Bharat Express

Air pollution in Delhi: آلودگی کی وجہ سے 10 سگریٹ کے برابر دھواں آپ کے جسم میں داخل ہوتا ہے،زہریلی ہوانے دہلی کے رہنے والوں کی اوسط عمر تقریباً 17 سال تک کم کر دی ہے

اگر ہم آج یعنی 29 اکتوبر کی بات کریں تو  دہلی این سی آر میں ہوا بہت ہی زہریلی بنی ہوئی ہے ،اگرہم گریٹر نوئیڈا کی بات کریں تو وہاں ہوا کے معیار کا انڈیکس 365 ہے۔

آلودگی کی وجہ سے 10 سگریٹ کے برابر دھواں آپ کے جسم میں داخل ہوتا ہے،زہریلی ہوانے دہلی کے رہنے والوں کی اوسط عمر تقریباً 17 سال تک کم کر دی ہے

Air pollution in Delhi: ملک اور دنیا میں آلودگی ایک بڑا مسئلہ بن چکی ہے۔ اس سے بچنے کے لیے لوگ طرح طرح کے اقدامات کر رہے ہیں۔ قابل  ذکر بات یہ ہے کہ آپ کو یہ جان کر حیرت ہوگی کہ اگر آپ سگریٹ نہیں پیتے ہیں تو بھی 10 کے قریب سگریٹ کا دھواں آپ کے جسم کے اندر جاتا ہے۔ اگر آپ کو یہ افسانہ لگ رہا  ہے یہ میں آپ سے مذا ق کررہاہو ں تو آ پ یہ غلط سمجھ رہے ہیں ۔آپ یقین کر سکیں کہ آپ جس ہوا میں سانس لے رہے ہیں اس میں صرف آکسیجن  ہی نہیں بلکہ سگریٹ کا دھواں بھی  ملاہوا ہے۔

 آپ لوگ ایک دن میں 10 سے زیادہ سگریٹ پی رہے ہیں

اگر ہم آج یعنی 29 اکتوبر کی بات کریں تو  دہلی این سی آر میں ہوا بہت ہی زہریلی بنی ہوئی ہے ،اگرہم گریٹر نوئیڈا کی بات کریں تو وہاں ہوا کے معیار کا انڈیکس 365 ہے۔ برکلے ارتھ سائنٹیفک پیپر کی رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ ایک سگریٹ فی کیوبک میٹر میں 22 مائیکرو گرام آلودگی پھیلاتا ہے۔ آپ کو  اس بات کو آسان زبان میں سمجھانے کے لیے، آپ اس ہوا میں روزانہ 17-18 سگریٹ پیتے ہیں۔ ہم نے آپ کو یہ معلومات گریٹر نوئیڈا کے بارے میں دی ہے۔ دہلی میں صورتحال کافی خراب ہے۔ AQI کو دیکھ کر آپ اندازہ لگا سکتے ہیں کہ آپ کے آس پاس کی ہوا کتنی پاکیزہ ہے۔ اگر آپ اس طریقہ کو ان جگہوں پر لاگو کریں جہاں AQI 500 سے زیادہ ہے تو آپ دیکھیں گے کہ وہاں کے لوگ دن  بھر میں ایک پیکٹ سگریٹ کے بغیر خریدے پی رہے ہیں۔

زہریلی ہوا آپ کی زندگی کو  کررہی ہے کم

دہلی کی ہوا اتنی زہریلی ہے کہ اس نے دہلی کے رہنے والوں  کی اوسط عمر تقریباً 17 سال تک کم کر دی ہے۔ ایک اور خوفناک حقیقت ملک میں فضائی آلودگی سے ہونے والی اموات کی تعداد ہے۔ ڈی آئی یو نے تجزیہ کیا تھا کہ زہریلی ہوا کی وجہ سے اموات کی شرح فی 1,00,000 افراد میں 134 ہے جو کہ 64 کی عالمی اوسط سے تقریباً دوگنی ہے۔

بھارت ایکسریس

Also Read