اتر پردیش میں گرج چمک کے ساتھ بارش نے مچائی تباہی، 48 گھنٹوں میں 28 افراد کی موت، 6 اضلاع میں ریڈ الرٹ
Heavy Rain In UP: اتر پردیش کے کچھ حصوں میں تین دنوں سے گرج چمک کے ساتھ مسلسل بارش نے لوگوں کو تباہ کر دیا ہے اور ان تین دنوں میں 28 لوگوں کی موت ہو گئی ہے۔ بارہ بنکی اور گونڈا سمیت چھ اضلاع بارش سے سب سے زیادہ متاثر ہوئے ہیں، جس کی وجہ سے محکمہ موسمیات نے منگل کو ان اضلاع میں ریڈ الرٹ جاری کیا ہے۔
میڈیا کو جاری بیان میں ایک سینئر اہلکار نے بارش سے جانی نقصان کے بارے میں معلومات دیتے ہوئے کہا کہ گزشتہ 48 گھنٹوں میں ریاست کے سات اضلاع میں 100 ملی میٹر سے زیادہ بارش ریکارڈ کی گئی ہے تو وہیں 10 دیگر اضلاع میں 50 ملی میٹر بارش ریکارڈ کی گئی ہے۔ کچھ اضلاع کے بارے میں انہوں نے کہا کہ گزشتہ 24 گھنٹوں میں بہرائچ اور بارہ بنکی کے کچھ حصوں میں 250 ملی میٹر سے زیادہ بارش کی وجہ سے جان و مال کا نقصان ہوا ہے۔ اس سلسلے میں، ریلیف کمشنر کے دفتر کی طرف سے جاری کردہ بیان میں کہا گیا ہے، “گزشتہ 24 گھنٹوں میں (پیر کی شام 6 بجے سے منگل کی شام 6 بجے تک) نو اموات ہوئیں۔ اس طرح تین دنوں سے مسلسل بارش کی وجہ سے کل 28 افراد جان کی بازی ہار چکے ہیں۔ واضح رہے کہ موسلادھار بارش کی وجہ سے پیر کو کچھ اضلاع میں اسکولوں کو اچانک بند کرنا پڑا، جب کہ موسم صاف ہونے کی وجہ سے منگل کو لکھنؤ میں اسکول کھلے رہے۔ جبکہ گونڈہ اور بارہ بنکی میں منگل کو بھی اسکول بند رہے۔
پیر تک 19 افراد ہلاک
واضح رہے کہ پیر کو تیز بارش اور گرج چمک کے ساتھ تیز بارش کے باعث متعدد افراد کی موت ہو گئی۔ ریلیف کمشنر کے دفتر سے ملی اطلاع کے مطابق پیر کو 19 لوگوں کی موت کی خبر سامنے آئی ہے۔ ان میں سے چار ہردوئی سے، تین بارہ بنکی سے، دو دو پرتاپ گڑھ اور قنوج سے اور ایک ایک شخص کی موت امیٹھی، دیوریا، جالون، کانپور، اناؤ، سنبھل، رام پور اور مظفر نگر اضلاع میں ہوئی۔ گونڈہ میں پیر کی صبح موسم صاف تھا، لیکن بعد میں گرج چمک کے ساتھ تیز بارش ہوئی جس سے نشیبی علاقوں بشمول ضلع اسپتال کے احاطے میں پانی بھر گیا، جب کہ آسمانی بجلی گرنے سے دو بھینسوں کی موت ہوگئی۔ یہاں بھی امدادی کام جاری ہے۔ مختلف علاقوں سے بارش کے باعث ہلاکتوں کی اطلاعات بھی موصول ہوئی ہیں۔
ان اضلاع میں ریڈ اور اورنج الرٹ جاری
ریلیف کمشنر کے دفتر کے ایک سینئر افسر نے میڈیا کو بتایا کہ چھ اضلاع (لکھیم پور کھیری، شراوستی، بہرائچ، بارہ بنکی، سیتا پور اور گونڈا) اور چار اضلاع (ہردوئی، لکھنؤ بستی اور سدھارتھ نگر) میں ریڈ الرٹ جاری کیا گیا ہے۔ اورنج الرٹ بھی جاری کیا گیا ہے اور کسانوں اور دیگر لوگوں کو بارش اور آسمانی بجلی گرنے کے دوران گھروں سے باہر نہ نکلنے کا مشورہ دیا گیا ہے۔
بارہ بنکی میں لوگوں کو بچا رہی ہیں NDRF-SDRF کی ٹیمیں
بارہ بنکی میں مسلسل بارش ہو رہی ہے جس کی وجہ سے کئی علاقے زیر آب آگئے ہیں۔ اس دوران این ڈی آر ایف اور ایس ڈی آر ایف کی ٹیموں نے 1500 لوگوں کو بحفاظت باہر نکال لیا ہے اور بچاؤ کا کام مسلسل جاری ہے۔ این ڈی آر ایف حکام نے میڈیا کو بتایا کہ منی بوٹس کی مدد سے لوگوں کو بحفاظت نکالا جا رہا ہے اور امدادی سامان پہنچایا جا رہا ہے۔ موسلادھار بارش کے باعث ضلع کے 10 سے زائد شہری علاقے پانی میں ڈوب گئے ہیں۔ منگل کو ایودھیا کے ڈویژنل کمشنر سوربھ دیال نے بارہ بنکی کے سیلاب سے متاثرہ علاقوں کا معائنہ کیا اور امدادی کاموں کے بارے میں جانکاری دی۔
پانی کی سطح میں اضافہ
شدید بارشوں سے دریاؤں کی سطح آب میں اضافہ ہوا ہے۔ حکام نے بتایا کہ محکمہ آبپاشی کے اہلکار ریاست کے مختلف حصوں پر مسلسل نظر رکھے ہوئے ہیں۔ ریاست کے تمام پشتے محفوظ ہیں اور ابھی تک کسی قسم کی خلاف ورزی کی کوئی خبر نہیں ملی ہے۔ جہاں پالیا کلاں میں شاردا خطرے کے نشان کے آس پاس بہہ رہی ہے اور پانی کی سطح بڑھ رہی ہے وہیں مراد آباد میں رام گنگا ندی اور بنساگر (مرزا پور) میں سون ندی کی سطح بھی بڑھ رہی ہے۔ این ڈی آر ایف اور ایس ڈی آر ایف کی ٹیمیں کسی بھی صورت حال سے نمٹنے کے لیے تیار ہیں۔جن اضلاع میں حالات ٹھیک نہیں ہیں وہاں امدادی کام مسلسل جاری ہے اور لوگوں کو ضروری اشیاء فراہم کی جا رہی ہیں، جب کہ ہیلپ لائن نمبر بھی جاری کیے گئے ہیں۔
-بھارت ایکسپریس