منشیات کیس میں گجرات اے ٹی ایس کی بڑی کارروائی، اب تہاڑ کے بجائے اس جیل میں ہوں گے گینگسٹر لارنس بشنوئی
Lawrence Bishnoi: پنجابی گلوکار سدھو موسی والا کے قتل کیس کے ملزم گینگسٹر لارنس بشنوئی کو سابرمتی جیل کی ہائی سکیورٹی بیرک میں منتقل کر دیا گیا ہے۔ 195 کروڑ روپے کے منشیات کیس میں بشنوئی کے ملوث ہونے کی وجہ سے ایسا قدم اٹھایا گیا ہے۔ لارنس اس سے قبل دہلی کی تہاڑ جیل میں بند تھا۔
195 کروڑ کی پکڑی گئی تھی ہیروئن
گجرات اے ٹی ایس نے گزشتہ سال 14 ستمبر کو جکھاؤ بندرگاہ کے قریب پاکستانی جہاز الطیصہ سے تقریباً 195 کروڑ روپے کی ہیروئن برآمد کی تھی۔ جس میں اے ٹی ایس نے 6 پاکستانی شہریوں کو بھی گرفتار کیا تھا۔ تحقیقات میں انکشاف ہوا کہ ہیروئن کو دہلی اور پنجاب میں منتقل کرنے کی تیاری کی جارہی تھی۔ جن کا نیٹ ورک دو اسمگلر چلا رہے تھے۔
اے ٹی ایس نے کیا تھا گرفتار
گجرات اے ٹی ایس کی جانچ میں دہلی کے دو اسمگلروں کی ملی بھگت کا معاملہ سامنے آیا۔ یہ ہیروئن جس کے حوالے کی جانی تھی۔ اے ٹی ایس نے اسے بھی گرفتار کیا تھا۔ جس میں یہ بات بھی سامنے آئی کہ منشیات کی اسمگلنگ کا نیٹ ورک دو اسمگلرز چلا رہے تھے۔ جس میں ایک نائجیرین شہری ملوث تھا جو پہلے ہی پنجاب کی جیل میں بند تھا۔
یہ بھی پڑھیں- Jammu and Kashmir: آرٹیکل 370 پر سماعت کے دوران سپریم کورٹ نے کہا ’35A نے جموں و کشمیر میں ہندوستانیوں کے چھینے 3 بنیادی حقوق’
بھولا کا نام آیا سامنے
گجرات پولیس نے 2021 میں موربی میں منشیات ضبط کی تھی۔ جس میں گینگسٹر لارنس بشنوئی کے گینگ میں شامل شوٹر بھولا عرف بھارت بھوشن کا نام سامنے آیا تھا۔ بھولا کا حال ہی میں جیل میں انتقال ہوا ہے۔ کہا جا رہا تھا کہ بھولا جیل سے ہی پنجاب میں منشیات کا نیٹ ورک چلا رہا تھا۔
-بھارت ایکسپریس