Bharat Express

Rajasthan Election 2023: راجستھان انتخابات کی بڑی خبر، مہارانا پرتاپ کے وارث وشوراج سنگھ اور بھوانی سنگھ کلوی بی جے پی میں شامل

بھوانی سنگھ کلوی نے کہا – بی جے پی ایک ٹیم کے طور پر مجھے جو بھی کہے، ہم ایک ٹیم پلیئر کی طرح مل کر کام کریں گے اور گیم جیتنے کی پوری کوشش کریں گے۔

راجستھان انتخابات کی بڑی خبر، مہارانا پرتاپ کے وارث وشوراج سنگھ اور بھوانی سنگھ کلوی بی جے پی میں شامل

Rajasthan Election 2023: اب راجستھان میں اسمبلی انتخابات میں کچھ ہی وقت رہ گیا ہے۔ اسی دوران وشواجیت سنگھ میواڑ بی جے پی میں شامل ہو گئے ہیں۔ اس کے علاوہ بھوانی سنگھ کلوی بھی بی جے پی میں شامل ہو گئے ہیں۔

لیڈرس کے پارٹی میں شامل ہونے کے بعد، راجستھان بی جے پی صدر نے کہا – جو لوگ آج پارٹی میں شامل ہوئے ہیں وہ وشو راج سنگھ ہیں، جو ویر مہارانا پرتاپ کی وارث ہیں، اور دوسرے بھوانی سنگھ کلوی ہیں، جن کے والد کرنی سینا کے صدر تھے۔

پریس کانفرنس میں موجود مرکزی وزیر قانون ارجن رام میگھوال نے کہا کہ راجستھان میں ان کا (جو لیڈر شامل ہوئے ہیں) بڑا حصہ ڈالنے جا رہے ہیں، 2047 تک ہندوستان کو ایک ترقی یافتہ ملک بنانے کے مودی جی کے عزم میں راجستھان کا بڑا حصہ ہوگا اوران دونوں کے بی جے پی میں شامل ہونے کے بعد راجستھان بھی مزید ترقی کرے گا۔

بھوانی سنگھ کلوی نے کہا – بی جے پی ایک ٹیم کے طور پر مجھے جو بھی کہے، ہم ایک ٹیم پلیئر کی طرح مل کر کام کریں گے اور گیم جیتنے کی پوری کوشش کریں گے۔ اس کے ساتھ ہی وشو راج سنگھ نے کہا – میرے آباؤ اجداد (مہارانہ پرتاپ) نے ہمیشہ پورے سماج کی بھلائی کے بارے میں سوچا ہے اور اسی سوچ کے ساتھ آج میں بی جے پی سے وابستہ ہوں۔

ایک کھلاڑی کے طور پر کام کریں گے- کلوی

بی جے پی کی رکنیت لینے کے لیے بھوانی سنگھ کلوی نے کہا، ’’بی جے پی مجھے ایک ٹیم کے طور پر جو بھی کہے گی، ہم اسے ایک ٹیم کے کھلاڑی کے طور پر پورا کریں گے۔‘‘ الیکشن جیتنے کے لیے سخت محنت کی جائے گی۔ وشوراج سنگھ نے کہا، ’’میرے آباؤ اجداد نے ہمیشہ سماج کی بہتری کے لیے کام کیا۔ اسی سوچ کے ساتھ آج میں بی جے پی میں شامل ہوا ہوں۔

یہ بھی پڑھیں- Israel-Palestine Conflict: حماس کے ذریعہ یرغمال بنائی گئی لڑکی کا ویڈیو آیا سامنے، لڑکی نے جو کہا وہ آپ کو بھی دیکھنا چاہئے

آپ کو بتا دیں کہ راجستھان میں اسمبلی کی 200 سیٹیں ہیں۔ جہاں سب سے پہلے 25 نومبر کو ووٹنگ ہوگی۔ اس سے قبل الیکشن کمیشن نے ووٹنگ کے لیے 23 تاریخ کا اعلان کیا تھا، لیکن 23 تاریخ کو دیوتھھن ایکادشی ہے۔ اس کی وجہ سے شادی بیاہ کی تقریبات اور نیک اور مذہبی تہواروں کی بڑی تعداد ہوتی ہے۔ ایسے میں عوام کو ہونے والی تکلیف کے پیش نظر یہ فیصلہ کیا گیا ہے۔

-بھارت ایکسپریس

Also Read