اجیت پوار گروپ کے سینئر لیڈرچھگن بھجبل نے وزیراعلیٰ دیویندر فڑنویس سے ملاقات کی ہے۔
مہاراشٹر: مہاراشٹر حکومت کے وزیر چھگن بھجبل کو جان سے مارنے کی دھمکیاں موصول ہوئی ہیں۔ اس معاملے میں پولیس نے 24 سالہ شخص کو گرفتار کیا ہے۔ ملزم نے بھجبل کے پی اے کو فون کیا تھا اور کہا تھا کہ اس نے این سی پی لیڈر کی سپاری لی ہے اور وہ ان کو جان سے مار دے گا۔ بھجبل کے پی اے نے فوری طور پر پولیس کو اس کی اطلاع دی۔ حال ہی میں بھجبل اجیت پوار کے ساتھ مہاراشٹر کی شندے حکومت میں شامل ہوئے ہیں۔
اس معاملے میں ایک پولیس کے ایک افسر نے بتایا کہ چھگن بھجبل کو دھمکی دینے کے الزام میں ایک شخص کے خلاف مقدمہ درج کیا گیا تھا۔ اس کے بعد جانچ کے دوران اس شخص کا لوکیشن رائے گڑھ ضلع کے مہاڈ میں پایا گیا تھا۔ فوری کارروائی کرتے ہوئے پونے کرائم برانچ نے ملزم کو مہاڈ سے گرفتار کر لیا ہے اور اسے پوچھ تاچھ کے لیے لایا جا رہا ہے۔
کچھ دن پہلے شندے سرکار میں شامل ہوئے تھے بھجبل
بتا دیں کہ کچھ دن پہلے چھگن بھجبل سمیت 9 ایم ایل اے اجیت پوار کی قیادت میں شندے حکومت میں شامل ہوئے تھے۔ اجیت پوار نے ڈپٹی سی ایم کے طور پر حلف لیا، جبکہ چھگن بھجبل اور دیگر ایم ایل اے نے وزیر کے عہدے کا حلف لیا تھا۔ اجیت پوار کے اس قدم پر شرد پوار نے کہا کہ اگر انہیں کوئی مسئلہ تھا، یا کوئی شکایت تھی تو بیٹھ کر بات کی جا سکتی تھی۔
دوسری جانب دونوں گروپوں نے ایک ہی دن پارٹی لیڈروں کی میٹنگ بلائی، جس میں این سی پی کے زیادہ تر ایم ایل اے اجیت پوار کے گروپ کے ساتھ نظر آئے۔ طاقت کے اس مظاہرہ پر چھگن بھجبل نے شرد پوار سے کہا تھا کہ اب بھی وقت ہے، مہاراشٹر کی بہتری پر اپنی توجہ مرکوز کریں۔
یہ بھی پڑھیں: سپریم کورٹ سے ای ڈی ڈائریکٹر سنجے مشرا کو بڑی راحت، کہا- حکومت کے پاس مدت کی توسیع کے لئے ترمیم کی طاقت
این سی پی میں اس تقسیم کے بعد اپوزیشن کو متحد کرنے کی کوششوں کو بڑا دھچکا لگا ہے۔ وہیں اپوزیشن پارٹیاں اس کے پیچھے بی جے پی کا ہاتھ بتا رہی ہیں۔ شیوسینا، ایس پی، کانگریس سمیت تمام اپوزیشن پارٹیوں کا کہنا ہے کہ بی جے پی مہاراشٹر میں جمہوریت کا قتل کر رہی ہے۔ ان جماعتوں نے بی جے پی پر جوڑ توڑ کی سیاست کرنے کا الزام بھی لگایا۔
بھارت ایکسپریس۔