Bharat Express

Manipur Police

پولیس نے بتایا کہ چیف منسٹر این بیرن سنگھ کا سکیورٹی قافلہ منی پور کے جیری بام ضلع جا رہا تھا کیونکہ یہاں شدید کشیدگی ہے، لیکن اس دوران اچانک کئی راؤنڈ فائر کئے گئے۔ اس کے پیش نظر سکیورٹی فورسز نے فوری جوابی کارروائی کی۔

منی پور پولیس نے اپنے بیان میں کہا کہ گشت کے دوران بھارتی فوج کی مہار رجمنٹ کے دستے نے پولیس کی وردی میں ملبوس مسلح شرپسندوں کو روک کر حراست میں لے لیا۔

وشنو پور علاقہ منی پور میں آتا ہے اور یہاں لوک سبھا انتخابات کے پہلے مرحلے میں یعنی 19 اپریل کو ووٹنگ ہوئی تھی۔ اس دوران علاقے میں تشدد بھی ہوا۔ اس کے ساتھ ہی 26 اپریل کو تشدد سے متاثرہ کچھ علاقوں میں ووٹنگ بھی ہوئی۔

انڈین ایکسپریس کی رپورٹ کے مطابق، سرکاری ذرائع نے بتایا کہ فائرنگ منگل (30 جنوری) کی دوپہر تقریباً 2.30 بجے شروع ہوئی اور کئی گھنٹوں تک جاری رہی۔ دونوں مرنے والوں کی شناخت 33 سالہ نونگتھومبم مائیکل اور 25 سالہ میسنام کھابہ کے طور پر ہوئی ہے۔

متاثرین کی لاشیں پولیس ٹیم نے آج بشنو پور ضلع کے کمبی سے برآمد کیں۔ گاؤں والوں نے سوشل میڈیا نیٹ ورکس پر لاشیں دیکھ کر پولیس کو اطلاع دی۔ جس کے بعد پولیس نے لاشیں برآمد کر لیں۔

اس سے پہلے 2 جنوری کو سرحدی شہر ٹینگنوپال ضلع میں شدید فائرنگ ہوئی تھی جس میں ایک بی ایس ایف جوان سمیت چھ سیکورٹی اہلکار زخمی ہوئے تھے۔ انہیں بہتر علاج کے لیے امپھال لے جایا گیا تھا۔

ایک سرکاری پریس ریلیز میں کہا گیا ہے،"آج ایک سینئر پولیس افسر کے قتل کے پیش نظر، کابینہ نے 'ورلڈ کوکی-زو انٹلیکچوئل کونسل' (WKZIC) کو غیر قانونی سرگرمیاں (روک تھام) ایکٹ 1967 کے سیکشن 3 کے تحت ایک غیر قانونی تنظیم قرار دیا ہے۔"

Manipur Violence: منی پور حکومت نے لاء اینڈ آرڈر کی صورتحال میں سدھار کے پیش نظرامپھال مشرق اور مغربی اضلاع میں کرفیو میں رعایت دی ہے۔  اس کی جانکاری ایک سرکاری بیان میں دیا گیا ہے۔ امپھال کے دونوں اضلاع میں کرفیو میں چھوٹ کی مدت اب صبح 5 بجے سے رات 8 بجے تک تھی۔

ہندوستان ٹائمز میں شائع رپورٹ کے مطابق تشدد شروع ہونے کے بعد سےمنی پور پولیس نے ایسے 22 واقعات کی ایف آئی آر درج کی ہیں