اے آئی ایم آئی ایم کے سربراہ اسدالدین اویسی۔ (فائل فوٹو)
Asaduddin Owaisi on Uniform Civil Code: آل انڈیا مجلس اتحاد المسلمین (اے آئی ایم آئی ایم) سربراہ اسدالدین اویسی یونیفارم سول کوڈ (یوسی سی) کی مسلسل مخالفت کر رہے ہیں۔ انہوں نے دلائل کے ساتھ بتایا کہ یو سی سی سے سب سے زیادہ تکلیف ہمارے ہندوبھائیوں کو ہوگی۔ اس کے ساتھ ہی انہوں نے بی جے پی اور آرایس ایس پرتنقید بھی کی۔ اسدالدین اویسی نے کہا کہ یونیفارم سول کوڈ سے ہندو بھائیوں کے بہت سارے اختیارات چھین لئے جائیں گے، جس میں میریج ایکٹ کے ساتھ ساتھ بہت سارے سماجی اورمذہبی رسم ورواج بھی شامل ہیں۔ اویسی نے ایک ویڈیو شیئرکیا ہے، جس میں انہوں نے ہندوؤں کو ملے خصوصی اختیارات کا ذکرکرتے ہوئے دعویٰ کیا ہے کہ یہ یوسی سی سے چھن جائیں گے۔
ہندو شادی ایکٹ کا کیا ذکر
اسدالدین اویسی نے بتایا کہ ہندو میریج ایکٹ میں ہندو بھائی بہنوں کے لئے کہا گیا ہے کہ والد کی سات نسلوں اورماں کی 5 نسلوں تک شادی نہیں ہوسکتی ہے، لیکن اس کواستثناء رکھا گیا ہے۔ اگر یونیفارم سول کوڈ آیا تو ایک رعایت ختم ہوجائے گی۔ انہوں نے کہا کہ ہندومیریج ایکٹ کے سیکشن 7 میں کہا گیا ہے کہ آپ اپنی شادی اپنے روایتی رسم ورواج کے ساتھ کرسکتے ہیں، لیکن یوسی سی سے یہ بھی ختم ہوجائے گا۔ ہندو میریج ایکٹ کے سیکشن 2 کا ذکرکرتے ہوئے انہوں نے بتایا کہ ہندو میریج ایکٹ شیڈول ٹرائب (ایس ٹی) پرنافذ نہیں ہوگا، لیکن یونیفارم سول کوڈ آنے سے ایس ٹی بھائیوں کا بھی حق چھن جائے گا۔
مشترکہ خاندان سے متعلق اویسی نے کیا یہ دعویٰ
حیدرآباد کے رکن پارلیمنٹ اسدالدین اویسی نے کہا کہ صرف ہندوبھائیوں کو یہ سہولت دی گئی ہے کہ اگروہ مشترکہ خاندان (جوائنٹ فیملی) میں رہتے ہوئے کوئی تجارت شروع کرتے ہیں تو انہیں ٹیکس میں چھوٹ ملے گی، لیکن یونیفارم سول کوڈ نافذ ہونے کے بعد یہ حقوق بھی ان سے چھن جائیں گے۔ انہوں نے دعویٰ کیا کہ 2015 کا ریکارڈ بتاتا ہے کہ اس قانون کے تحت ہندو بھائیوں کو 3065 کروڑ روپئے کے ٹیکس کی چھوٹ ملی تھی۔ انہوں نے یہ بھی دعویٰ کیا کہ گود لینے میں بھی ہندوؤں کو چھوٹ ملی ہے، جو یوسی سی سے ختم ہوجائے گا۔
آرایس ایس پر بھی کی تنقید
اسدالدین اویسی نے کہا کہ یونیفارم سول کوڈ سے صرف مسلمانوں کوہی نہیں بلکہ دوسروں کا زیادہ نقصان ہوگا۔ اگرآرایس ایس یہ سوچ رہی ہے کہ اس سے صرف مسلمانوں کو نشانہ بنائیں گے توآپ ہمارے نام پرکسی اورکا نقصان کر رہے ہیں۔