وزیر اعظم نریندر مودی کی قیادت میں غریبوں کی فلاح و بہبود سے عالمی عزت تک کا کامیاب سفر
17 ستمبر کا دن کئی لحاظ سے اہم ہے۔ یہ دن ثقافتی نقطہ نظر سے اہم ہے کیونکہ بھگوان وشوکرما پوجا ہر سال ‘وشواکرما جینتی’ کے مبارک موقع پر منائی جاتی ہے۔لارڈ وشوکرما کو دنیا کا پہلا انجینئر اور آرکیٹیکٹ مانا جاتا ہے۔ وشوکرما جی کو آلات کا دیوتا بھی مانا جاتا ہے۔
17 ستمبر کی دوسری اہمیت یہ ہے کہ اس دن حیدرآباد کو نظام کی ظالمانہ حکومت سے آزادی ملی۔ بی جے پی حکومت نے بھی حیدرآباد کی آزادی کی جدوجہد میں حصہ لینے والے جنگجوؤں کی یاد میں اس دن کو ‘حیدرآباد مکتی دیوس’ کے طور پر منانے کی ایک نئی روایت شروع کی ہے۔ 17 ستمبر کا دن ایک اور وجہ سے بھی اہم ہے۔ یہ وجہ میرے دل کے بہت قریب ہے۔ یہ وہ مبارک دن ہے جب دنیا کے سب سے مقبول سیاست دان، ہندوستان کے مشہور وزیر اعظم، سناتن ثقافت کے محافظ اور مستقبل کے خالق جناب نریندر مودی جی کی پیدائش ہوئی تھی۔
گجرات کے وزیر اعلیٰ اور پھر دنیا کی سب سے بڑی جمہوریت کے وزیر اعظم رہتے ہوئے مودی جی نے ملک کو دنیا کی پانچویں بڑی معیشت بنا دیا ہے۔ مودی جی کی ترقی کی پالیسیوں اور ملک کے تئیں عزم کو دیکھتے ہوئے دنیا کے 15 ممالک اور 6 اداروں نے انہیں اپنے اعلیٰ ترین اعزاز سے نوازا ہے۔
وزیر اعظم کے یوم پیدائش کے مبارک موقع پر حکومت ہند نے ملک کے غریبوں کے لیے پی ایم وشوکرما یوجنا شروع کی ہے۔ مرکزی حکومت نے عام بجٹ 2023-24 میں پی ایم وشوکرما یوجنا کے آغاز کا باقاعدہ اعلان کیا تھا۔ اس اسکیم کے لیے مالی سال 2023-24 سے مالی سال 2027-28 تک 13000 کروڑ روپے کے اخراجات کا انتظام ہے۔ اس اسکیم کا مقصد کاریگروں اور دستکارں کی اسکل کو مزید بہتر بنانا ہے۔ کاریگروں اور دستکارں کے لیے مصنوعات اور خدمات کی رسائی کو بھی بہتر بنانا ہے۔
گزشتہ 9 سالوں میں اس ملک کے 60 کروڑ غریب لوگ مرکزی حکومت کی پالیسیوں اور اسکیموں کے مرکز میں رہے ہیں۔ یہ 60 کروڑ لوگ کون ہیں؟ 15 اگست 1947 کو ملک آزاد ہوا اور اس کے بعد سے ایک طویل عرصہ تک اس ملک کے مرکز میں ان لوگوں کی حکومت رہی جنہوں نے ملک کو سوائے کرپشن اور اقربا پروری کے کچھ نہیں دیا۔ ان کے دور حکومت میں ملک کا غریب غریب تر ہوتا چلا گیا اور امیروں کے بینک کھاتوں میں رقم صفر تک پہنچ گئی۔ اپیزمینٹ، اقربا پروری اور ذات پرستی میں ملک کو الجھانے والے ان لیڈروں سے تنگ آکر ملک کی عوام نے 2014 میں ترقی پسند نریندر مودی کی قیادت میں بی جے پی کی حکومت کو منتخب کیا، اقتدار سنبھالنے کے بعد مودی جی نے ایک دن کی بھی چھٹی نہیں کی۔ انہوں نے پورے دل و جان سے ملک کے غریبوں کی حالت بہتر بنانے کی کامیاب کوشش کی ہے۔ انہوں نے 60 کروڑ غریب لوگوں کی بنیادی ضروریات پوری کیں جو ترقی کے دھارے سے کٹے ہوئے تھے۔
وزیر اعظم نریندر مودی نے غریب ماؤں اور بہنوں کو دھوئیں سے نجات دلانے کے مقصد سے مفت ایل پی جی کنکشن فراہم کرنے کے لیے پردھان منتری اجولا یوجنا شروع کی تھی۔ اب تک، پی ایم مودی کی اس مہتواکانکشی اسکیم کے 10 کروڑ سے زیادہ فعال مستفید کنبے ہیں۔ 10 کروڑ خاندان، یعنی 40 کروڑ لوگ۔
غریبوں / بے سہارا لوگوں کے خوابوں کو پورا کرنے کے لیے حکومت کی طرف سے ‘پردھان منتری آواس یوجنا’ چلائی جا رہی ہے۔ اس اسکیم کے تحت اب تک 118 لاکھ سے زیادہ مکانات کو سیکشن کیا جا چکا ہے، 113 لاکھ سے زیادہ مکانات کو زمینی بنیادوں پر بنایا جا چکا ہے۔ 76 لاکھ سے زیادہ مکانات مکمل ہو چکے ہیں۔ 2 لاکھ کروڑ روپے کی سینٹرل اسسٹینٹ دیا جانا ہے، جس میں 1.5 لاکھ کروڑ روپے دئیے جا چکے ہیں۔ اس اسکیم کے ذریعے کل 8 کروڑ روپے سے زیادہ کی سرمایہ کاری کی جانی ہے۔
مودی جی نے ملک کے غریبوں اور کسانوں کو مرکزی دھارے میں لانے کے لیے پی ایم کسان سمان ندھی یوجنا شروع کیا۔ اب تک کروڑوں کسان اس اسکیم سے مستفید ہوچکے ہیں، مودی جی نے غریبوں کو ہر ماہ 5 کلو تک کا مفت راشن بھی دیا اور کورونا جیسی وبا کے دنوں میں انہیں مفت میں، بغیر پیسے کے ویکسین کی دو خوراکیں بھی دیں۔ مودی جی کی ان کامیاب کوششوں کی وجہ سے ملک کے 60 کروڑ غریب لوگ ترقی کے دھارے میں آئے اور ملک کی معاشی ترقی میں اپنا حصہ ڈالا، جس کی وجہ سے ہندوستان دنیا کی 5ویں بڑی معیشت بن کر ابھرا ہے۔
ایک وقت تھا جب پاکستان کی فوج آتی اور ہمارے بہادر جوانوں کے سر کاٹ لے جاتی تھی اور مرکزی حکومت خاموش رہتی تھی۔ مودی جی کے آنے کے بعد بہادر جوانوں نے سرجیکل اسٹرائیک اور ہوائی حملے کرکے پاکستان میں گھس کر ہندوستان کی طرف بری نظر رکھنے والوں کے ہوش ٹھکانے لگا دیے۔ آرٹیکل 370 جموں و کشمیر کی ترقی میں رکاوٹ بن گیا تھا۔ امت شاہ جی نے آرٹیکل 370 کو منسوخ کرکے جموں و کشمیر میں ترقی اور امن کا راستہ کھولا۔ انہوں نے شمال مشرق کے انتہا پسند گروپوں کے ساتھ بات چیت کا سلسلہ بھی شروع کیا جس کی وجہ سے شمال مشرق میں ترقی ہوئی۔ وزارت داخلہ کی طرف سے بائیں بازو کی انتہا پسندی سے متاثرہ علاقوں میں کیے گئے کام کی وجہ سے بائیں بازو کی انتہا پسندی اب بہت محدود علاقے تک محدود ہو کر رہ گئی ہے۔
مودی جی کا دور ہندوستان کی شاندار ثقافت اور ورثے کے تحفظ کا دور رہا ہے، مودی جی نے وزیر اعظم بنتے ہی شری رام مندر کی تعمیر کے سامنے حائل تمام رکاوٹوں کو دور کر دیا، بھگوان رام مندر کا بھومی پوجن کیا گیا، تعمیراتی کام تیزی سے جاری ہے اور جنوری میں رام للا اپنے مندر میں براجمان ہونے والے ہیں۔
مودی جی کی قیادت میں ہندوستان نے اپنی خارجہ پالیسیوں میں بہتری لائی ہے جس سے عالمی پلیٹ فارمز پر ہندوستان کی عزت میں اضافہ ہوا ہے۔ اس کی وجہ سے ہندوستان میں سرمایہ کاری میں اضافہ ہوا ہے اور ‘میک ان انڈیا’ نے عالمی برادری کو ہندوستانی بازار کی طرف لایا ہے۔مودی جی کے عالمی وژن سے متاثر ہو کر آج امریکہ کے صدر نے ان سے آٹو گراف مانگتے ہیں، آسٹریلیا کے وزیر اعظم نے انہیں باس کہتے ہیں۔ اور پاپوا نیو گنی کے صدر نے ان کے پاؤں چھو کر پرنام کرتے ہیں۔
گزشتہ سال بالی میں ہندوستان کو اس سال کے G-20 کی صدارت سونپی گئی تھی۔ مودی جی کی قیادت میں حکومت ہند کے تمام محکموں نے 140 کروڑ لوگوں کے ساتھ مل کر اس G-20 ایونٹ کو اب تک کا سب سے کامیاب اور تاریخی ایونٹ بنایا۔
مودی جی کی صدارت میں یہ G-20 اجلاس ہندوستان کے 60 شہروں میں منعقد ہوئی۔ اس دوران 220 سے زائد میٹنگ ہوئیں۔ 112 سے زیادہ فیصلے لیے گئے، جو اب تک کے کسی بھی G-20 کے فیصلے سے دوگنا ہے۔ مودی جی نے باہیں پھیلا کر افریقی یونین کو G-20 کے رکن کے طور پر شامل کرکے تاریخ رقم کی۔ اب دنیا ہندوستان کو ‘گلوبل ساؤتھ’ کے لیڈر کے طور پر دیکھنے لگی ہے۔
مجھے اس بات کی خوشی ہے کہ ہم سب وزیر اعظم نریندر مودی کی قیادت میں ہندوستان کی کثیر جہتی ترقی کے گواہ ہیں۔ یہ پی ایم وشوکرما یوجنا مودی جی کی دیگر غریب فلاحی اسکیموں کی طرح کامیابی کی ایک نئی کہانی لکھے گی۔ وزیر اعظم کے یوم پیدائش کے موقع پر، ایشور سے مودی جی کی لمبی عمر، صحت مند زندگی اور لامحدود توانائی کے لیے دعا کرتا ہوں۔
بھارت ایکسپریس۔