Bharat Express

Assembly Election 2023: آج دہلی میں کانگریس سی ای سی کی میٹنگ، تلنگانہ اسمبلی کی 60 سیٹوں کے لیے امیدواروں کے ناموں کا ہوگا اعلان

انتخابی ماہرین کے مطابق کانگریس آنے والے دنوں میں تلنگانہ میں کئی ریلیاں منعقد کرنے والی ہے۔ کانگریس کے سابق صدر راہل گاندھی تلنگانہ میں بی آر ایس کو اقتدار سے ہٹا کر انتخابات جیتنے کا دعویٰ کررہے ہیں۔

آج دہلی میں کانگریس سی ای سی کی میٹنگ

Assembly Election 2023: تلنگانہ سمیت ملک کی پانچ ریاستوں نومبر 2023 میں اسمبلی انتخابات کے لیے ووٹنگ ہونی ہے۔ اس حوالے سے کانگریس پارٹی کی مرکزی کمیٹی کا اجلاس بدھ (25 اکتوبر 2023) کو دہلی میں ہونے والا ہے۔ اس میٹنگ میں کانگریس پارٹی تلنگانہ سے 60 امیدواروں کی امیدواری پر تبادلہ خیال کرے گی۔ یہ اجلاس دوپہر 12 بجے ہوگا۔

ریاست میں انتخابات کے سلسلے میں الیکشن کمیشن کی طرف سے جاری کردہ ٹائم لائن کے مطابق تلنگانہ اسمبلی انتخابات کے لیے گزٹ نوٹیفکیشن 3 نومبر کو جاری کیا جائے گا اور پرچہ نامزدگی داخل کرنے کی آخری تاریخ 10 نومبر ہے۔ تلنگانہ میں 30 نومبر کو ووٹنگ ہوگی جبکہ ووٹوں کی گنتی 3 دسمبر کو ہوگی۔

بی آر ایس کرے گی تلنگانہ میں انتخابی مہم شروع

تلنگانہ کی حکمران بھارت راشٹرا سمیتی (BRS) کے صدر اور ریاست کے چیف منسٹر کے چندر شیکھر راؤ 30 نومبر کو ہونے والے اسمبلی انتخابات کے لیے دسہرہ کی تعطیل کے بعد 26 اکتوبر سے اپنی انتخابی مہم دوبارہ شروع کریں گے۔ چیف منسٹر راؤ 26 اکٹوبر کو اچمپیٹ، واناپارتھی اور مونوگوڈ اسمبلی حلقوں میں جلسوں سے خطاب کریں گے۔ وہ 27 اکتوبر کو پالیر، محبوب آباد اور وردھنا پیٹ میں جلسہ عام سے خطاب کریں گے۔

راؤ کی مہم 9 نومبر تک جاری رہے گی جب وہ گجویل اور کاماریڈی حلقوں سے اپنا پرچہ نامزدگی داخل کریں گے۔ وہ سبکدوش ہونے والی اسمبلی میں سدی پیٹ ضلع کی گجویل سیٹ کی نمائندگی کر رہے ہیں۔ راؤ نے حیدرآباد میں بی آر ایس کا منشور جاری کرنے کے بعد 15 اکتوبر کو سدی پیٹ ضلع کے حسن آباد میں اپنی مہم شروع کی۔

کانگریس تلنگانہ میں کئی ریلیاں کرے گی

انتخابی ماہرین کے مطابق کانگریس آنے والے دنوں میں تلنگانہ میں کئی ریلیاں منعقد کرنے والی ہے۔ کانگریس کے سابق صدر راہل گاندھی تلنگانہ میں بی آر ایس کو اقتدار سے ہٹا کر انتخابات جیتنے کا دعویٰ کررہے ہیں۔ تاہم، یہاں مسئلہ تکونی ہے۔ جہاں بی آر ایس-کانگریس-بی جے پی کے درمیان مقابلہ ہے، وہیں اویسی کی پارٹی بھی ریاست کے مسلم اکثریتی علاقوں میں مضبوط پوزیشن میں نظر ارہی ہے۔

بھارت ایکسپریس۔