پڑوسی ملک پاکستان میں نگراں وزیر اعظم انوارالحق کاکٹر کی طرف سے منظوری کے بعد منگل کی دیر رات کو پیٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں اضافے کا نوٹیفکیشن جاری کر دیا گیا۔ کاکٹر نے پیر کے روز ہی اپنے عہدے کا حلف لیا تھا۔ پاکستانی وزارت خزانہ کی طرف سے جاری کردہ نوٹیفکیشن میں کہا گیا ہے کہ پیٹرول کی قیمت میں فی لیٹر 17 روپے 50 پیسے اور ڈیزل کی قیمت میں 20 روپے فی لیٹر کا اضافہ کیا جا رہا ہے۔ اس میں مزید کہا گیا ہے کہ چونکہ عالمی مارکیٹ میں پیٹرول کی قیمت میں اضافہ ہوا ہے اس لیے پاکستانی صارفین کے لیے قیمت میں رد و بدل کیا گیا ہے۔نوٹیفکیشن میں کہا گیا ہے کہ اضافہ شدہ نئی قیمتوں کا اطلاق 16 اگست سے ہوگیا ہے۔اس طرح پاکستان میں اب ایک لیٹر پٹرول کی قیمت 333 روپئے ہوگئی ہے۔ جو عام عوام کی پہنچ سے باہر ہے۔
قیمتوں میں اضافے پر عوام ناراض
خیال رہے کہ پیٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں اس اضافے سے قبل حال ہی میں یکم اگست کو سابقہ حکومت نے پیٹرول کی قیمت میں بڑا اضافہ کر دیا تھا، جس پر شہباز شریف حکومت کو عوام کی جانب سے شدید تنقید کا سامنا کرنا پڑا تھا۔سابق وزیر خزانہ اسحٰق ڈار نے قیمتوں میں اضافے کا اعلان کرتے ہوئے اس وقت کہا تھا کہ حکومت نے پوری کوشش کی کہ عالمی منڈی میں ہونے والے اضافے کا عوام پر کم سے کم بوجھ ڈالا جائے۔
وزارت خزانہ کی طرف سے منگل کی رات کو جاری نوٹیفیکیشن کے مطابق پیٹرول کی نئی قیمت 17روپے 50 پیسے اضافے کے بعد اب333روپے 45 پیسے فی لیٹر ہوگئی ہے جب کہ ڈیزل کی قیمت میں 20 روپے فی لیٹر اضافے کی وجہ سے نئی قیمت 293 روپے 40 پیسے فی لیٹر پہنچ گئی ہے۔ پٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں اضافے پر سوشل میڈیا پر صارفین سخت ناراضی اور غصے کا اظہار کر رہے ہیں۔ایک صارف نے لکھا، “جس طرح ٹیکس لگائے جا رہے ہیں، مجھے لگتا ہے کہ آنے والے دنوں میں ضرورت سے زیادہ سانس لینے پر بھی ٹیکس لگا دینا ہے۔ایک دیگر صارف نے لکھا، “دنیا کی سب سے مظلوم پاکستانی عوام ہے، جہاں حکومت رات بارہ بجے قیمتوں میں اضافہ کرکے صبح سویرے سزا سنائی جاتی ہے۔نگراں وزیر اعظم انوارالحق کاکٹر نے منگل کے روز کہا کہ وہ گزشتہ حکومت کی پالیسیوں کو جاری رکھیں گے۔مختلف وزارتوں کے ساتھ میٹنگ کے بعد کاکٹر نے اپنے ایک بیان میں کہا کہ، “ہم قومی معاشی پالیسیوں میں تسلسل کو برقرار رکھیں گے اور مزید معاشی بہتری لائیں گے۔
خیال رہے کہ پاکستان نے بین الاقوامی مالیاتی فنڈ (آئی ایم ایف) کے ساتھ بیل آوٹ پیکج معاہدے کے تحت 50 روپے فی لیٹر تک پٹرولیم لیوی لگانے کا وعدہ کیا ہے۔آئی ایم ایف کے ایگزیکٹیو بورڈ نے گزشتہ ماہ پاکستان کے لیے تین ارب ڈالر کے اسٹینڈ بائی معاہدے کو منظوری دی تھی۔اس دوران پاکستان میں نگران حکومت کے قیام کے دوسرے روز پاکستانی روپے کی قدر میں گراوٹ دیکھی گئی اور امریکی ڈالر کی قیمت اوپن مارکیٹ میں 300 روپے سے بڑھ گئی۔ اس کے علاوہ انٹربینک میں بھی ڈالر کی قیمت گذشتہ روز کی نسبت چار روپے کے اضافے کے ساتھ 292 روپے 50 پیسے رہی۔
بھارت ایکسپریس۔