Bharat Express

Amit Shah On Manipur Violence: منی پور معاملہ پر ایوان میں ہنگامہ، امت شاہ نے کہا، ہم بحث کے لئے تیار ہیں مگر اپوزیشن تیار نہیں

پارلیمنٹ کے مانسون سیشن کے دوران پیر کو راجیہ سبھا اور لوک سبھا دونوں میں اپوزیشن کے ارکان پارلیمنٹ نے منی پور پر پی ایم مودی کے بیان کا مطالبہ کرتے ہوئے نعرے لگائے۔ اپوزیشن کے احتجاج کے دوران راجیہ سبھا کے چیئرمین نے مانسون سیشن کی بقیہ مدت کے لیے عام آدمی پارٹی کے رکن پارلیمنٹ  سنجے سنگھ کو معطل کر دیا۔

مرکزی وزیر داخلہ امت شا۔ فائل فوٹو

Amit Shah On Manipur Violence:منی پور کے معاملے کو لے کر پیر کو پارلیمنٹ کے مانسون اجلاس میں کافی ہنگامہ ہوا۔  وزیر داخلہ امت شاہ نے بھی اس معاملے پر بیان دیا۔ امیت شاہ نے لوک سبھا میں کہا کہ ہم اس معاملہ پر ایوان میں بحث کے لیے تیار ہیں۔ پتہ نہیں اپوزیشن اس پر بات کیوں نہیں کرنا چاہتی۔ انہوں نے مزید کہا کہ  میں اپوزیشن سے درخواست کرتا ہوں کہ اس معاملے پر بحث ہونے دیں۔  ملک کو اس حساس معاملے کی حقیقت کا علم ہو نا ضروری ہے۔ ہنگامہ آرائی کے درمیان لوک سبھا کی کارروائی منگل (25 جولائی) کی صبح 11 بجے تک  کے لئے ملتوی کر دی گئی۔

منی پور واقعہ کے بعد پورے ملک میں ناراضگی دیکھنے کو مل رہی ہے۔ اس معاملے پر پارلیمنٹ کے دونوں ایوانوں میں مانسون اجلاس کے تیسرے دن بھی ہنگامہ جاری رہا۔ اپوزیشن کے ارکان پارلیمنٹ اس معاملے پر ایوان میں  وزیر اعظم  مودی کے بیان کا مطالبہ کر رہے ہیں۔ جبکہ حکمراں جماعت کا الزام ہے کہ اپوزیشن جماعتیں اس معاملے پر بحث سے بھاگ رہی ہیں۔ جانیے اس معاملے سے جڑی بڑی باتیں۔

1. حزب اختلاف کی جماعتوں کے اتحاد انڈین نیشنل ڈیولپمنٹل انکلوسیو الائنس (انڈیا) کے اتحادیوں نے پیر (24 جولائی) کو منی پور کے معاملے پر پارلیمنٹ کے دونوں ایوانوں میں پی ایم مودی سے بیان اور بحث کا مطالبہ جاری رکھا۔ ان جماعتوں کے ارکان نے اس مطالبے کے حوالے سے پارلیمنٹ ہاؤس کے احاطے میں مظاہرہ کیا۔

2. کانگریس کے صدر اور راجیہ سبھا میں اپوزیشن لیڈرملکارجن کھرگے، جنتا دل (یونائیٹڈ) کے راجیو رنجن سنگھ عرف للن سنگھ، ڈی ایم کے کے ٹی آر بالو، عام آدمی پارٹی کے سنجے سنگھ، راشٹریہ جنتا دل کے منوج جھا اور دیگر پارٹیوں کے ممبران پارلیمنٹ نے احتجاج میں حصہ لیا۔ انہوں نے ‘وزیراعظم ہاؤس آئیں’ کے نعرے بھی لگائے۔

3. جیسے ہی پیر کو پارلیمنٹ کے مانسون سیشن کی کارروائی شروع ہوئی، اپوزیشن ممبران پارلیمنٹ نے راجیہ سبھا اور لوک سبھا میں ہنگامہ شروع کر دیا اور منی پور کے معاملے پر پی ایم مودی کے بیان کا مطالبہ کیا۔ اپوزیشن کے احتجاج کے دوران راجیہ سبھا کے چیئرمین نے مانسون سیشن کی بقیہ مدت کے لیے عام آدمی پارٹی کے رکن پارلیمنٹ  سنجے سنگھ کو معطل کر دیا۔

4. لوک سبھا میں ہنگامہ آرائی کے درمیان مرکزی وزیر داخلہ امت شاہ نے کہا کہ میں اس پر ایوان میں بحث کرنے کے لیے تیار ہوں۔ میں اپوزیشن سے درخواست کرتا ہوں کہ اس معاملے پر بحث کی اجازت دی جائے۔ ضروری ہے کہ ملک کو اس حساس معاملے کی حقیقت کا علم ہو۔ تاہم اس کے بعد بھی ہنگامہ آرائی جاری رہی جس کے بعد لوک سبھا اور راجیہ سبھا کی کارروائی منگل تک کے لیے ملتوی کردی گئی۔

5. کانگریس کے رکن پارلیمنٹ ادھیر رنجن چودھری نے کہا کہ اگر وزیر اعظم آکر منی پور کے مسئلہ پر بات کریں تو کیا آسمان پھٹ جائے گا؟ یہ مسئلہ پوری دنیا میں زیر بحث ہے۔ ہمارا صرف ایک چھوٹا سا مطالبہ ہے کہ وزیر اعظم آج منی پور میں موجودہ سنگین صورتحال پر بات چیت کرنے آئیں۔ وزیر اعظم نریندر مودی کو منی پور معاملے پر پارلیمنٹ میں بیان دینا چاہیے۔ اتنے حساس معاملے پر ان کی خاموشی کیا ظاہر کرتی ہے۔

6. راجیہ سبھا کی کارروائی سے معطل کیے جانے کے بعد، عام آدمی پارٹی کے ایم پی سنجے سنگھ پارٹی کے دیگر ممبران پارلیمنٹ اور دیگر پارٹیوں کے کچھ ممبران پارلیمنٹ کے ساتھ ایوان میں دھرنے پر بیٹھ گئے۔ بتایا جا رہا ہے کہ سنجے سنگھ یہاں احتجاج جاری رکھیں گے اور مختلف پارٹیوں کے ایم پی ان کے ساتھ شامل ہوتے رہیں گے۔

7. کانگریس جنرل سکریٹری جے رام رمیش نے ٹویٹ کیا کہ مانسون اجلاس کے تیسرے دن بھی پارلیمنٹ کام نہیں کر سکی۔ ایسا اس لیے ہوا کیونکہ حکومت 3 مئی کے بعد منی پور کی صورتحال پر وزیر اعظم کے تفصیلی بیان کے لیے اپوزیشن جماعتوں کے مطالبے کو قبول نہیں کر رہی ہے۔ اپوزیشن اتحاد کا واضح مطالبہ ہے کہ پہلے وزیراعظم ایوان میں بیان دیں، اس کے بعد اس پر بحث ہونی چاہیے۔ تمام پارٹیاں نہ صرف منی پور بلکہ پورے ملک کے لوگوں کے جذبات کو پیش کر رہی ہیں۔ وزیراعظم ایوان میں بیان دینے سے کیوں بھاگ رہے ہیں؟

8. شیو سینا (یو بی ٹی) کی رکن پارلیمنٹ پرینکا چترویدی نے کہا کہ اپوزیشن جماعتوں کا مطالبہ ہے کہ وزیر اعظم کو پارلیمنٹ میں بیان دینا چاہیے، منی پور کے وزیر اعلیٰ کو استعفیٰ دینا چاہیے اور ایک آل پارٹی وفد کو منی پور بھیجا جانا چاہیے۔ دوسری طرف سماجودی پارٹی کی رکن پارلیمنٹ  جیہ بچن نے کہا کہ منی پور کے معاملے پر بین الاقوامی سطح پر بات ہو رہی ہے، لیکن ہمارے ملک میں ایسا نہیں ہو رہا ہے۔ شرم کی بات ہے. وہ منی پور پر بحث نہیں چاہتے۔ اس کے بجائے، وہ اپوزیشن کی حکومت والی ریاستوں کی بات کرتے ہیں۔ ہمیں بتائیں کہ آپ کی ریاستوں میں کیا ہو رہا ہے۔

9. پارلیمانی امور کے وزیر پرہلاد جوشی نے کہا کہ پورا ملک اس معاملے پر غم و غصہ کا اظہار کر رہا ہے (منی پور وائرل ویڈیو)۔ ہم ہاتھ جوڑ کر کہہ رہے ہیں کہ آپ (اپوزیشن) اس مسئلے پر بات کریں اور ہم اس سے کچھ نتیجہ اخذ کریں گے۔ ہم یہ سمجھنے سے قاصر ہیں کہ وہ (اپوزیشن) بحث سے کیوں بھاگ رہے ہیں۔ ان کی سوچ کیا ہے، سمجھ نہیں آتی۔ آج بھی ہمارا مطالبہ ہے کہ آپ اس پر بحث کریں۔ یہ بہت حساس معاملہ ہے۔

10. دریں اثنا منی پور پولیس نے دو خواتین کی جنسی ہراسانی کی ویڈیو کے سلسلے میں مزید 14 لوگوں کی شناخت کی ہے اور ان کی گرفتاری کی کارروائی شروع کر دی ہے۔ کانگ پوکپی ضلع میں 4 مئی کو پیش آنے والے واقعے کے وائرل ویڈیو کے سلسلے میں پولیس پہلے ہی چھ لوگوں کو گرفتار کر چکی ہے۔ ان دونوں خواتین کو مبینہ طور پر جنسی زیادتی کا نشانہ بنایا گیا تھا اور اس واقعے کی ویڈیو 19 جولائی کو منظر عام پر آئی تھی۔

وہیں اس معاملہ پر بھارت ایکسپریس سے بات کرتے ہوئے کانگریس کے راجیہ سبھا کے رکن سید ناصر حسین نے کہا کہ ہم یہ چاہتے ہیں ایوان کا یہ مانسون اجلاس وقت پر مکمل ہو اور وزیر اعظم نریندر مودی منی پور واقعہ پر ایوان میں آکر بیان دیں۔ انہوں نے مزید کہا کہ منی پور میں جو واقعہ پیش آیا وہ افسوسناک ہے اور شرمناک وا قعہ پر اسی دنوں سے زیادہ عرصہ تک پردہ داری کی گئی ۔ انہوں نے ملک کے عوام یہ چاہتے ہیں وزیر اعظم دونوں ایوانوں میں اس معاملہ پر بیان دیں

بھارت ایکسپریس۔