Saket Court
ملک کے مشہور شردھا (Shraddha)قتل کیس کے ملزم آفتاب پونا والا نے آج ساکیت کورٹ (Saket Court) میں ضمانت کی درخواست دائر کی تھی۔ ملزم نے کورٹ نمبر 303 میں درخواست کی ضمانت دائر کی۔ عدالت نے درخواست ضمانت کو ہفتہ تک ملتوی کر دیا۔ اب اس معاملے کی سماعت ہفتہ کو ہوگی۔آپ کو بتادیں کہ اس معاملے میں جمعرات کو ہی اہم خلاصہ ہوا تھا۔ شردھا واکر کی ہڈیوں کا ڈی این اے ان کے والد سے میچ ہوگیا تھا۔
دہلی پولیس کے ذرائع نے جمعرات کو بتایا تھا کہ ڈی این اے اور پولی گراف کی دو رپورٹس آئی ہیں۔ نارکو کی تیسری رپورٹ آنا باقی ہے۔ اس کا تجزیہ کیا جائے گا۔ جسم کے اعضاء کو پوسٹ مارٹم کے لیے ایمس بھیجا جائے گا۔ ڈی این اے رپورٹ بدھ کی شام موصول ہوئی ہے۔ شردھا کے کچھ کپڑے ملے ہیں، آفتاب کی نشان دہی پر انہیں جنگل سے فرانزک جانچ کے لیے بھیج دیا گیا ہے۔ رپورٹ کی بنیاد پر کچھ سوالات کر کے ڈاکٹر کو بھیجے جائیں گے، جہاں پولیس کو شک ہوگا تو ڈاکٹروں سے جوابات لیے جائیں گے۔ چھتر پور کے فلیٹ کے کچن، باتھ روم اور بیڈ روم سے جو خون کے نمونے لیے گئے تھے وہ شردھا سے کے ہی تھے۔ سی ایف ایس ایل نے پولیس کو خون کے نمونے کی رپورٹ میں اس کی تصدیق کی ہے۔
شردھا کے والد نے مزید بتایا کہ میری بیوی کی موت کے بعد میں نے اس سے ایک یا دو بار فون پر بات کی تھی۔ تب اس نے مجھے یہ بھی بتایا کہ آفتاب اسے مارتا تھا۔ گھر آنے کے تقریباً ایک ماہ بعد اس نے مجھے گھرپر یہ بات بتائی ۔
آفتا ب نے شردھا کی لاش کو شہر کے مختلف مقامات پر ٹکڑے کرنے سے پہلے تقریباً تین ہفتوں تک جنوبی دہلی کے مہرولی میں اپنے کرائے کی رہائش گاہ پر 300 لیٹر کے فریج میں رکھا۔ آفتاب کو جنوبی دہلی پولیس نے 12 نومبر کو شردھا کے قتل کے الزام میں گرفتار کیا تھا۔
14.09.2022 کو میری بیٹی کے دوست لکشمن نادر نے میرے لڑکے شری جے وکاس واکر کو فون پر بتایا کہ شردھا کا فون پچھلے تقریباً دو ماہ سے بند ہے۔ میں نے اپنے دوست سے بھی بات کی، مجھے بھی یہی کہا گیا۔ انہوں نے کہا کہ ہم باتیں کرتے رہتے تھے لیکن گزشتہ ڈھائی ماہ سے کوئی بات نہیں ہوئی۔ میری بیٹی کا فون کام نہیں کر رہا تھا۔اس لیے میں نے مہاراشٹر کے مانک پور تھانے میں مقدمہ درج کرایا۔ پولیس نے مجھے بتایا کہ لاپتہ شخص کی انکوائری مہاراشٹر پولس سے دہلی بھیج دی گئی ہے۔ پولیس کے مطابق میری بیٹی دہلی کے چھتر پور میں آفتاب کے ساتھ رہتی تھی۔
بھارت ایکسپریس ۔