جمناسٹ دیپا کرماکر
نئی دہلی: ایشیائی کھیلوں کے لیے ہندوستانی ٹیم میں منتخب نہ ہونے پر ناراض اسٹار جمناسٹ دیپا کرماکر نے منگل کے روز اسپورٹس اتھارٹی آف انڈیا (SAI) اور وزارت کھیل پر تنقید کرتے ہوئے کہا کہ ان دونوں تنظیموں کی خاموشی نے ان کی حوصلہ شکنی اور مایوس کیا ہے۔ ریو اولمپکس 2016 میں چوتھی پوزیشن حاصل کرکے تاریخ رقم کرنے والی دیپا حال ہی میں ایشین گیمز کے ٹرائلز میں اپنے ایونٹ میں پہلے نمبر پر رہی تھیں لیکن انہیں ہندوستانی ٹیم میں منتخب نہیں کیا گیا تھا کیونکہ وہ پچھلے دو سال میں اولمپکس میں ٹاپ آٹھ میں جگہ حاصل کرنے کے معیار پر پورا نہیں اترتیں۔
دیپا کے معاملے میں ایسا ممکن نہیں تھا کیونکہ ان پر ڈوپنگ کے الزام میں دو سال کی پابندی عائد کر دی گئی تھی۔ دیپا کے کوچ بشویشور نندی نے دو دن پہلے SAI پر کڑی تنقید کی تھی اور اب جمناسٹ نے سوشل میڈیا پر کھل کر اپنی ناراضگی کا اظہار کیا ہے۔ اس نے X ( سابقہ ٹویٹر) پر لکھا، “اس یوم آزادی پر میں اپنی آزادی اظہار رائے کو حالیہ واقعات پر بات کرنے کے لیے استعمال کرنا چاہوں گی جو انتہائی مایوس کن اور حوصلہ شکن ثابت ہوئے ہیں۔ ایشین گیمز 2023، جس کا میں گزشتہ دو سالوں سے منتظر تھی، اب دور کی کوڑی نظر آتی ہے۔
سرکاری اصولوں کے مطابق گزشتہ 12 مہینوں میں انفرادی ایونٹ میں حصہ لینے والے کھلاڑی کی کارکردگی ایشین گیمز 2018 میں آٹھویں نمبر پر آنے والے کھلاڑی سے کم نہیں ہونی چاہیے۔ لیکن آل انڈیا فٹ بال فیڈریشن (اے آئی ایف ایف) کے صدر کلیان چوبے کی کوششوں سے ہندوستانی مردوں کی فٹ بال ٹیم کو معیار پر پورا نہ اترنے کے باوجود ایشین گیمز میں کھیلنے کی اجازت دی گئی۔ چوبے آئی او اے کے سکریٹری جنرل بھی ہیں۔ دیپا کا ماننا ہے کہ ٹرائلز میں ٹاپ کرنا ہی اسے منتخب کرنے کے لیے کافی تھا۔
حکام کی جانب سے رابطہ نہ ہونے سے ناراض ہیں دیپا
انہوں نے کہا کہ میرے لیے یہ حیران کن ہے کہ ٹرائلز میں ٹاپ کرنے اور وزارت کھیل کے انتخاب کے معیار پر پورا اترنے کے باوجود ایسا لگتا ہے کہ میں ایشین گیمز میں شرکت سے محروم ہو جاؤں گی۔ حکام کی جانب سے رابطہ نہ ہونے کی وجہ سے وہ زیادہ ناراض ہے۔ دیپا نے کہا، “سب سے بری بات یہ ہے کہ اس فیصلے کے پیچھے کی وجوہات مجھے معلوم نہیں ہیں اور مجھے سرکاری طور پر کچھ نہیں بتایا گیا ہے۔ اس کے بجائے، میں اور میرے ساتھی کھلاڑی کھیلوں سے باہر ہونے کی خبریں پڑھ رہے ہیں اور میں واقعی میں نہیں جانتا کہ اس کے بارے میں کیا کرنا ہے۔”
انہوں نے کہا، “کھیل کے بڑے مقابلوں کی تیاری کے لیے کی گئی سخت محنت اور قربانیوں کی شاذ و نادر ہی تعریف کی جاتی ہے، اس کے بجائے SAI اور وزارت کھیل کی طرف سے غیر یقینی اور خاموشی ملتی ہے۔ میں صرف اتنا کہنا چاہتی ہوں کہ انتخاب کے معیار کو تمام کھیلوں میں منصفانہ انداز میں لاگو کیا جانا چاہیے۔ دیپا نے کہا کہ انہوں نے ابھی تک ایشین گیمز میں شرکت کی امید نہیں چھوڑی ہے۔ انہوں نے کہا، ” صحیح معلومات فراہم کرنے کی درخواست کرتی ہوں تاکہ ہم غیر یقینی صورتحال میں نہ رہیں۔ اس دوران میں نے تربیت جاری رکھی ہے اور امید ہے کہ اگلے ماہ ہانگزو میں ہندوستانی ٹیم کا حصہ بنوں گی۔
بھارت ایکسپریس۔