راج ناتھ نےکی اعلیٰ سطحی میٹنگ
Rajnath Singh: اروناچل پردیش میں 17,000 فٹ کی چوٹی پر ہندوستانی فوج اور چینی PLA کے درمیان جھڑپ کے بعد وزیر دفاع راج ناتھ سنگھ نے NSA، آرمی چیف اور CDS کے ساتھ ایک اعلیٰ سطحی میٹنگ کی۔ ذرائع نے بتایا کہ اروناچل میں 17000 فٹ بلند چوٹی پر ہندوستان مضبوطی سے قابض ہے، ہندوستانی اور چینی افواج کے کمانڈروں نے گراؤنڈ زیرو پر فلیگ میٹنگ کی۔ بھارتی فوج کے مطابق چوٹی پر بھارت کا مضبوط کنٹرول ہے۔
9 دسمبر کو ہندوستانی اور چینی فوجیوں کے درمیان جھڑپ ہوئی تھی۔ اہم بات یہ ہے کہ چین بار بار 17 ہزار فٹ بلند چوٹی پر قبضہ کرنے کی کوشش کر رہا ہے۔ بھارتی فوج کے ذرائع نے بتایا کہ چوٹی پر بھارت کا مضبوط کنٹرول ہے۔
اروناچل پردیش میں 9 دسمبر کو ہونے والی جھڑپ کے بعد ہندوستانی اور چینی دونوں فوجوں کے علاقائی کمانڈروں نے فلیگ میٹنگ کی۔ دونوں فریق بھی فوری طور پر علاقے سے پیچھے ہٹ گئے۔ دونوں فوجوں کے ایریا کمانڈرز نے حالات کو معمول پر لانے کے لیے بات چیت کی۔
سی ڈی ایس لیفٹیننٹ جنرل انیل چوہان، آرمی چیف جنرل منوج پانڈے اور این ایس اے اجیت ڈوول نے اس معاملے میں وزیر دفاع راج ناتھ سنگھ کی طرف سے بلائی گئی اعلیٰ سطحی ہنگامی میٹنگ میں شرکت کی۔
9 دسمبر کو، پیپلز لبریشن آرمی کے تقریباً 300 سپاہی اروناچل پردیش کے مغربی حصے میں توانگ سے تقریباً 35 کلومیٹر شمال مشرق میں یانگسی میں لائن آف ایکچوئل کنٹرول (LAC) کے حصے کے ساتھ توانگ میں LAC کے قریب آگئے تھے۔
اس کے نتیجے میں ہندوستانی اور چینی فوجیوں کے درمیان جھڑپ ہوئی۔ ایک ذرائع نے بتایا کہ ہندوستانی اور چینی فوجیوں کو چوٹیں آئیں اور چھ زخمیوں کو گوہاٹی کے فوجی اسپتال میں داخل کرایا گیا، تاہم کسی جانی نقصان کی کوئی اطلاع نہیں ہے۔
ذرائع کے مطابق اس ماہ کے شروع میں چین نے اتراکھنڈ کے اولی میں ہونے والی ہند-امریکہ مشترکہ فوجی مشق پر بھی اعتراض کیا تھا۔ تاہم ہندوستان نے اتراکھنڈ کے اولی میں لائن آف ایکچوئل کنٹرول کے قریب مشترکہ مشق پر چین کے اعتراض کو مسترد کرتے ہوئے کہا کہ اس معاملے میں کسی تیسرے ملک کو مداخلت کرنے کی ضرورت نہیں ہے۔
چین نے آفیشئل بیان جاری کیا ہے، جس میں اس نے کہا کہ ہندوستان کے جوانوں نے ہی غیر قانونی طریقہ سے دراندازی کی تھی جس کے بعد ہماری فوج نے جوابی کاروائی کی۔
-بھارت ایکسپریس