حماس کے حملے اور اسرائیل کی جوابی کارروائی میں اب تک 3700 افراد ہلاک ہو چکے ہیں۔ غزہ کی پٹی میں ہر طرف ملبہ نظر آرہا ہے۔ غزہ کے لاکھوں باشندوں نے علاقے کے تقریباً تمام شمالی حصے کو خالی کر دیا ہے۔ اس دوران اسرائیلی فوج نے 3 گھنٹے تک بمباری روک دی تھی۔ اسرائیلی فوج نے غزہ کے لوگوں سے کہا تھا کہ وہ 3 گھنٹے کے اندر پورا شہر خالی کر دیں۔ اس کے لیے صبح 10 بجے سے دوپہر 1 بجے تک کے لئے وقت مقرر کیا تھا جو اب ختم ہوگئی ہے۔
اسرائیلی فوج کا ٹویٹ
اسرائیلی فوج نے ٹویٹر پر لکھا، “غزہ شہر اور شمالی غزہ کے رہائشیوں، ماضی میں ہم نے آپ سے اپنی حفاظت کے لیے جنوبی علاقے میں منتقل ہونے کی اپیل کی ہے۔” ہم آپ کو بتانا چاہتے ہیں کہ آئی ڈی ایف صبح 10 بجے سے دوپہر 1 بجے تک اس راستے پر کوئی آپریشن نہیں کرے گا۔ “کھڑکی کے دوران، شمالی غزہ سے جنوب کی طرف جانے کے لیے اس موقع سے فائدہ اٹھائیں۔”
اسرائیلی فوج کا مزید کہنا تھا کہ وہ غزہ کی پٹی سے فرار ہونے والے فلسطینی شہریوں کو علاقے کے اندر جنوب کی جانب منتقل کرنے پر زور دے رہی ہے۔ انہوں نے کہا کہ ہزاروں لوگ پہلے ہی شہر چھوڑ چکے ہیں۔
اسرائیل اب کیام کرے گا ؟
آپ کو بتاتے چلیں کہ اسرائیلی توپوں کا رخ غزہ کی طرف کر دیا گیا ہے۔ امریکی جنگی جہاز غزہ کی سرحد پر تعینات کر دیے گئے ہیں۔ اسرائیل اب گھر گھر حملے کرنے کے منصوبے پر کام کر رہا ہے۔ ادھر اسرائیلی فوج نے حماس کے دو کمانڈروں کو ہلاک کر دیا ہے۔ اسرائیلی فضائیہ نے کہا ہے کہ اس نے حماس کے فضائیہ کے سربراہ مراد ابو مراد اور ایک کمانڈو فورس کے ایک کمپنی کمانڈر علی کدی کو رات گئے ایک فضائی حملے میں ہلاک کر دیا ہے۔
آپ کو بتاتے چلیں کہ ایک ہفتے سے جاری شدید فضائی حملوں نے پوری غزہ کی پٹی کو تباہ کر دیا ہے۔ غزہ کی وزارت صحت نے کہا کہ لڑائی شروع ہونے کے بعد سے اب تک 2,329 فلسطینی ہلاک ہو چکے ہیں۔ یہ تعداد 2014 کی غزہ جنگ سے زیادہ ہے۔ ساتھ ہی اس جنگ میں 1300 اسرائیلی بھی مارے جا چکے ہیں۔ مصر اور شام کے ساتھ 1973 کے تنازع کے بعد اسرائیل کے لیے یہ سب سے مہلک جنگ ہے۔
اسرائیل نے جنگی جہاز سمندر میں اتار دیا
اسرائیل نے شمال میں غزہ سٹی پر پرچے گرائے اور سوشل میڈیا پر تازہ وارننگ جاری کی کہ غزہ کے شمالی علاقے کو جلد از جلد خالی کر دیا جائے۔ ادھر خبریں آ رہی ہیں کہ اسرائیل نے اب سمندر میں بھی ایٹمی طاقت سے چلنے والا جنگی جہاز اتار دیا ہے۔ اسرائیل نے حماس کے کارکنان کو چاروں طرف سے گھیر کر حملہ کی تیاریوں میں مصروف ہے۔
بھارت ایکسپریس۔