Bharat Express

Allahabad High Court: عدالت نے یوگی حکومت کو دکھایا آئینہ،کہا-من مانی کے لئے نہیں ہے بلڈوزر

الہ آباد ہائی کورٹ میں سماعت کے دوران پریاگ راج ڈیولپمنٹ اتھارٹی کے زونل افسر سنجیو اپادھیائے نے اپنا فریق پیش کرتے ہوئے کہا کہ وکیل کے گھر کو گرائے جانے کے اگلے ہی دن ہائی کورٹ میں سماعت ہوئی۔ انہیں کوئی اطلاع یا نوٹس نہیں دیا گیا۔

الہ آباد ہائی کورٹ (فائل فوٹو)

Allahabad High Court: الہ آباد ہائی کورٹ نے پریاگ راج کے جھونسی تھانہ علاقے میں رہنے والے ایک وکیل کے گھر کو منہدم کرنے کے معاملے میں سماعت کے دوران پریاگ راج ڈیولپمنٹ اتھارٹی (PDA) کو پھٹکار لگائی ہے۔ ایڈوکیٹ ابھیشیک یادو نے جھونسی علاقہ میں اپنے مکان کو گرائے جانے کے خلاف ہائی کورٹ میں عرضی داخل کی تھی۔ بدھ کو اس معاملے کی سماعت کرتے ہوئے ہائی کورٹ نے سخت تبصرہ کرتے ہوئے کہا کہ بلڈوزر کی کارروائی من مانی نہیں ہے۔

پریاگ راج ڈیولپمنٹ اتھارٹی (پی ڈی اے) کے وائس چیئرمین سے جواب طلب کرنے کے ساتھ ہی الہ آباد ہائی کورٹ نے پی ڈی اے حکام کو بھی پھٹکار لگائی ہے۔ ہائی کورٹ کا کہنا ہے کہ ایک گھر کی اینٹ لگانے میں کئی سال لگ جاتے ہیں اور حکام اسے توڑنے میں ایک لمحہ بھی ضائع نہیں کرتے۔ ایسے میں ہائی کورٹ نے کہا کہ بلڈوزر من مانی کے لیے نہیں ہے۔ فی الحال اس کیس کی سماعت 20 نومبر کو ہوگی۔

ہائی کورٹ کی پی ڈی اے افسر کی سرزنش

الہ آباد ہائی کورٹ میں سماعت کے دوران پریاگ راج ڈیولپمنٹ اتھارٹی کے زونل افسر سنجیو اپادھیائے نے اپنا فریق پیش کرتے ہوئے کہا کہ وکیل کے گھر کو گرائے جانے کے اگلے ہی دن ہائی کورٹ میں سماعت ہوئی۔ انہیں کوئی اطلاع یا نوٹس نہیں دیا گیا۔ جس پر عدالت نے سوال کرتے ہوئے کہا کہ اگر آپ کسی کا گھر گرانے کے لیے بلڈوزر لے کر کھڑے ہو جائیں گے تو اس کے لیے ممکن نہیں کہ وہ آپ کو کیس کی اطلاع بھی نہ دے اور وہ بھی جب وکیل ہو۔

یہ بھی پڑھیں- Delhi Air Quality: دہلی کی ہوا اب بھی “شدید” ہے، AQI 450 سے زیادہ کے ساتھ زہریلی دھند میں سانس لینا مشکل!

پی ڈی اے نے ہائی کورٹ کو معلومات دی

اس وقت پی ڈی اے کے اہلکار نوٹس کی 300 کاپیاں لے کر ہائی کورٹ پہنچے تھے، جس کے دوران انہوں نے ہائی کورٹ کو بتایا کہ شہر میں 50 غیر قانونی تعمیرات کو گرا دیا گیا ہے اور جھونسی زون کے 300 لوگوں کو نوٹس جاری کیے گئے ہیں۔ الہ آباد ہائی کورٹ کے چیف جسٹس پریتنکر دیواکر اور جسٹس آشوتوش سریواستو کی ڈویژن بنچ نے منگل کو اس کیس کی سماعت کی۔ فی الحال اس کیس کی سماعت 20 نومبر کو ہوگی۔

-بھارت ایکسپریس

Also Read