Bharat Express

Delhi Service Bill: راجیہ سبھا میں بل پاس ہونے پر راگھو چڈھا نے کہا، بل کے خلاف سپریم کورٹ میں لڑیں گے قانونی جنگ

راجیہ سبھا میں بل کے حق میں 131 ووٹ پڑے جبکہ مخالفت میں 102 ووٹ پڑے۔ وزیر داخلہ امت شاہ نے ایوان بالا میں سات گھنٹے سے زیادہ تک جاری رہنے والی بحث کے بعد جواب دیا۔

راجیہ سبھا میں بل پاس ہونے پر راگھو چڈھا نے کہا، بل کے خلاف سپریم کورٹ میں لڑیں گے قانونی جنگ

Delhi Service Bill: لوک سبھا کے بعد دہلی سروس بل کو راجیہ سبھا سے بھی پاس کیا جا چکا ہے۔ اپوزیشن نے اس بل کو لے کر راجیہ سبھا میں ہنگامہ کھڑا کیا، لیکن حکومت نے اپنی عددی طاقت کی وجہ سے اسے اکثریت کے ساتھ منظور کروا لیا۔ بل پاس ہونے کے بعد عام آدمی پارٹی کے رکن پارلیمنٹ راگھو چڈھا نے بڑا بیان دیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ “اگرچہ بل پاس ہو چکا ہے، ہم اپنی لڑائی جاری رکھیں گے۔ اس کے خلاف سپریم کورٹ جائیں گے۔

قانونی جنگ لڑے گی عام آدمی پارٹی

راجیہ سبھا میں خطاب کرتے ہوئے راگھو چڈا نے کہا کہ “دہلی سروس بل راجیہ سبھا میں پاس ہوا، جسے ہم روک نہیں سکے، لیکن اب ہم اس کے لیے لڑتے رہیں گے۔ بل کے خلاف سپریم کورٹ جائیں گے۔ واضح رہے کہ پیر (7 اگست) کو مرکزی حکومت نے بل کو راجیہ سبھا میں اکثریت سے پاس کرا لیا ہے۔

حق میں پڑے131 ووٹ

راجیہ سبھا میں بل کے حق میں 131 ووٹ پڑے جبکہ مخالفت میں 102 ووٹ پڑے۔ وزیر داخلہ امت شاہ نے ایوان بالا میں سات گھنٹے سے زیادہ تک جاری رہنے والی بحث کے بعد جواب دیا۔ وزیر داخلہ کے جواب کے بعد، ایوان نے کچھ اپوزیشن جماعتوں کے اراکین کی طرف سے منظور کردہ ایک قانونی قرارداد کو مسترد کر دیا جس میں اس سلسلے میں پہلے جاری کیے گئے آرڈیننس کو مسترد کر دیا گیا تھا۔ اس کے ساتھ اپوزیشن کی جانب سے پیش کی گئی ترامیم کو بھی مسترد کر دیا گیا۔

یہ بھی پڑھیں- Maharashtra Politics: آدتیہ ٹھاکرے نے دیا بڑا بیان ‘ہم خود کو اپوزیشن نہیں، خود کو آئندہ آنے والی حکومت سمجھتے ہیں’

‘بل کا مقصد ہے دہلی کے لوگوں کے مفادات کا تحفظ’

بحث کا جواب دیتے ہوئے وزیر داخلہ امت شاہ نے کہا کہ دہلی میں افسران کے تبادلے اور تعیناتی سے متعلق آرڈیننس کی جگہ لائے گئے بل کا مقصد قومی دارالحکومت کے لوگوں کے مفادات کا تحفظ کرنا ہے۔ عام آدمی پارٹی (اے اے پی) حکومت کے مفادات پر قبضہ نہیں کرنا۔ وزیر داخلہ نے کہا کہ اس بل کا مقصد دہلی میں “بدعنوانی سے پاک اور عوام پر مبنی حکمرانی” ہے۔ انہوں نے مزید کہا کہ کانگریس کے دور میں جو نظام تھا اس میں اس بل کے ذریعے کوئی تبدیلی نہیں ہو رہی ہے۔ دہلی کئی لحاظ سے دیگر تمام ریاستوں سے مختلف ہے کیونکہ اس میں پارلیمنٹ، کئی ادارے، سپریم کورٹ ہیں۔ اس کے ساتھ ہی کئی سربراہان مملکت یہاں بات چیت کے لیے آتے ہیں، اسی لیے اسے مرکز کے زیر انتظام علاقہ بنایا گیا ہے۔

-بھارت ایکسپریس