منی پور میں پولیس اہلکار کو ماری گئی گولی، بعد میں بھیجی گئی کمانڈو ٹیم پر بھی کیا حملہ، جانئے اب کیسی ہے صورتحال؟
Manipur Violence: منی پور میں گزشتہ کئی مہینوں سے ذات پات کا تنازعہ اب ریاستی پولیس پر براہ راست حملے تک پہنچ گیا ہے۔ منگل (31 اکتوبر 2023) کو، عسکریت پسندوں نے ایک پولیس انسپکٹر کو گولی مار کر ہلاک کر دیا۔ اطلاع ملنے پر علاقے میں مدد کے لیے بھیجے گئے کمانڈو سکواڈ پر حملہ کیا گیا۔ اس حملے میں کئی کمانڈوز زخمی ہوئے۔
کمانڈوز پر حملے کے بعد فوری طور پر آسام رائفلز سے مدد طلب کی گئی، ایسے میں آسام رائفلز نے حفاظتی حصار بنا کر وہاں پہنچ کر ان کمانڈوز کو بچایا اور اسپتال لے گئے۔ کوکی گروپ کے لوگوں نے پولیس کمانڈو پر اس حملے کی ذمہ داری قبول کی ہے۔ انہوں نے کہا کہ ریاستی پولیس کے متعصبانہ رویہ کی وجہ سے ہم نے یہ حملہ کیا ہے۔
پہلے ایس ڈی پی او کو گولی مار کر کیا ہلاک
امپھال کے ہاؤاوبام مراک علاقے کے رہائشی سب ڈویژنل پولیس آفیسر (ایس ڈی پی او) چنگتھم آنند اس وقت ‘اسنائپر’ حملے میں مارے گئے جب وہ پولیس اور بارڈر سیکورٹی فورس (BSF) کے مشترکہ طور پر بنائے جانے والے ہیلی پیڈ کے لئےایسٹرن شائن اسکول کے میدانوں کی صفائی کی نگرانی کر رہے تھے۔
حکام نے بتایا کہ ایس ڈی پی او کو مورہ کے ایک بنیادی مرکز صحت لے جایا گیا جہاں ان کی موت ہو گئی۔ چند منٹ بعد، منی پور کی کابینہ کی میٹنگ وزیر اعلیٰ بیرین سنگھ کی قیادت میں ہوئی، جس میں ایس ڈی پی او چنگتھم کے خاندان کے لیے 50 لاکھ روپے کی ایکس گریشیا رقم کی منظوری دی گئی۔ کابینہ نے جان کی بازی ہارنے والے پولیس اہلکار کے اہل خانہ کو مناسب سرکاری نوکری دینے کا بھی فیصلہ کیا۔
UAPA کے تحت کی گئی کارروائی
ایک سرکاری پریس ریلیز میں کہا گیا ہے،”آج ایک سینئر پولیس افسر کے قتل کے پیش نظر، کابینہ نے ‘ورلڈ کوکی-زو انٹلیکچوئل کونسل’ (WKZIC) کو غیر قانونی سرگرمیاں (روک تھام) ایکٹ 1967 کے سیکشن 3 کے تحت ایک غیر قانونی تنظیم قرار دیا ہے۔” تاہم، ریاستی حکومت کی سفارشات کی تصدیق مرکز سے کرنی ہوگی، جو کہ UAPA کے تحت کسی تنظیم کو غیر قانونی قرار دینے کا فیصلہ کرنے والی اتھارٹی ہے۔
-بھارت ایکسپریس