دہلی کے وزیر اعلیٰ اروند کیجریوال۔ (فائل فوٹو)
manipur دہلی کے وزیر اعلی اور عام آدمی پارٹی کے سربراہ اروند کیجریوال نے منی پور میں پیش آئے پُر تشدد واقعات اور وہاں خواتین کے ساتھ ہوئے غیر انسانی برتاؤ کے معاملہ پروزیراعظم کو تنقید کا نشانہ بنایا ہے۔ وزیر اعلی اروند کیجریوال نے میڈیا اہلکاروں سے بات کرتے ہوئے کہا کہ ’’ منی پور میں گزشتہ چند مہینوں سے جس طرح کے حالات بنے ہوئے ہیں،اس معاملہ پر مرکزی حکومت کی خاموشی،بالخصوص وزیر اعظم نریندر مودی کا اس معاملہ پر لب کُشائی نہ کرنا یہ افسوس کی بات ہے۔ انہوں نے مزید کہا کہ اس معاملہ میں کوئی کاروائی نہیں کی گئی۔
منی پور حکومت اور مرکزی حکومت ذمہ دار،کیجریوال
دہلی کے وزیر اعلی اروند کیجریوال نے مزید کہا کہ ایک ویڈیو وائرل ہوئی ہے، جس میں دو بہنوں کو جس طریقہ سے برہنہ کر کے ان سے پریڈ کرایا گیا ہے اور ان کے سا تھ اجتماعی جنسی زیادتی کی گئی ہے اس واقعہ نے پورے ملک کو جھنجھوڑ کر رکھ دیا ہے۔ اروند کیجریوال نے مزید کہا کہ یہ معلوم ہوا ہے یہ ویڈیو بھی حال فی الحال کے دنوں کی نہیں ہے، ڈھائی ماہ قبل کی ہے، ڈھائی ماہ کے اندروہاں کی حکومت نے اس واقعہ سے متعلق کچھ نہیں کہا، یہ بے حد شرمناک ہے،انہوں نے مزید کہا کہ مجھے افسوس کے ساتھ یہ کہنا پڑرہا ہے کہ اس کے لئے منی پور حکومت اور مرکز ی حکومت ذمہ دار ہے ۔
یہ ایک کمزور لیڈر کی نشانی ہے
وزیر اعلی اروند کیجریوال نے کہا کہ اکثر یہ دیکھنے میں آیا ہے کہ اس طرح کا واقعہ جب بھی ملک میں پیش آتا ہے تووزیر اعظم خاموش ہوجاتے ہیں، یہ ایک کمزور لیڈر کی نشانی ہے، یہ کام ایک کمزور لیڈرکا کام ہوتا ہے کہ جب مسائل پیش آتے ہیں تب وہ چپ چاپ کمرے میں بند ہوکر بیٹھ جاتا ہے۔ ایک سچے لیڈر کی نشانی یہ ہوتی ہے کہ جب کوئی مسئلہ در پیش ہوتا ہے تو سامنے آکر اس کا مقابلہ کرتا ہے ،کام کرتا ہے،جب کوئی مصیبت آتی ہے تو وہ آگے دکھائی دیتا ہے،ایسا نہیں ہوتا ہے کہ مصیبت آنے پر وہ چپ ہوکر اپنے کمرے میں جاکر بیٹھ جائے۔ انہوں نے مزید کہا کہ یہ بڑے دکھ کی بات ہے کہ ایسے حساس معاملہ اور ایسے نازک وقت میں بھی وزیر اعظم نے کوئی قدم نہیں اٹھا یا،اگر بر وقت قدم اٹھایا جاتا تو ان دو بہنوں کے ساتھ ایسا نہیں ہوا ہوتا۔
ویڈیو کے اندر سب کے چہرے نظر آرہے ہیں
سی ایم کیجریوال نے کہا کہ میں کچھ دیر پہلے منی پور کے سی ایم کا یہ بیان دیکھ رہا تھا کہ یہ صرف ایک واقعہ نہیں ہے، ایسے کئی واقعات ہوچکے ہیں۔ اس کا مطلب ہے، پتہ نہیں کتنی بہنوں کے ساتھ منی پور کے اندر یہ ہوا، اگر ایسے کئی واقعات ہوئے تو انہوں نے اس کا کیا کیا؟ انہوں نے مجرموں کو پکڑ کر جیل میں کیوں نہیں ڈالا؟ وہ اب تک کیا کر رہے تھے؟ اب ڈھائی ماہ بعد جب وہ ویڈیو منظر عام پر آئی تو اب کہہ رہے ہیں کہ ایک آدمی پکڑا گیا ہے، پتہ نہیں اس ویڈیو میں کتنے لوگ ہیں۔ ایف آئی آر نامعلوم افراد کے خلاف درج کی گئی ہے، ویڈیو میں سب کے چہرے نظر آرہے ہیں۔
وزیر اعظم کو سامنے آنا پڑے گا
انہوں نے کہاکہ “منی پور کے اندر امن بحال ہونا چاہیے، یہ اتنا حساس معاملہ ہے، جس میں میں کوئی سیاست نہیں کرنا چاہوں گا، لیکن کچھ بھی کر کے وزیر اعظم کو آگے آنا پڑے گا۔ اگر ملک کے اندر کوئی مسئلہ چل رہا ہے اور وزیر اعظم کمرے کے اندر بیٹھیں گے تو ملک کہاں چلے گا، کون سنبھالے گا؟” وزیر اعظم کو آگے آکر اس کی ذمہ داری قبول کرنا ہوگی اور کچھ سخت اور موثر اقدامات کرنے ہوں گے۔
بھارت ایکسپریس۔