی۔ مسلم طلباء رہنماؤں اور مسلم شہری حقوق کے گروپ کونسل آن امریکن-اسلامک ریلیشنز (کیئر) نے یونیورسٹی سے مطالبہ کیا کہ وہ مسلمان طلباء کے لیے حفاظت کی یقین دہانیاں فراہم کرے۔ University of Connecticut کے ترجمان نے کہا: “ہمارا کیمپس ہر قسم کی نفرت کے ساتھ ساتھ اسلامو فوبیا کی بھی واضح طور پر مذمت کرتا ہے۔” اسرائیل حماس جنگ کے بعد امریکہ میں نفرت اور ہراساں کرنے کے واقعات میں اضافہ ہوا ہے۔
کسی طالب علم کو خطرہ محسوس نہیں ہونا چاہیے
Connecticut کے صدر فرحان میمن نے کہا کہ “تعلیم کے خواہاں کسی بھی نوجوان کو اپنی نسل، مذہب، پس منظر یا سیاسی خیالات کی وجہ سے خطرہ محسوس نہیں کرنا چاہیے۔” اسی وقت کنیکٹی کٹ کے گورنر یڈ لامونٹ نے گزشتہ ہفتے کہا تھا کہ وہ ریاست بھر کے کالج کیمپس میں نفرت انگیز جرائم سے نمٹنے کے لیے یونیورسٹی کے سکیورٹی حکام کی میٹنگ کا اہتمام کر رہے ہیں۔
بھارت ایکسپریس