Bharat Express

Mahadev App: سٹے بازی کے شوق نے بنا دیا 20 ہزار کروڑ کا مالک! جوس بیچنے والے نے اس طرح پھیلایا ‘مہادیو ایپ’ کا جال، پھنس گئے رنبیر کپور سمیت یہ ستارے

سوربھ چندراکر چھتیس گڑھ کے دارالحکومت رائے پور میں ‘جوس فیکٹری’ کے نام سے جوس کی دکان چلاتا تھا۔ اس کے ساتھ ساتھ اسے سٹے بازی کا بھی شوق تھا۔ پہلے وہ آف لائن سٹے بازی کھیلتا تھا لیکن کورونا کے بعد اس کی زندگی نے ایک الگ موڑ لیا۔

مہادیو ایپ میں پھنسے رنبیر کپور

Mahadev App: آج کل مارکیٹ میں بیٹنگ کی ہزاروں ایپس دستیاب ہیں۔ لوگ ان ایپس کے ذریعے بہت زیادہ بیٹنگ کرتے ہیں۔ اسی طرح مہادیو ایپ کا بھی کچھ عرصے سے کافی چرچا ہو رہا ہے۔ اس ایپ کے ذریعے بڑی بڑی شخصیات سمیت کئی لوگوں نے اس پر بیٹ لگایا ہے۔ اس ایپ کی خاص بات یہ تھی کہ یہاں ہارنے والے کو بھی جیتتا ہوا دکھایا گیا اور پھر کروڑوں روپے کمائے گئے۔ اب اس ایپ کے ذریعے کروڑوں روپے کا گھپلہ بے نقاب ہوا ہے۔ معلومات کے مطابق مہادیو ایپ کا گھوٹالہ تقریباً 5000 کروڑ روپے کا ہے۔ جب تحقیقاتی ایجنسیوں نے اس ایپ کے بارے میں انکشاف کیا تو سب حیران رہ گئے۔ دراصل، اس ایپ کے پیچھے صرف دو لوگ ہیں، جنہوں نے اسے شروع کیا اور کئی لوگوں کی مدد کی۔ آپ کو یہ جان کر حیرانی ہوگی کہ مہادیو ایپ کا ماسٹر مائنڈ صرف ایک جوس بیچنے والا تھا، جو کچھ ہی وقت میں سٹے بازی کی دنیا سے 20 ہزار کروڑ روپے کا مالک بن گیا۔

رنبیر کپور کو سمن جاری

آپ کو بتاتے چلیں کہ جب سے اس مہادیو ایپ کو بالی ووڈ کا ذائقہ ملا ہے، اس کے کافی چرچے ہونے لگے ہیں۔ اب تک رنبیر کپور، کپل شرما سمیت تقریباً 15-16 مشہور شخصیات کے نام سامنے آئے ہیں جو اب انفورسمنٹ ڈائریکٹوریٹ (ای ڈی) کے ریڈار پر ہیں۔ تحقیقات نے اس معاملے میں رنبیر کپور کو بھی سمن جاری کیا ہے۔ اس ایپ کو سوربھ چندراکر اور روی اپل نے مل کر شروع کیا تھا۔ انہوں نے رفتہ رفتہ یو اے ای کو بیٹنگ کا اپنا گڑھ بنا لیا۔

جوس کی دکان چلاتے چلاتے کیسے بنا سٹے باز

سوربھ چندراکر چھتیس گڑھ کے دارالحکومت رائے پور میں ‘جوس فیکٹری’ کے نام سے جوس کی دکان چلاتا تھا۔ اس کے ساتھ ساتھ اسے سٹے بازی کا بھی شوق تھا۔ پہلے وہ آف لائن سٹے بازی کھیلتا تھا لیکن کورونا کے بعد اس کی زندگی نے ایک الگ موڑ لیا۔ لاک ڈاؤن کے دوران آف لائن بیٹنگ کم ہوئی تو اس نے آن لائن بیٹنگ کھیلنا شروع کردی اور یہاں سے اس نے بیٹنگ کے لیے ایک ایپ بنانے کا فیصلہ کیا۔ اس کے بعد اس کا ساتھ دینے کے لیے یہاں روی اپل کی انٹری ہوتی ہے۔

اس طرح ہوتی تھی دھوکہ دہی

سوربھ چندراکر اور روی اپل نے یہاں سے سٹے بازی کے لیے ایک ایپ بنائی جس کا نام مہادیو ایپ رکھا گیا۔ آہستہ آہستہ یہ مارکیٹ میں تیزی سے پھیلنے لگا۔ اس ایپ ’مہادیو ایپ‘ کے ذریعے اس نے چھتیس گڑھ کے لوگوں کو سب سے زیادہ متاثر کیا۔ جب جانچ ایجنسی ای ڈی کو اس بات کا علم ہوا تو سب حیران رہ گئے۔ پچھلے ایک سال میں اس گیمنگ ایپ کے بینک اکاؤنٹ سے کل 5000 کروڑ روپے کا لین دین ہوا ہے۔ یہی نہیں، اس معاملے میں سب سے زیادہ گرفتاریاں چھتیس گڑھ سے ہوئی ہیں۔ آپ کو بتاتے چلیں کہ یہ آن لائن ایپ صرف 500 روپے سے شروع ہوتی ہے، تاکہ زیادہ سے زیادہ لوگ اس جال میں پھنس سکیں۔ مہادیو ایپ کے ذریعے لائیو گیمز جیسے چانس گیمز، کرکٹ، بیڈمنٹن، ٹینس اور فٹ بال، پوکر، کارڈ گیمز وغیرہ پر بیٹنگ کی جا سکتی ہے۔

بھارت ایکسپریس۔