یوکرین اور روس کے بیچ جنگ جاری ہے
روس اور یوکرین کے درمیان جنگ گزشتہ آٹھ ماہ سے جاری ہے۔ روس نے کریمیا پل پر دھماکے کے بعد یوکرین پر اپنے حملے تیز کر دیے ہیں۔ دارالحکومت کیو سمیت تمام شہروں میں بمباری جاری ہے۔ دریں اثنا، ہندوستانی سفارت خانے نے ایک نئی ایڈوائزری جاری کی ہے جس میں کہا گیا ہے کہ جو ہندوستانی اب بھی یوکرین میں رہ رہے ہیں۔ وہ فوری طور پر یوکرین چھوڑ دیں۔ آپ کو بتاتے چلیں کہ ایک ہفتے میں یہ دوسری ایڈوائزری ہے۔
نئی ایڈوائزری میں بھارت نے کیا کہا؟
25 اکتوبر بروز منگل جاری کردہ تازہ ترین ایڈوائزری میں، ہندوستانی سفارت خانے نے کہا، “19 اکتوبر کو سفارت خانے کی طرف سے جاری کردہ ایڈوائزری کے تسلسل میں، یوکرین میں موجود تمام ہندوستانی شہریوں کو مشورہ دیا جاتا ہے کہ وہ دستیاب ذرائع کے ساتھ فوری طور پر یوکرین چھوڑ دیں۔”
اس کے ساتھ ہی ہندوستانی سفارت خانے نے ایک ہیلپ لائن نمبر بھی جاری کیا ہے۔ یوکرین میں پھنسے ہوئے ہندوستانی لوگ سرحد عبور کرتے وقت کسی بھی مدد کے لیے ان فون نمبروں پر رابطہ کر سکتے ہیں۔
+380933559958
+380635917881
+380678745945
اس سے قبل جاری کردہ ایڈوائزری میں ہندوستانیوں پر زور دیا گیا تھا کہ وہ بگڑتی ہوئی سیکورٹی صورتحال اور خطرے کے پیش نظر ملک چھوڑ کر یوکرین کا سفر نہ کریں۔ جس کے بعد کچھ ہندوستانی شہری یوکرین چھوڑ گئے۔
آخر کیوں پڑ رہی اس ایڈوائیزری کی ضرورت؟
تازہ ترین ایڈوائزری روس کے اس دعوے کے درمیان سامنے آئی ہےجس میں یوکرین اپنی سرزمین پر ‘ڈرٹی بم’ استعمال کرنے کی تیاری کر رہا ہے۔ تاہم یوکرائنی حکام نے اس دعوے کو مسترد کر دیا ہے۔
کیا ہے” ڈرٹی بم”؟
‘ڈرٹی بم’ تابکار عناصر کو منتشر کرنے والے آلے کے طور پر جانا جاتا ہے۔ یہ بم پرانے ہتھیاروں کی طرح ہیں۔ یہ ایٹمی ہتھیاروں سے سستے اور کم خطرناک ہیں۔ اس میں ڈائنامائٹ کا استعمال کیا جاتا ہے اور اس کے ساتھ تابکار مادے رکھے جاتے ہیں۔ دھماکے کے بعد وہ چاروں طرف پھیل جاتے ہیں۔